حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز کے نائب صدر کا ایس اے بی ایس یونیورسٹی کا دورہ
اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر)حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے نائب صدر شان سہگل نے جامشورو میں SABS یونیورسٹی آف آرٹ، ڈیزائن اینڈ ہیریٹیج کے 19ویں ڈگری شو سالانہ تھیسس ڈسپلے/نمائش کا دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے طلبہ سے ملاقات کے دوران زور دیا کہ وہ اپنے کاروبار ایف بی آر کے ساتھ رجسٹر کروائیں اور چیمبر کی رجسٹریشن حاصل کر کے اپنے کاروبار کے فروغ کے لیے مواقع حاصل کریں۔ شان سہگل نے کہا کہ یہ اقدامات طلبہ کی کاروباری ساکھ کو مضبوط بناتے ہیں اور انہیں مستقبل میں بڑے کاروباری مواقع تک رسائی فراہم کرتے ہیں۔نمائش کے دوران 101 طلبہ نے اپنے آرٹ ورک اور تھیسس پروجیکٹس پیش کیے، جن میں 37 آرکیٹیکچر، 27 فائن آرٹس، 21 ٹیکسٹائل ڈیزائن اور 19 کمیونیکیشن ڈیزائن کے طلبہ شامل تھے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ نے تخلیقی صلاحیتوں کا عملی مظاہرہ کرتے ہوئے مختلف موضوعات پر کام پیش کیا، جن میں ثقافتی شناخت، سماجی ابلاغ، مواد کی تبدیلی، آرٹ اور ٹیکنالوجی کے امتزاج، اور جدید عمارتوں اور کمیونٹی اسپیسز کی ڈیزائننگ شامل تھی۔انہوں نے بہترین نمائش کے انعقاد پر وائس چانسلر SABS یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر عربیلا بھٹو اور ان کی پوری ٹیم کو مبارکباد دی اور کہا کہ طلبہ کا آرٹ ورک نہ صرف ان کی تخلیقی صلاحیتوں کی عکاسی کرتا ہے بلکہ یہ ملک کے نرم اور مثبت امیج کو بھی اجاگر کرتا ہے۔ نائب صدر چیمبر شان سہگل نے اس موقع پر طلبہ کو ہدایت دی کہ وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو کاروباری مواقع میں تبدیل کریں اور چیمبر کے پلیٹ فارم سے مستفید رہیں تاکہ وہ اپنی کاروباری شناخت مضبوط کریں ۔
ذریعہ: Jasarat News
پڑھیں:
کمشنر حیدرآباد کی بنبھور آثار میں دلچسپی ، سائٹ کا دورہ کیا
کمشنر حیدرآباد جناب فیاض عباسی نے آج بھنبھور کے مشہور آثار کا دورہ کیا جو دیبل کی قدیم بندرگاہ کے حوالے سے بھی عالمی شہرت رکھتے ہیں۔
سندھ کا یہ اہم تاریخی مقام پاک اطالوی مشن کی جانب سے دوبارہ زیرِ مطالعہ ہے جہاں سال 2011 سے کھدائی جاری ہے۔ واضح رہے کہ باضابطہ طور پر بھنبھور کی سائٹ پر 1958 میں کام کیا گیا تھا جس میں ڈاکٹر ایف اے خان نے کلیدی کردار ادا کیا۔
پھر پاکستانی، فرانسیسی اور اطالوی ماہرین نے 2011 تا 2015 یہاں کھدائی کی۔ پھر 2017 میں پاکستانی اور اطالوی ماہرین نے دوبارہ دریافتوں کے لیے سائٹ پر کھدائی شروع کی جس میں پاکستان کی جانب سے نگرانی، زاہدہ قادری اور اطالوی مشن کی نگراں ڈاکٹر آنیئیسے فیوسارو ہیں۔
کمشنر حیدرآباد نے کو سائٹ کے علاوہ بھنبھور میوزیم کا دورہ بھی کیا۔ فیلڈ ڈائریکٹر ایکس کیویشن، زاہدہ قادری نے کمشنر حیدرآباد کو نئی دریافتوں سے آگاہ کیا۔ نئی حالیہ دریافتوں میں رومن طرز کا غسل خانہ (رومن باتھ) بھی شامل ہے جو اوائل اسلامی عہد سے تعلق رکھتا ہے اور یہ 2024 میں دریافت کیا گیا تھا۔ اسی سال یہاں سے وابستہ ایک کنواں دریافت ہوا جو قدرے نیچے کی جانب واقع ہے۔
زاہدہ قادری نے فیاض عباسی کو مزید بتایا کہ گزشتہ برس برتنوں اور ظروف کے ٹکڑے دریافت ہوئے ہیں جن پر عربی اور اور فارسی الفاظ کندہ ہیں۔ ایک ٹکڑے پر دو تاجروں کے درمیان پیغامات لکھے گئے ہیں۔ ڈاکٹر آنیئیسے نے کمشنرحیدرآباد کو اس مقام پر ہاتھی دانت کی پیداوار اور تیاری سے آگاہ کیا جو اس اہم جگہ کی اہمیت بڑھاتے ہیں۔
انتظامیہ سے کہا گیا ہے کہ بھنبھور کے اہم تاریخی آثار کے قریب ہی جھینگوں کے فارم ہے جس سے یہاں کے ماحول اور اسٹرکچر کو نقصان پہنچ رہا ہے۔
اس اہم دورے میں حیدرآباد کے کمشنر کے علاوہ ڈپٹی کمشنر منور عباس سومرہ، ڈی سی ٹھٹھہ، غلام دستگیر شیخ، اے ڈی ون ٹھٹھہ، فہیم شاکر، اے سی ٹھٹھہ فراز احمد عباسی کے علاوہ میرپور ساکرو، گھارو اور کیٹی بندر کے اے سی بھی موجود تھے۔