Express News:
2025-12-08@16:24:19 GMT

زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا

اشاعت کی تاریخ: 8th, December 2025 GMT

کراچی:

مختلف عوامل کے باعث پیر کو زر مبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے پاکستان کے تین اہم منصوبوں کے لیے 6کروڑ 18لاکھ ڈالر کی فنانسنگ کے معاہدے، چین کی پاکستان کی ای وی مارکیٹ میں سرمایہ کاری پلان اور سمندر پار مقیم پاکستانیوں کی ترسیلات زر کی آمد بڑھنے سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں پیر کو 54ویں دن بھی ڈالر کی نسبت روپیہ تگڑا رہا۔

آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ سے پاکستان کے لیے قرض کی اگلی قسط منظور ہونے کی توقعات، رواں سال کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ جی ڈی پی کے صفر سے 1فیصد رہنے اور عالمی ٹریژری ادارے ٹریس مارک کی ڈالر کی قدر 280روپے سے نیچے آنے کی پیشگوئی جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔

ایک موقع پر ڈالر کی قدر 42پیسے کی بڑی کمی سے 280روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی میں بہتری آتے ہی درآمدی نوعیت کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر صرف ایک پیسے کی کمی سے 280روپے 41پیسے پر بند ہوئی جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر ایک پیسے کی کمی سے 281روپے 45پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ڈالر کی قدر

پڑھیں:

اسٹاک مارکیٹ کا عروج، غیر ملکی سرمایہ کاری غائب

کراچی:

کاروباری حلقوں میں آج کل ایک ہی جملہ گونج رہا ہے کہ’’ صرف پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ ہی چل رہی ہے‘‘، چند برسوں میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج کے بلیو چپ شیئرز نے غیرمعمولی کارکردگی دکھائی ہے۔

کے ایس ای 100 انڈیکس کم از کم 40 ہزار پوائنٹس سے بڑھ کر تقریباً 1 لاکھ 70 ہزارکی سطح تک پہنچ چکاہے، جو 300 فیصد سے زائد منافع بنتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اس تیز رفتار اضافہ کے پیچھے گہری لیکویڈیٹی،کیپیٹل مارکیٹ اصلاحات، مضبوط کارپوریٹ منافع، بھاری ڈویڈنڈز اور نہایت کم ویلیوایشنز کاہاتھ ہے،جہاں بڑے شیئرز 3 گنا پی ای ریٹو پر ٹریڈ ہو رہے تھے۔

تاہم ایک اہم سوال اپنی جگہ موجود ہے کہ اگر پاکستانی مارکیٹ اتنی مضبوط ہے توگزشتہ دس برسوں میں غیرملکی سرمایہ کاروں نے 3 ارب ڈالرکیوں نکالے ہیں؟

ماہرین کے مطابق اس کاجواب ایک دہائی کی غیر یقینی سرمایہ کاری کے ماحول سے جڑاہے، 2002 سے 2007 وہ دور تھا جب پاکستان کو ابھرتی ہوئی ایشیائی معیشتوں کے ساتھ رکھا جاتا تھا۔

اس کے بعد سیاسی بے یقینی، آئی ایم ایف پروگرامز،سرکلرڈیٹ، بڑھتے مالی خسارے،کمزور برآمدات اورکریڈٹ ریٹنگ میں تنزلی نے غیرملکی سرمایہ کاروں کے اعتماد کو نقصان پہنچایا۔

غیرملکی فنڈ مینیجرز پاکستان کو طویل المدتی سرمایہ کاری کے بجائے ٹیکٹیکل ٹریڈ کے طور پر دیکھنے لگے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ کم ویلیوایشنز اپنی جگہ، مگر غیر ملکی سرمایہ کاروں کیلیے بار بارکی شرح سودمیں بے تحاشا تبدیلیاں، کرنسی گراوٹ، کم زرمبادلہ ذخائراوربیرونی مدد پر انحصار بڑا خطرہ بن جاتا ہے۔

اس کے باوجود اگلے پانچ سال پاکستان کیلیے غیر معمولی موقع رکھتے ہیں،اصلاحات جاری رہتی ہیں تو ہرسال 40 سے 50 کروڑ ڈالر کے غیرملکی پورٹ فولیو فلو کا امکان ہے۔

پی آئی اے اور خسارے میں چلنے والی ڈسکوزکی نجکاری،سرکلر ڈیٹ کاکنٹرول، ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں اضافہ، گیس و ایل این جی کے استعمال میں شفافیت اور پالیسی تسلسل ناگزیر ہیں۔

معاشی ماہرین کے مطابق پاکستان کی پائیدار ترقی کا دارومدار 4 سے 5 فیصد سالانہ جی ڈی پی گروتھ پر ہے، جو قرضوں نہیں بلکہ برآمدات اور ایف ڈی آئی سے چلنی چاہیے۔

آئی ٹی، زرعی ویلیو چینز،منرلز،سروسز، لاجسٹکس اورگرین انرجی کیشعبے ترقی کی بنیاد بن سکتے ہیں۔

غیرملکی سرمایہ کاروں کے اعتمادکی اصل شرط تین سے پانچ سال مسلسل معاشی سمت کابرقراررہناہے۔

ٹیکس اصلاحات کا تسلسل، ایس او ایزکی نجکاری، صنعتی سرمایہ کاری کیلیے مراعات اورسرمایہ کی آزادانہ نقل وحمل بنیادی عوامل ہیں،جنہیں عالمی سرمایہ کارسب سے زیادہ اہمیت دیتے ہیں۔

اسٹاک مارکیٹ اعتماد ظاہر کر رہی، مگر حقیقی سرمایہ کاری اسی وقت آئیگی، جب تک اصلاحات صرف شروع نہیں ہونگی، بلکہ پوری بھی ہوں گی۔

متعلقہ مضامین

  • ایل این جی ایکسپورٹ کا آغاز: پاکستان کا بین الاقوامی مارکیٹ میں بڑا قدم
  • عالمی اور مقامی مارکیٹ میں سونا کتنے میں فروخت ہو رہا ہے؟
  • اسٹاک ایکسچینج میں تیزی، آئی ایم ایف ادائیگی کی امید پر 500 پوائنٹس کا اضافہ
  • سعودی کے 3 ارب ڈالر ڈپازٹ کی مدت بڑھنے سے زرمبادلہ دباؤ میں نمایاں کمی
  • یکم جنوری سے اضافی ایل این جی عالمی مارکیٹ میں بیچیں گے: وزیر پٹرولیم
  • یکم جنوری سے اضافی ایل این جی عالمی مارکیٹ میں بیچنا شروع کریں گے‘ وزیر پیٹرولیم
  • اسٹاک مارکیٹ کا عروج، غیر ملکی سرمایہ کاری غائب
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج، رواں ہفتے 408 پوائنٹس کا اضافہ
  • عالمی و مقامی مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں میں نمایاں کمی