اسرائیل کی شرکت کے بعد آئس لینڈ بھی احتجاجاً یوروویژن مقابلوں سے دستبردار
اشاعت کی تاریخ: 11th, December 2025 GMT
اسپین، آئرلینڈ، سلووینیا اور نیدرلینڈز کے بعد، آئس لینڈ نے بھی یوروویژن سانگ مقابلہ 2026 میں حصہ نہ لینے کا اعلان کر دیا ہے۔
آئس لینڈ کے براڈکاسٹر کی جانب سے جاری بیان میں ڈائریکٹر جنرل اسٹیفان ایئرکسون نے کہا کہ اسرائیلی پبلک براڈکاسٹر کی مقابلے میں شرکت نے حالیہ دنوں میں یورپی براڈکاسٹنگ یونین کے رکن ممالک اور عوام میں اختلافات پیدا کر دیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیے: نیدرلینڈز کا اسرائیل کی شرکت کی صورت میں یورو ویژن 2026 مقابلوں کے بائیکاٹ کا اعلان
بیان میں مزید کہا گیا کہ ایئرکسون نے جنیوا میں میٹنگ میں اسرائیل کے حوالے سے آئس لینڈ کی تشویش کا ذکر کیا، مگر اس معاملے پر کوئی ووٹ نہیں لیا گیا۔ عوامی اور فنکاروں کی بڑھتی ہوئی درخواستوں کے بعد ہم نے یوروویژن سے دستبرداری کا فیصلہ کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ یوروویژن اور گانے کا مقابلہ ہمیشہ آئس لینڈ کی قوم کو متحد کرنے کے مقصد کے لیے ہوتا آیا ہے، لیکن اب یہ واضح ہو گیا ہے کہ یہ مقصد حاصل نہیں ہو سکتا۔
دوسری جانب اسرائیلی براڈکاسٹر کے چیف ایگزیکٹو گولان یوچپاز نے بی بی سی کو بتایا کہ اسرائیل کو مقابلے سے نکالنے کی کوشش کو صرف ایک ثقافتی بائیکاٹ کے طور پر سمجھا جا سکتا ہے۔ بائیکاٹ آج اسرائیل سے شروع ہو سکتا ہے، لیکن کوئی نہیں جانتا کہ یہ کہاں ختم ہوگا یا کس اور کو متاثر کرے گا۔
یہ بھی پڑھیے: واشنگٹن میں اسرائیل مخالف مظاہرے، کانگریس سے نیتن یاہو کے خطاب کا بائیکاٹ
آئس لینڈ کے یوروویژن سے باہر ہونے کے بعد وہ 5 ممالک بن گئے ہیں جنہوں نے جنیوا کی میٹنگ سے پہلے مقابلے کا بائیکاٹ کرنے کی دھمکی دی تھی اور اب اس پر عمل کر چکے ہیں۔ فِن لینڈ نے 5 دسمبر کو اپنی شرکت کی تصدیق کر دی، جبکہ آسٹریا کا براڈکاسٹر مالی دباؤ کے باوجود مقابلے کی میزبانی پر قائم ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئس لینڈ احتجاج اسرائیل بائیکاٹ مقابلے.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: آئس لینڈ اسرائیل بائیکاٹ مقابلے آئس لینڈ کے بعد
پڑھیں:
کوئن الزبتھ اول کے حکم پر سزائے موت پانے والی اسکاٹ لینڈ کی ملکہ کا آخری خط منظر عام پر
پرتھ میوزیم میں زائرین کو ایک تاریخی موقع ملے گا کہ وہ مری کوئن آف اسکاٹس کا آخری خط دیکھ سکیں جو تقریباً 10 سال بعد پہلی بار عوام کے لیے پیش کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حقیقی زندگی میں طلسماتی کہانی جیسا سماں باندھتی مشہور شاہی شادیاں
یہ خط 8 فروری 1587 کو رات 2 بجے لکھا گیا تھا اور مری نے اسے اپنے سسر فرانس کے شاہ ہنری III کو مخاطب کرتے ہوئے اپنے امور نمٹانے اور آخری خیالات بانٹنے کے لیے تحریر کیا تھا۔
تاریخی نمائش اور اہمیتیہ خط آخری بار سنہ 2017 میں صرف ایک دن کے لیے دکھایا گیا تھا جب ایڈنبرا کے جارج چہارم برج پر بڑی تعداد میں لوگ قطار میں کھڑے ہو کر اسے دیکھنے آئے تھے۔
عام طور پر یہ خط نیشنل لائبریری آف اسکاٹس میں محفوظ رکھا جاتا ہے مگر اگلے سال پرتھ میوزیم میں ایک خصوصی نمائش کے دوران عوام کے لیے پیش کیا جائے گا تاکہ مری کوئن کی کہانی کو قریب سے سمجھا جا سکے۔
نیشنل لائبریری آف سکاٹس کی ڈائریکٹر ایلیسن اسٹیونسن نے کہا کہ یہ لوگوں کے لیے ایک نسل میں ایک بار ملنے والا موقع ہے کہ وہ مری کا آخری خط دیکھ سکیں۔
ساتھ کی نمائش اور اضافی موادپرتھ میوزیم کی مرکزی نمائش کے علاوہ قریبی اے کے بیل لائبریری میں نیشنل لائبریری آف اسکاٹس کی اضافی اشیا بھی پیش کی جائیں گی۔
اس ضمنی نمائش بعنوان ’دی لیگیسی آف مری کوئن آف اسکاٹس‘ میں رابرٹ برنز کی نظم کے مسودے اور لِز لاچ ہیڈ کے ڈرامے کے ابتدائی مسودے شامل ہوں گے۔
مزید پڑھیے: اسپین کی مستقبل کی ملکہ لیونور کی فوجی تربیت کے آخری مرحلے کا آغاز
کلچر پرتھ اینڈ کِنروس کی ہیڈ آف آڈینسز، اشلی ہیبنس نے اس نمائش کو مری کے علاقے کے ساتھ تعلق کی وجہ سے گھر واپسی قرار دیا۔
یہ موقع نہ صرف مری کوئن آف اسکاٹس کے دلچسپ تاریخی لمحات کو قریب سے دیکھنے کا موقع فراہم کرتا ہے بلکہ اسکاٹش تاریخ میں دلچسپی رکھنے والے افراد کے لیے بھی اہم ہے۔
مری کوئن کون تھیں؟مری کوئن آف اسکاٹس کا پورا نام مری اسٹوارٹ تھا اور اسکاٹ لینڈ کی ملکہ تھیں۔ انہوں نے سنہ 1542 سے سنہ 1567 تک اسکاٹ لینڈ پر حکمرانی کی۔ بچپن میں انہوں نے فرانس میں پرورش پائی اور وہاں فرانس کے شاہ فرانسس II کی شریک حیات بھی رہیں۔
مزید پڑھیں: تھائی لینڈ کی ملکہ مادر سری کٹ کا 93 برس کی عمر میں انتقال، صدر مملکت اور وزیراعظم کا اظہار افسوس
بعد میں فرانس سے واپس اسکاٹ لینڈ آئیں اور تخت سنبھالا۔ ان کی زندگی متنازع رہی کیونکہ انہیں مذہبی اور سیاسی کشمکش کا سامنا کرنا پڑا اور ان کے اور انگلینڈ کی ملکہ الزبتھ اول کے تعلقات بھی کشیدہ رہے۔
مری کوئن کی شخصیت اور حکمرانی نے اسکاٹش تاریخ میں انہیں ایک اہم اور یادگار مقام دلایا۔
سزائے موت کیوں ہوئی؟مری کوئن کو سزائے موت 1587 میں انگلینڈ میں اس لیے دی گئی کیونکہ ان پر الزام تھا کہ وہ انگلینڈ کے خلاف سازشوں میں ملوث تھیں۔
ان پر ملکہ الزبتھ اول کو قتل کرنے یا تخت پر قبضے کی کوشش کا بھی الزام تھا۔ انہیں گرفتار کر کے طویل عرصے تک قید میں رکھا گیا اور آخرکار عدالت نے انہیں سنگین ریاستی سازش اور ملک دشمن سرگرمیوں کے سبب سزائے موت سنائی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسکاٹ لینڈ کی ملکہ اسکاٹ لینڈ کی ملکہ کو سزائے موت مری کوئن آف اسکاٹ ملکہ الزبتھ اول