Jasarat News:
2025-08-02@18:41:28 GMT

ہنگورجہ کے صحافی کے اغواء کے خلاف سندھ بھر میں احتجاج

اشاعت کی تاریخ: 19th, January 2025 GMT

بدین/ سکھر/ پڈعیدن/ محراب پور/ میرپور ماتھیلو (نمائندہ جسارت + پ ر) ہنگورجہ کے صحافی فیاض سولنگی کے اغواء کے خلاف سندھ کے مختلف شہروں میں احتجاج کیا گیا۔ بدین میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس اور حیدرآباد یونین آف جرنلسٹس کی اپیل پر ہنگورجہ کے سینئر صحافی فیاض سولنگی کے اغوا کے خلاف صحافیوں نے ریلی نکالی اور مظاہرہ کرتے ہوئے فیاض سولنگی کی فوری بازیابی کا مطالبہ کیا۔ ایچ یو جے کے سینئر نائب صدر اور بدین پریس کلب صدر شوکت میمن، ایوان صحافت کے صدر لالہ ہارون گوپانگ، سینئر صحافیوں حاجی خالد محمود گھمن، عبدالشکور میمن، محمد علی بلیدی، عمران عباس خواجہ، اشرف میمن، الطاف شاد میمن، سید اختر شاہ، عطا چانڈیو، اختر کھوسو، مرتضیٰ میمن، سارنگ جونیجو، دیدار ملاح، اشفاق میمن، حسین سومرو، اختر شاہ، فرحان میمن، منور جمالی، نثار عباسی، فیضان اسلم میمن، روشن کوریجو اور دیگر کی قیادت میں صحافیوں نے پریس کلب سے ایوان صحافت تک صحافی فیاض سولنگی کے اغوا کے خلاف ریلی نکالی اور صحافی فیاض سولنگی کی بازیابی کے لیے مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر صحافیوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ صحافیوں کے لیے مقتل گاہ، قید اور اذیت خانہ بن چکا ہے، سندھ حکومت اور پولیس صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام ہے، سندھ حکومت کی عدم توجہ اور سندھ پولیس کی نااہلی کے باعث طویل عرصہ گزرنے کے باوجود شہید جان محمد مہر اور شہید نصراللہ گڈانی کے قاتل گرفتار نہیں ہو سکے۔ صحافیوں نے کہا کہ سندھ کے صحافیوں کو حق اور سچ لکھنے، کرپشن، بدعنوان عناصر، منشیات فروش اور جرائم پیشہ افراد اور ان کے سہولت کاروں کی نشاندہی کرنے پر انتقامی کارروائی تشدد ظلم زیادتی کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ سکھر میں سکھر یونین آف جرنلسٹس کے صدر سلیم سہتو، جنرل سیکرٹری سمیت مجلس عاملہ کے تمام اراکین سمیت پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے مرکزی رہنما لالا اسد پٹھان نے خصوصی طور پر شرکت کی۔ اس موقع پر پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس کے رہنما لالا اسد پٹھان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ مغوی صحافی کو فوری بازیاب، ہمارے صبر کا امتحان نہ لیا جائے، ورنہ پورے سندھ میں احتجاج کی کال دی جائے گی۔ لالا اسد پٹھان نے کہا کہ شہریوں کو تحفظ فراہم کرنا پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا فرض ہے، سندھ میں امن و امان کی صورتحال انتہائی حد تک خراب ہو چکی ہے، صحافی فیاض سولنگی کو اغوا کاروں کے چنگل سے بازیاب کروانا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ پڈعیدن میں سیاسی سماجی عہدیداروں و شہریوں نے نصرت کینال پل پر احتجاج کیا اور فیاض سولنگی کی بازیابی کے لیے نعرے بازی کی۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے صحافیوں منصور راچپر، کاشف کھوکھر، حیدر پلھ، وحید آرائیں، افتخار سیال، غلام حیدر، شکیل، انصاف راجپر، منصور راجپر دیگر نے حکومت سندھ سمیت متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ فیاض سولنگی کو جلد بازیاب کرایا جائے۔ محراب پور اور نوشہرو فیروز کی صحافتی تنظیمیں سراپا احتجاج، محراب پور کے سینئر صحافی عبدالمجید راہی اور نوشہرو فیروز میں سندھ جرنلسٹس کونسل کے مرکزی صدر قاضی ذوالفقار کی قیادت میں ریلیاں نکالی گئیں۔ اپنے خطاب میں مقررین کا کہنا تھا کہ صحافیوں پر حملے ہو رہے ہیں، سکھر کے صحافی جان محمد مہر کے قاتل گرفتار نہیں ہو سکے، اب ہنگورجہ کے صحافی فیاض سولنگی کو ڈاکوئوں نے اغوا کر لیا، پولیس بازیابی میں ناکام ہے، ہم مغوی صحافی کی بازیابی اور سکھر کے شہید صحافی جان محمد مہر کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں، اگر صحافیوں کو انصاف فراہم نہ کیا گیا تو صحافی مجبور ہوکر وزیر اعلیٰ ہائوس کے سامنے دھرنا دیں گے۔ میرپور ماتھیلو میں صحافی مغوی فیاض سولنگی کی بازیابی کے لیے صحافیوں و سیاسی سماجی تنظیموں کے رہنماؤں کی جانب سے ڈی ایچ کیو پریس کلب کے سامنے احتجاج کر کے دھرنا دیا گیا۔ اس موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے لطیف لغاری، حنیف ہادی، بخش جلبانی، حنیف سومرو، افضل کولاچی، تاج محمد، نعیم کولاچی، نوید چغتائی و دیگر کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت کی نااہلی کے باعث سندھ میں بے امنی لاقانونیت عروج پر ہے، اب صحافی محفوظ نہیں ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہنگورجہ کے صحافی کو ڈاکو کئی دن سے یرغمال بنا کر بے رحمانہ تشدد کی وڈیوز وائرل کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجود سندھ حکومت نے مغوی صحافی کے بازیابی کے لیے کوئی مثبت قدم نہیں اُٹھایا۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: صحافی فیاض سولنگی یونین ا ف جرنلسٹس فیاض سولنگی کی بازیابی کے لیے سندھ حکومت کی بازیابی صحافیوں نے کرتے ہوئے کے اغوا کے خلاف

پڑھیں:

بھارت سے جنگ کے دوران میڈیا نے قومی بیانیے کو مضبوطی سے اجاگر کیا، بلاول بھٹو زرداری

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاکستانی میڈیا کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ بھارتی جارحیت کے دوران پاکستانی صحافیوں نے ہمیشہ سچ کا ساتھ دیا اور قومی بیانیے کو مضبوطی سے اجاگر کیا۔

سندھ کے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں پاکستان فیڈرل یونین آف جرنلسٹس (پی ایف یو جے) کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول نے کہا کہ پی ایف یو جے نے ملک میں صحافت کی آزادی کے لیے تاریخی جدوجہد کی اور آج بھی پاکستان میں صحافی سنجیدہ چیلنجز کا سامنا کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: 5 جولائی پاکستان کی تاریخ کا سیاہ ترین دن ہے، بلاول بھٹو زرداری

 انہوں نے سابق وزیر اعظم شہید بینظیر بھٹو کو یاد کرتے ہوئے کہا کہ وہ ہمیشہ جمہوریت پسند صحافیوں کے ساتھ کھڑی رہیں، خصوصاً تحریک بحالی جمہوریت (ایم آر ڈی) کے دوران، جب صحافیوں نے حق گوئی کا علم بلند رکھا۔

انہوں نے کہا کہ آج کے دور میں جھوٹ پر مبنی معلومات ایک نیا ہتھیار بن چکی ہیں، خاص طور پر بھارت کی جانب سے کشمیر کے خلاف منفی پروپیگنڈا کیا جاتا ہے۔ ان کے مطابق ڈیجیٹل وار فیئر ایک حقیقت ہے اور جھوٹے بیانیے قومی مفاد کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ انہوں نے صحافیوں پر زور دیا کہ وہ سچائی کے ساتھ کھڑے رہیں اور ذمہ داری سے رپورٹنگ کریں۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت کے خلاف جنگ میں پاکستان نے 3 محاذوں پر فتح حاصل کی، بلاول بھٹو زرداری

بلاول بھٹو زرداری نے انکشاف کیا کہ جنگی حالات کے دوران حکومت نے عارضی طور پر ڈیجیٹل میڈیا پر پابندی لگائی تھی، تاہم جلد ہی اس کی افادیت کو سمجھتے ہوئے پابندی اٹھا لی گئی۔

 انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل میڈیا آج مؤثر ترین ذریعہ ہے جس کے ذریعے فوری اور درست معلومات کے ذریعے جھوٹے پروپیگنڈے کا مقابلہ کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے اس موقع پر مطالبہ کیا کہ صحافیوں کو دھمکیوں اور تشدد سے تحفظ دینے کے لیے مؤثر قانون سازی کی جائے۔ بلاول بھٹو نے بتایا کہ سندھ حکومت سیلاب متاثرین کے لیے 2 لاکھ 10 ہزار گھر تعمیر کر رہی ہے، جنہیں خواتین کے نام پر رجسٹر کیا جائے گا تاکہ خواتین کو بااختیار بنایا جا سکے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نے کسی گروہ کو بھارت پر حملے کی اجازت نہیں دی، بلاول بھٹو کا کرن تھاپر کو انٹرویو

ان کا کہنا تھا کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اظہار رائے کی آزادی پر یقین رکھتی ہے اور یہ آزادی عوامی فلاح کے ساتھ جڑی ہونی چاہیے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news بلاول بھٹو زرداری بھارت پاکستان پیپلز پارٹی جنگ کشیدگی میڈیا

متعلقہ مضامین

  • کسان اتحاد کا گندم کی سرکاری قیمت پر 11 اگست سے احتجاجی تحریک شروع کرنے کا اعلان
  • سندھ کے اسپتالوں میں پاکستانیوں سمیت غیرملکیوں کیلیے مفت علاج کی سہولیات جاری ہیں، شرجیل میمن
  • پاکستانی پاسپورٹ پر سفر کا مزہ جو اب آیا پہلے کبھی نہیں آیا تھا، شرجیل میمن
  • پاکستانی پاسپورٹ پر سفر کا مزہ جو اب آیا پہلے کبھی نہیں آیا تھا: شرجیل انعام میمن
  • مشعال یوسفزئی سینیٹر بن گئی ہیں، آپ خلاف تھیں؟ صحافی کا علیمہ خان سے سوال
  • بھارت سے جنگ کے دوران میڈیا نے قومی بیانیے کو مضبوطی سے اجاگر کیا، بلاول بھٹو زرداری
  • بھارت کے خلاف جنگ میں ہمارے میڈیا نے بہترین کردار ادا کیا، بلاول بھٹو زرداری
  • سی ڈی اے کا سیدپور ماڈل ویلج میں تجاوزات کے خلاف آپریشن، مقامی افراد کا شدید احتجاج
  • انگولا: تیل کی بڑھتی قیمتوں کے خلاف احتجاج میں ہلاکتوں کی تحقیقات کا مطالبہ
  • پاکستان میں جاں بحق جرمن اولمپیئن کی لاش کی بازیابی کی کوششیں ترک