اسلام آباد:

وفاقی وزیر اطلاعات عطاءاللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ ون بیلٹ ون روڈ سے معیشت کے ثمرات جڑے ہوئے ہیں اور بہت سی اس سے کہانیاں جڑی ہوئی ہیں۔

چین کے نئے قمری سال اور موسم بہار کی تقریب سے خطاب میں عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ پاک چین دوستی کا لازوال سفر جاری و ساری ہے، ون بیلٹ ون روڈ صدر شی جن پنگ کا شاندار منصوبہ ہے۔ سی پیک کا پہلا مرحلہ مکمل ہونے کے بعد ہم دوسرے مرحلے کی طرف بڑھ رہے ہیں، گوادر ایئر پورٹ کا افتتاح ہو چکا جہاں پہلی فلائیٹ لینڈ ہوئی جو بہت بڑا سنگ میل ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک چین دوستی ہمارے دلوں کے قریب ہے اور پوری دنیا میں ایک مثال ہے، پاکستان اور چین کے درمیان سرحدوں کے ساتھ ساتھ پہاڑ اور شاہراہیں بھی مشترک ہیں، پاک چین لازوال دوستی حکومت سے حکومت اور عوام کے درمیان گہرے اور والہانہ تعلق پر مبنی ہے۔ پاک چین دوستی ہمالیہ سے اونچی، سمندروں سے گہری اور شہد سے میٹھی ہے۔

عطاءاللہ تارڑ نے کہا کہ چین کے ایکسچینج پروگرامز کا چھ مرتبہ حصہ رہا، چین کے جن شہروں میں بھی گیا کبھی ملک سے باہر ہونے کا احساس نہیں ہوا، چین میں جا کر ہمیشہ اپنائیت کا احساس ہوتا ہے۔ اس بات پر خوشی اور فخر ہے کہ دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے کی عزت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ قراقرم شاہراہ شمال کے پہاڑی علاقوں اور ریگستانوں سے گزرتے ہوئے گوادر پر ختم ہوتی ہے جس کے بعد سمندر کا سفر شروع ہوتا ہے، ون بیلٹ ون روڈ پاک چین دوستی کا جیتا جاگتا ثبوت ہے، ہم پاک چین دوستی کے امین اور محافظ ہیں۔ ہمارا قومی فریضہ ہے کہ پاک چین دوستی کو زیادہ مضبوط کر کے اگلی نسلوں تک پہنچائیں۔ پاک چین دوستی آنے والے وقتوں، بہار ہو یا خزاں، کی محتاج نہیں اور میری دعا ہے کہ یہ دوستی ہمیشہ قائم و دائم رہے۔

وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ پاکستان اور چین آہنی بھائی ہیں، ہمیشہ اچھے اور بروقت اکٹھے دیکھے ہیں، ایسا وقت بھی دیکھا جب دونوں پر مشکل آئی تو دونوں ایک ساتھ کھڑے ہوئے۔ وزیراعظم شہباز شریف کے حالیہ دورہ چین کے دوران صدر شی جن پنگ کے آبائی شہر شیان کا بھی دورہ کیا، چین کے دوستوں کے مشکور ہیں جنہوں نے ہمیشہ تعاون فراہم کیا، پاک چین دوستی کی مضبوطی میں آخری سانس تک اپنا کردار ادا کرتے رہیں گے، پاک چین دوستی۔ زندہ باد!

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: پاک چین دوستی نے کہا کہ کہ پاک چین کے

پڑھیں:

مہنگائی پر قابو پا چکے ہیں، ملکی معیشت درست سمت میں ہے، وزیر خزانہ

اسلام آباد:

وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب قومی اقتصادی سروے برائے 25-2024 پیش کر رہے ہیں۔

قومی اقتصادی سروے پیش کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے بتایا کہ عالمی سطح پر مجموعی پیداوار کی شرح کم ہوئی ہے اور گلوبل جی ڈی پی کا نمو 2.8 فی صد ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملکی مجموعی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے، جو کہ پاکستان کی معاشی ترقی کا نشان ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی معاشی بحالی کو عالمی منظر نامے کے تناظر میں دیکھا جائے گا۔ دو سال قبل (2023ء میں) ہماری مجموعی پیداوار (جی ڈی پی) گروتھ منفی تھی اور مہنگائی کی شرح 29 فی صد سے بلند ہو چکی تھی، جس کے بعد حکومت نے بڑے فیصلے کیے، جس کے نتیجے میں ملکی معیشت اب بتدریج بہتر سے بہتر ہوتی جا رہی ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ افراط زر میں ریکارڈ کمی ہوئی ہے اور مہنگائی کی شرح کم ہوکر اب 4.6 فی صد پر آ چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم معیشت کا ڈی این اے بدلنا چاہ رہے ہیں، جس کے لیے کچھ اسٹرکچرل ریفارمز ناگزیر ہیں۔ ٹیکس اصلاحات سب کے سامنے ہیں۔ ڈاکٹر شمشاد اختر نے معاشی اصلاحات کا پروگرام شروع کیا ہے، میں ان کی تعریف کروں گا۔

انہوں نے کہا کہ انرجی اصلاحات کو اویس لغاری اور علی پرویز ملک تیزی سے آگے بڑھا رہے ہیں۔ ڈیسکوز کے بورڈ نجی شعبے سے لائے ہیں، اس سے کارکردگی بہتر ہو رہی ہے۔ 1.27ٹریلن روپے کے گردشی قرضے کے حل کے لیے بینکوں سے معاہدہ بھی ہوا ہے۔ نگران حکومت میں ہونے والے اچھے اقدامات کو سراہتا ہوں۔

حکومتی اقدامات کے نتیجے میں پالیسی ریٹ 22 فیصد سے کم ہوکر 11 فیصد پر آگیا ہے۔ 24 ایس او ایزکو پرائیویٹائزیشن کے حوالے کیا ہے۔ پچھلے سال پالیسی ریٹ نیچے آنے سے ڈیبٹ سروسنگ کی مد میں کافی بچت ہوئی۔ پنشن ریفارمز کے تحت ڈیفائنڈ کنٹری بیوشن پنشن سسٹم کی طرف جاچکے ہیں ۔ لیکیج کا روکنا بہت ضروری ہے، اس سلسلے میں رائٹ سائزنگ کی جارہی ہیں۔

وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ 43 وزارتیں اور 400 اٹیچ ڈیپارٹمنٹس کی رائٹ سائرنگ کی جارہی ہے۔ بجٹ میں بتاؤں گا کہ اسے آگے کیسے لے کر جائیں گے۔ اسے مرحلہ وار آگے لے کر جارہے ہیں۔ ہم وزارتوں اور محکموں کو ضم کررہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ مشینری اور ٹرانسپورٹ کی گروتھ بڑھی ہے، ترسیلات زر میں اصافہ ہوا ہے 
37 سے38 ارب ڈالر اس سال ترسیلات زر رہنے کا امکان ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ گلوبل جی ڈی پی گروتھ مسلسل گروٹ کا شکار رہی ہے، ہماری جی ڈی پی دو ہزار تیس میں منفی میں تھی، رواں سال جی ڈی پی کی گروتھ 2.7 فیصد ہے، عالمی مہنگائی میں اضافے کے باوجود ہماری مہنگائی میں کمی ریکارڈ ہوئی ہے۔

محمد اورنگزیب نے کہا کہ ہماری ملک میں مہنگائی 4.6 فیصد تک گرچکی ہے، رواں سال تک شرح سود میں بھی خاطر خواہ کمی ہوئی ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے نگران سے پہلے ایس بی اے کے ذریعے  اچھے فیصلے کیے۔

انہوں نے کہا کہ نگران حکومت نے معاشی میدان میں اچھے اقدامات لیے گئے، جولائی سے مئی کے دوران چھبیس فیصد ٹیکس میں اضافہ ہوا ہے، چوہتر فیصد ریٹیلرز رجسٹریشن مزید ہوئی ہے، ہم اب قرضے مزید نہیں لینے چاہتے اگر لیں گے تو اپنی شرائط پر لیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں قرضوں کی ادائیگیوں میں جتنا بھی بچے گا اس کو دیگر سیکٹر میں لے جائیں گے، صنعتوں کی گروتھ میں چھ فیصد تک اضافہ ہوا ہے، خدمات کے شعبے میں دو فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا، رئیل اسٹیٹ اور تعمیرات کے شعبے میں تین فیصد تک اضافہ ہوا ہے، زرعی شعبے محض 0.6 فیصد تک بڑا ہے۔

متعلقہ مضامین

  • قادر آباد بیراج اور لوئر جہلم نہر میں 4 نوجوان ڈوب کر جاں بحق
  • پاکستان میں معیشت کی بہتری کے آثار، جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصدرہ گئی ہے، مشیر خزانہ
  • مہنگائی پر قابو پا چکے ہیں، ملکی معیشت درست سمت میں ہے، وزیر خزانہ
  • معاشی اصلاحات اور ترقی کا عمل فوری طور پر مکمل نہیں ہو سکتا، وفاقی وزیر خزانہ
  • وزیراعظم کے دوست ملکوں کے سربراہوں سے رابطے ہوئے، عطا تارڑ
  • حسد کا علاج نہیں ، وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری کا مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب کے بیان پر ردعمل آگیا
  • ہر کوئی مان رہا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری آچکی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • ٹرمپ اور ایلون مسک کی دوستی ختم، امریکی صدر کی سخت نتائج کی دھمکی
  • آلائشوں کیلئے 1 کروڑ 20 لاکھ شاپر تقسیم کیے ہیں: عظمیٰ بخاری
  • امید ہے بجٹ میں ریلیف ملے گا اور جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے:خالد مقبول صدیقی