Nai Baat:
2025-11-03@18:25:10 GMT

وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومتی کارکردگی!

اشاعت کی تاریخ: 3rd, February 2025 GMT

وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومتی کارکردگی!

پی ٹی آئی کے آئے روز کے احتجاج، دھرنوں، سیاسی عدم استحکام اور عالمی اقتصادی صورت حال نے پاکستان کی ترقی کی رفتار اور معیشت کو جس بُری طرح متاثر کیا ہے۔ ان مشکل ترین سیاسی و معاشی حالات میں وزیر اعظم شہباز شریف کی قیادت میں وفاقی حکومت کا قیام اور اس کی اب تک کی کارکردگی کا جائزہ لینا ایک ایسا موضوع ہے جو نہ صرف پاکستانی عوام اور تجزیہ نگاروں بلکہ بین الاقوامی مبصرین کی توجہ کا بھی مرکز بنا ہوا ہے۔ وزیر اعظم پاکستان کا منصب سنبھالنے سے پہلے میاں صاحب جس طرح پنجاب کے وزیر اعلیٰ کے طور پر اپنی انتظامی صلاحیتوں کا لوہا منوا چکے ہیں۔ اس تناظر میں یقینا عوامی توقعات کا ایک بہت بڑا پہاڑ اُن کے کندھوں پر ہے جنہیں پورا کرنے کے لیے وہ اپنی تمام تر صلاحیتوں کو بروئے کار لا رہے ہیں۔ مگر پاکستان عوامی سطح پر اقتصادی بحران، زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی، بجٹ خسارہ اور مہنگائی سمیت قومی سلامتی کے جس قسم کے چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے اور ان سے نمٹنے کے لیے معیشت، توانائی، تعلیم، صحت اور انفراسٹرکچر جیسے شعبوں میں جن اصلاحات اور اقدامات کی ضرورت تھی وہ انتہائی مشکل ہیں۔ ان میں سے ایک اہم قدم بین الاقوامی مالیاتی فنڈ آئی ایم ایف کے ساتھ اُس کی کڑی شرائط پر کیا گیا معاہدہ ہے جس کے تحت پاکستان کو مالیاتی مدد فراہم کی گئی۔ اس معاہدے کے تحت حکومت نے مالیاتی نظم و ضبط کو بہتر بنانے، ٹیکس نظام میں اصلاحات لانے اور سرکاری اخراجات کو کم کرنے کے کئی اہم اقدامات اٹھائے ہیں جس میں ٹیکس وصولی میں اضافے کے لیے کوششیں تیز کرنے کے ساتھ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (FBR) کے تحت ٹیکس نیٹ کو وسیع کرنے اور ٹیکس چوروں کے خلاف کارروائی کرنے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ غیر جانبدار ماہرین معیشت کے مطابق جس کے ملکی معیشت پر ابھی سے مثبت اثرات مرتب ہونا شروع ہو گئے ہیں۔ اس کے علاوہ، حکومت نے ملک میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروبار کو فروغ دینے کے لیے جو مراعات دی ہیں اُن سے بھی معیشت میں تنوع پیدا ہونے اور روزگار کے مواقع بڑھنے کے خاصے امکانات ہیں۔ حکومت نے مہنگائی کو کم کرنے اور زرعی پیداوار کو بڑھانے کے لیے جو اقدامات کیے ہیں اس میں کسانوں کو سبسڈی کے ساتھ بہتر بیج کی فراہمی شامل ہیں۔ حکومت نے ٹیکنالوجی میں بہتری کے لیے مختلف پروگرامز شروع کیے ہیں جن میں ڈیجیٹلائزیشن اور ہنر مند انسانی وسائل کی تربیت شامل ہے تاکہ معیشت میں ترقی کو بڑھایا جا سکے۔ اس کے ساتھ سوشل سیکٹر میں بھی بہتر خدمات فراہم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ شہباز شریف کی حکومت نے تعلیم اور صحت کے شعبوں کو اولین ترجیح دی ہے اور تعلیم کے شعبے میں سکولوں اور کالجوں کو جدید سہولیات سے لیس کرنے اور تعلیمی نصاب کو جدید تقاضوں کے مطابق بنانے اور تعلیمی نظام کی بہتری کے لیے متعدد اقدامات کیے گئے ہیں اور نئی تعلیمی پالیسی کے تحت معیار تعلیم میں بہتری لانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ صحت کے شعبے میں بہتر خدمات کی فراہمی کے لیے ہسپتالوں کی حالت بہتر بنانے انہیں جدید آلات اور ادویات سے لیس کرنے اور صحت کی سہولیات کی تقسیم کو بہتر بنانے کے کئی منصوبے شروع کیے گئے ہیں جن پر تیزی سے کام ہو رہا ہے۔ شہباز شریف کی قیادت میں حکومت نے عوامی صحت کے پروگراموں کو بھی فروغ دیا ہے جن میں ویکسینیشن مہمات، صحت کی تعلیم اور بیماریوں کے خلاف آگاہی مہمات شامل ہیں۔ حکومت نے عورتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے قوانین کو مضبوط بنایا ہے اور کوٹہ سسٹم کے تحت مختلف شعبوں میں خواتین کی نمائندگی کو بڑھانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ توانائی کا بحران پاکستان کے لیے ایک طویل عرصے سے ایک بڑا مسئلہ رہا ہے۔ موجودہ حکومت نے اس مسئلے سے نمٹنے کے لیے کئی اہم اقدامات اٹھائے ہیں۔ شہباز شریف کی قیادت میں حکومت نے چائنا پاکستان اکنامک کوریڈور کے تحت توانائی کے جن منصوبوں کو تیز کیا ہے ان میں شمسی توانائی، ہوا، کوئلہ اور پن بجلی سے چلنے والے متعدد منصوبوں پر ’’شہباز سپیڈ‘‘ سے کام جاری ہے۔ جن میں اب تک کئی منصوبے مکمل کیے جا چکے ہیں جن سے ملک میں بجلی کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے اور آئندہ کچھ عرصے میں مزید بہتری کا امکان ہے۔ اس کے علاوہ حکومت نے کسی مصلحت یا دبائو کو خاطر میں لائے بغیر بجلی کی چوری کے خلاف جس قسم کے سخت اقدامات اٹھائے ہیں اس سے بجلی کے نظام کی کارکردگی میں خاصی بہتری آئی ہے۔ اس وقت حکومت خاص طور پر انفراسٹرکچر کی ترقی کو بھی ترجیح دے رہی ہے جس میں حکومت نے سڑکوں، پلوں اور عوامی عمارتوں کی تعمیر اور مرمت کے لیے کئی نئے منصوبے شروع کیے ہیں۔ سی پیک کے تحت انفراسٹرکچر کے منصوبوں میں موٹر ویز، ریلوے لائنیں اور بندرگاہوں کی ترقی بھی شامل ہے۔ انفراسٹرکچر کی ترقی سے نہ صرف ملک میں تجارت اور صنعت کو فروغ ملنا شروع ہوا ہے بلکہ اس سے روزگار کے نئے مواقع بھی پیدا ہو رہے ہیں۔ وفاقی حکومت نے خارجہ پالیسی کے میدان میں بین الاقوامی تعلقات کو بہتر بنانے کے لیے جو کوششیں کی ہیں اس میں خاص طور پر چین، سعودی عرب اور دیگر اہم ممالک کے ساتھ تعلقات کو از سر نو مضبوط اور مستحکم کیا ہے۔ اس سے پاکستان کو جو اقتصادی اور دفاعی فوائد حاصل ہوئے ہیں وہ خاصے حوصلہ افزا ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت نے خطے میں امن اور استحکام کے لیے بھی شہباز شریف کی قیادت میں افغانستان میں امن کے عمل میں بھی بڑا اہم کردار ادا کیا ہے۔ موجودہ حکومت کے قیام سے اب تک کے عرصے میں دیکھا جائے تو وفاقی حکومت کی کارکردگی کو کئی ایک چیلنجز کا سامنا بھی رہا ہے۔ مہنگائی، بے روزگاری اور کرپشن جیسے مسائل اب بھی موجود ہیں۔ حکومت پر تنقید کی جاتی ہے کہ وہ ان مسائل کو حل کرنے میں بہت تیز رفتاری سے کام نہیں کر رہی۔ اس کے علاوہ سیاسی مخالفین حکومت پر یہ الزام بھی لگاتے ہیںکہ وہ جمہوری اقدار کو کمزور کر رہی ہے۔ شہباز شریف کی حکومت کو سب سے بڑا یہ چیلنج درپیش ہے کہ وہ سیاسی استحکام کو برقرار رکھتے ہوئے عوامی مسائل کو حل کرے۔ وفاقی حکومت نے ملک کو درپیش کئی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اب تک کئی اہم اور کامیاب اقدامات اٹھائے ہیں۔ شہباز شریف کی قیادت میں وفاقی حکومت کی کارکردگی کو دیکھتے ہوئے کہا جا سکتا ہے کہ ان کی کوششیں ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے بہت اہم اور کار آمد ہیں۔ اس بات کی قوی امید ہے کہ مستقبل میں عوام کی حمایت، سیاسی استحکام اور بہتر حکمرانی کے تحت شہباز شریف کی حکومت پاکستان کی معیشت کو ایک نئی سمت اور بلندی فراہم کر سکتی ہے۔

.

ذریعہ: Nai Baat

کلیدی لفظ: شہباز شریف کی قیادت میں اقدامات اٹھائے ہیں وفاقی حکومت کی کارکردگی اس کے علاوہ بہتر بنانے میں حکومت کرنے اور حکومت نے کی ترقی کے ساتھ ہے اور رہی ہے کے تحت کے لیے رہا ہے کیا ہے

پڑھیں:

پی ٹی آئی کی سابق قیادت کا حکومتی وزرا اور فضل الرحمان سے ملاقاتوں کا فیصلہ

پی ٹی آئی کی سابق قیادت کا حکومتی وزرا اور فضل الرحمان سے ملاقاتوں کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 1 November, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )پاکستان تحریک انصاف کے سینئر وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی سے جمعہ کو لاہور میں پارٹی کے سابق رہنماں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔ذرائع نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی پرانی قیادت ریلیز عمران خان تحریک چلانے کے لیے تیار ہیں، تحریک میں فواد چوہدری، عمران اسماعیل ،علی زیدی ، محمود مولوی، سبطین خان اور دیگر رہنما موجود ہوں گے۔

ذرائع نے کہا کہ سابق قیادت نے بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے اہم فیصلے کیے، پی ٹی آئی کی سابقہ قیادت نے اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں اور مسلم لیگ ن کی اعلی قیادت سے بھی ملاقات کا فیصلہ کیا۔ذرائع کے مطابق ملک میں سیاسی درجہ حرارت نیچے لانے کا فیصلہ کیا گیا، عمران خان سے ملاقات بھی کی جائے گی، پی ٹی آئی کی سابقہ قیادت شاہ محمود قریشی کی رہائی کے لیے بھی سرگرم ہے۔ذرائع نے کہا کہ پی ٹی آئی کی سابقہ قیادت نے شاہ محمود قریشی کو بات چیت کے ذریعے معاملات کو حل کرنے اور سیاسی درجہ حرارت نیچے لانے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی

، شاہ محمود قریشی کو تمام تر معاملات کو حل اور درست کرنے کے کردار ادا کرنے پر گفتگو ہوئی۔سابقہ قیادت کا مقف ہے کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت عمران خان کو باہر نہیں نکال سکتی۔سابقہ قیادت نے سابق سینیٹر اعجاز چوہدری، سابق صوبائی وزیر میاں محمود الرشید اور سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ سے بھی ملاقات کی، ملاقات کے دوران موجودہ سیاسی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرشاہ محمود قریشی سے سابق رہنمائوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی شاہ محمود قریشی سے سابق رہنمائوں کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی پاکستان کے بلال بن ثاقب دنیا کے بااثر ترین کرپٹو رہنما ئوں میں شامل اینٹی ٹیرف اشتہار پر صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی، کینیڈین وزیرِاعظم فورسز کی موثر کاروائیاں،عسکریت پسندوں کو اکتوبر میں تباہ کن نقصانات کا سامنا امریکا نے چین کی معدنی بالادستی کے توازن کیلئے پاکستان سے مدد طلب کرلی ایوب خان کے پڑپوتے کے گھر چوری، سابق صدر کی یادگار اشیاء بھی غائب TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • وزیراعظم شہباز شریف کی قیادت میں (ن) لیگی وفد کی آصف زرداری اور بلاول بھٹو سے ملاقات، آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست
  • وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کا پی کے ایل آئی کے جگر کی پیوندکاری کے 1000 کامیاب آپریشن پر اظہار تشکر
  • پی کے ایل آئی میں جگر کی پیوندکاری کے ایک ہزار آپریشن مکمل، وزیرِ اعظم کا اظہار تشکر
  • انڈیپنڈنٹ گروپ کی اسلام آباد و پنجاب بار انتخابات میں برتری، وزیرِ اعظم کی مبارکباد
  • ٹیکس اصلاحات کے مثبت نتائج آ رہے ہیں، کرپشن کے خاتمے میں مصروف: شہباز شریف، نوازشریف سے ملاقات
  • شہباز شریف کی جاتی امرا آمد، نواز شریف سے ملاقات
  • جاتی امراء ، شہباز نواز شریف ملاقات،سیاسی صورتحال پر مشاورت
  • پی ٹی آئی کی سابق قیادت کا حکومتی وزرا اور فضل الرحمان سے ملاقاتوں کا فیصلہ
  • وفاقی حکومت گلگت بلتستان کی ترقی اور نوجوانوں کے بہتر مستقبل کیلئے پُرعزم ہے: شہباز شریف
  • دہشتگردی کیخلاف سب متحد ہوں: شہباز شریف، سہیل آفریدی کو بھرپور تعاون کی پیشکش