نامور سندھی شاعر آکاش انصاری کے بیٹے نے والد کے قتل کا اعتراف کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
نامور سندھی شاعر آکاش انصاری کے بیٹے نے والد کے قتل کا اعتراف کرلیا WhatsAppFacebookTwitter 0 17 February, 2025 سب نیوز
حیدرآباد:حیدرآباد میں چند روز قبل جھلس کر جاں بحق ہونے والے نامور شاعر اور ادیب ڈاکٹر آکاش انصاری کیس میں اہم پیشرفت سامنے آئی ہے۔
کیس کے تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر آکاش انصاری کے زیرحراست بیٹے لطیف آکاش نے والد کے قتل کا اعتراف کر لیا ہے، ملزم نے ڈاکٹر آکاش کو قتل کرنے کے بعد کمرے میں آگ لگائی۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ قتل کی واردات کے تمام شواہد اکھٹا کر لیے ہیں، ڈاکٹر آکاش کا بیٹا نشے کا عادی ہے اور آئے روز والد سے رقم کا تقاضہ کرتا رہتا تھا۔
تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ فارنزک اور پوسٹ مارٹم رپورٹ کا انتظار ہے، ملزم کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کرایا گیا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز پولیس نے انکشاف کیا تھا کہ ڈاکٹر آکاش انصاری کو قتل کرنے کے بعد ان کی لاش کو جلایا گیا۔
ڈاکٹر آکاش انصاری نے ایک سال قبل اپنے لے پالک بیٹے لطیف آکاش کے خلاف ایک مقدمہ بھی درج کرایا تھا جس میں انہوں نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ ان کا بیٹا لطیف گھر سے 38 لاکھ روپے لیکر فرار ہو گیا ہے تاہم بعد ازاں ڈاکٹر آکاش اور بیٹے کے درمیان صلح ہو گئی تھی۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ا کاش انصاری
پڑھیں:
راولپنڈی میں 4 سالہ بچہ والد کی پستول سے کھیلتے ہوئے اتفاقیہ گولی لگنے سے جاں بحق
راولپنڈی کے تھانہ علاقے ڈھیری میں افسوسناک واقعہ پیش آیا، جس میں چار سالہ بچہ والد کے لوڈ پستول سے کھیلتے ہوئے گولی چلنے سے دم توڑ گیا
ایکسپریس نیوز کے مطابق کلرسیداں کے علاقے ڈھیری کے رہاہشی محمد گل کا چار سالہ بیٹا آیان گل والد کے کمرے میں بستر پر لیٹا ہوا تھا کہ اس دوران اُس کو والد کا لوڈڈ پستول نظر آیا جس کے ساتھ وہ کھیلنے لگا۔
کھیل کے دوران اچانک گولی چلی جو بچے کہ کنپٹی کے قریب سے لگتی ہوئی گردن سے نکل گی جس سے بچہ موقع پر دم توڑ گیا۔
پولیس نے اطلاع ملنے پر بچے کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے اسپتال منتقل کردیا۔
پولیس کے مطابق متوفی بچے کا والد پراپرٹی اور کپڑے کا کاروبار کرتا ہے جس نے ابتدائی بیان ریکارڈ کرایا اور اُس میں واقعے کو حادثہ قرار دیا ہے۔
پولیس حکام کے مطابق ابتدائی بیان میں بچے کا والد کا کہنا تھا کہ پسٹل لائسنس یافتہ ہے جو لوڈ حالت میں بستر پر تکیے کے نیچے پڑا ہوا تھا،
بیٹے کے پاؤں میں موچ آئی ہوتی جسکو ڈاکڑ نے آرام کے کہہ رکھا تھا لیکن وہ صحن میں کھیل رھا تھا جسکو میں نے خود کمرے میں آرام کرنے کے لیے بھیجا اور وہ بستر پر لیٹ گیا اور اس دوران پستول اسکے ہاتھ آیا جس سے اُس نے کھیلنا شروع کردیا۔
اس دوران اتفاقیہ گولی چل کر اسکو لگ گئی اور وہ موقع پر دم توڑ گیا۔