پاکستان کے دارالحکومت اسلام آباد اور بھارت کے دارالحکومت نئی دہلی میں آنے والے زلزلوں میں ایک چیز مشترک تھی ، اور وہ ایک زور دار دھماکے کی آواز تھی جس نے لوگوں کو تشویش میں مبتلا کردیا۔ اسلام آباد میں گزشتہ رات آنے والے زلزلے کی شدت 4.8 جب کہ دہلی میں صبح چار شدت کا زلزلہ آیا۔

این ڈی ٹی وی کے مطابق زلزلے کے دوران اس طرح کی گڑگڑاہٹ یا دھماکے جیسی آواز اکثر کم گہرائی میں آنے والے زلزلوں میں سنائی دیتی ہے۔ امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق جب زمین میں ہلچل پیدا ہوتی ہے تو اس سے پیدا ہونے والی ہائی فریکوئنسی وائبریشنز آواز کی لہروں میں تبدیل ہو جاتی ہیں، جس کی وجہ سے یہ دھماکے جیسی محسوس ہوتی ہیں۔ زلزلہ جتنا زمین کی سطح کے قریب ہوگا اتنی ہی زیادہ توانائی خارج ہوگی اور اتنی ہی زیادہ آواز سنائی دے گی۔

دہلی زلزلہ زون فور میں واقع ہے، جو کہ ایک بلند خطرے والا زون تصور کیا جاتا ہے۔ دہلی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کے مطابق اس زون میں عام طور پر 5 سے 6 شدت کے زلزلے آتے ہیں جبکہ بعض اوقات 7 سے 8 شدت کے زلزلے بھی ریکارڈ کیے جا چکے ہیں۔

ماہرین کے مطابق شمالی بھارت اور ہمالیائی خطے میں زلزلے بھارتی اور یوریشین پلیٹوں کے تصادم کے نتیجے میں آتے ہیں۔ یہ پلیٹیں مسلسل دباؤ برداشت کرتی ہیں اور جب یہ اچانک اپنی پوزیشن تبدیل کرتی ہیں تو زلزلہ آتا ہے۔عام طور پر وہ زلزلے جو زمین کی سطح کے قریب یعنی پانچ سے 10 کلومیٹر کی گہرائی میں آتے ہیں زیادہ نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ا نے والے کے مطابق

پڑھیں:

افغانستان کے ہندوکش خطے میں شدید زلزلہ، 20 افراد جاں بحق، سیکڑوں زخمی

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

کابل: افغانستان کے ہندوکش خطے میں آنے والے شدید زلزلے نے ایک بار پھر تباہی مچا دی، زلزلے کے جھٹکوں سے متعدد مکانات منہدم ہوگئے، جس کے نتیجے میں مختلف حادثات میں کم از کم 20 افراد جاں بحق اور 320 سے زائد زخمی ہو گئے۔

خبر ایجنسیوں کے مطابق زلزلے کے جھٹکے مزارِ شریف سمیت شمالی افغانستان کے متعدد شہروں میں محسوس کیے گئے، جس سے عمارتوں اور مکانات کو شدید نقصان پہنچا۔

زلزلے کے وقت شہری خوفزدہ ہو کر گھروں سے باہر نکل آئے، جبکہ رات کے وقت سڑکوں اور کھلے میدانوں میں خوف و ہراس کی فضا دیکھنے میں آئی۔

امریکی جیولوجیکل سروے (یو ایس جی ایس) کے مطابق زلزلے کی شدت 6.3 اور گہرائی 28 کلومیٹر ریکارڈ کی گئی، جب کہ مرکز صوبہ سمنگان کے ضلع خُلم سے تقریباً 22 کلومیٹر جنوب مغرب میں تھا۔

زلزلے کے جھٹکے تاجکستان، ترکمانستان، ازبکستان اور ایران میں بھی محسوس کیے گئے۔ حکام نے ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ظاہر کیا ہے، جبکہ امدادی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئی ہیں۔

واضح رہے کہ افغانستان میں رواں سال 31 اگست کو 6.0 شدت کے زلزلے میں دو ہزار سے زائد افراد جاں بحق ہوئے تھے، جب کہ 2023 میں 6.3 شدت کے زلزلے اور آفٹر شاکس کے باعث کم از کم چار ہزار اموات رپورٹ ہوئیں۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں شدید زلزلہ، 20 افراد جاں بحق، سیکڑوں زخمی
  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد ہلاک، 150 زخمی
  • افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 10 افراد جاں بحق، 260 زخمی
  • ہندوکش میں 6.3 شدت کا زلزلہ، پاکستان، افغانستان  اور ایران سمیت خطہ لرز اٹھا
  • افغانستان کے ہندوکش خطے میں 6.3 شدت کا زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
  • سالانہ 500 سے زائد لوگوں کی ہلاکت، افغانستان میں زلزلے کیوں عام ہیں؟
  • افغانستان میں 6.3 شدت کا زلزلہ:4 افراد جاں بحق
  • افغانستان: مزارِ شریف کے قریب زلزلہ، 7 افراد جاں بحق، 150 زخمی
  • سندھ طاس معاہدے کی معطلی سے پاکستان میں پانی کی شدید قلت کا خطرہ، بین الاقوامی رپورٹ میں انکشاف
  • بھارت میں گرفتار ہونے والے سارے جاسوس پاکستانی چاکلیٹ کیوں کھاتے ہیں؟