چینی خلا باز کا اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل میں چین کی خواتین کے کام کی کامیابیوں کا تعارف
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
نیویارک:اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 58 ویں اجلاس میں بیجنگ اعلامیے اور ایکشن پلان کی 30 ویں سالگرہ کے موقع پر ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا۔
خلا میں جانے والی چین کی پہلی خاتون خلاباز لیو یانگ نے دنیا کی ممتاز خواتین کی نمائندہ کی حیثیت سے ویڈیو کے ذریعے کلیدی تقریر کی اور نئے دور میں چینی خواتین کے نصب العین کی اعلیٰ معیار کی ترقی کے تصور اور کامیابیوں کو متعارف کرایا۔لیو یانگ کا کہنا تھا کہ جب شینژو خلائی جہاز کا انجن جلایا گیا تو یہ نہ صرف 600 ٹن زور کا جھٹکا تھا جو انہوں نے محسوس کیا بلکہ کروڑوں چینی خواتین کی طاقت بھی تھی۔ 8 گنا زیادہ کشش ثقل والے سینٹری فیوجز سے لے کر تنگ ماحول میں مطابقت کے لیے 72 گھنٹے کی نفسیاتی تربیت تک، چین کا مساوی ایرو اسپیس تصور “معیارکے سامنے کوئی صنف نہیں” چین میں خواتین کے کیریئر کی ترقی کی بنیادی منطق کو ظاہر کرتا ہے۔ ادارہ جاتی ضمانتوں کے ذریعے یکساں مواقع پیدا کرنا ہی بیجنگ اعلامیے کی روح کا ٹھوس عمل ہے۔
.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
نیپالی سفارتکار اقوام متحدہ کے ادارے ایکوساک کے نئے سربراہ منتخب
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 01 اگست 2025ء) اقوام متحدہ میں نیپال کے سفیر لوک بہادر تھاپا ادارے کی معاشی و سماجی کونسل (ایکوساک) کے نئے صدر منتخب ہو گئے ہیں جنہوں نے پائیدار ترقی کے لیے 2030 کے ایجنڈے پر موثر عملدرآمد کے لیے شراکتوں اور کثیرالفریقیت کو مضبوط بنانے کا عزم کیا ہے۔
انہوں نے کہا ہےکہ یہ ان کے ملک اور کثیرالفریقیت سے اس کی مستقل وابستگی کے لیے ایک تاریخی موقع ہے۔
وہ اپنی صدارت کے عرصہ میں 'بہتر نتائج دینے' پر توجہ مرکوز رکھیں گے کیونکہ ایسا کرنا ایک لازمی ضرورت اور کثیرالفریقیت پر اعتماد بحال کرنے، تقسیم کو پاٹنے اور کمزور ترین لوگوں کو بااختیار بنانے کا راستہ ہے۔ Tweet URLآئندہ سال کے لیے ایکوساک کے چار نائب صدور کا انتخاب بھی عمل میں لایا گیا ہے جن میں الجزائر کے عمار بن جامع، سپین کے ہیکٹر گومز ہرنانڈز، ڈومینیکن ریپبلک کے ہوزے بلانکو کونڈے اور آرمینیا کے پارویر ہووانسیان شامل ہیں۔
(جاری ہے)
ایکوساک کے 80 سالایکوساک کو 1945 میں قائم کیا گیا تھا جو اقوام متحدہ کے چھ بنیادی اداروں میں سے ایک ہے اور اس کا کام بین الاقوامی معیشت، تعاون اور ترقی کو فروغ دینا ہے۔ اس کے ارکان کی تعداد 54 ہے جنہیں جنرل اسمبلی باری کی بنیاد پر تین سالہ مدت کے لیے منتخب کرتی ہے۔ یہ نشستیں علاقائی بنیاد پر تقسیم کی جاتی ہیں۔
ایکوساک پائیدار ترقی اور انسانی حقوق جیسے امور پر اقوام متحدہ کے خصوصی و دیگر اداروں اور کئی طرح کے کمیشن کے کاموں کو ہم آہنگ کرتی ہے۔
علاوہ ازیں، یہ بات چیت کو فروغ دینے، اتفاق رائے پیدا کرنے اور عالمی معیشت و سماجی امور پر عملی اقدامات کو آگے بڑھانے والے مرکزی پلیٹ فارم کی حیثیت بھی رکھتی ہے۔لوک بہادر تھاپا نے کہا ہے کہ دنیا کے ترقیاتی ایجنڈے کو متشکل کرنے اور تمام لوگوں کو مساوی مواقع کی فراہمی کے لیے اس ادارے کا مرکزی کردار ہے۔ اسے لگن، شراکت اور اقوام متحدہ کے تمام ارکان اور متعلقہ فریقین کی فعال شمولیت کی ضرورت ہے۔