سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں فوجی طیارہ گر کر تباہ ، افسران سمیت 46 افراد ہلاک
اشاعت کی تاریخ: 26th, February 2025 GMT
سوڈان کے دارالحکومت خرطوم کے قریب فوجی طیارہ گر کر تباہ ہو گیا جس کے نتیجے میں 46 افراد ہلاک ہو گئے۔
خبر ایجنسی کے مطابق طیارہ تکنیکی خرابی کے باعث فوجی اڈے کے قریب گر کر تباہ ہوا، طیارے میں فوجی افسران سوار تھے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق طیارے میں سوار فوجی اہلکاروں کی اصل تعداد کے حوالے تاحال کوئی واضح معلومات سامنے نہیں آئیں ، حادثے کے بعد امدادی ٹیموں نے آپریشن شروع کر دیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق مقامی رہائشیوں نے حادثے کے باعث زوردار دھماکے سے متعلق ریسکیو حکام کو اطلاع دی، حادثے کے باعث کئی علاقوں میں بجلی بھی منقطع ہو گئی۔
رپورٹس کے مطابق یہ واقعہ نیم فوجی ریپڈ سپورٹ فورسز کی جانب سے جنوبی دارفر کے دارالحکومت نیالا میں لڑاکا طیارے کو مار گرانے کی ذمہ داری قبول کرنے کے ایک دن بعد پیش آیا ہے۔
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
سوڈان میں قیامت خیز جنگ, والدین کے سامنے سینکڑوں بچے قتل، ہزاروں افراد محصور
خرطوم: سوڈان کے شہر الفاشر سے فرار ہونے والے عینی شاہدین نے انکشاف کیا ہے کہ نیم فوجی تنظیم ریپڈ سپورٹ فورسز (RSF) کے جنگجوؤں نے شہر پر قبضے کے دوران بچوں کو والدین کے سامنے قتل کیا، خاندانوں کو الگ کر دیا، اور شہریوں کو محفوظ علاقوں میں جانے سے روک دیا۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق الفاشر میں اجتماعی قتل عام، جنسی تشدد، لوٹ مار اور اغوا کے واقعات بدستور جاری ہیں۔ اقوامِ متحدہ نے بتایا کہ اب تک 65 ہزار سے زائد افراد شہر سے نکل چکے ہیں، لیکن دسیوں ہزار اب بھی محصور ہیں۔
جرمن سفارتکار جوہان ویڈیفل نے موجودہ صورتحال کو "قیامت خیز" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دنیا کا سب سے بڑا انسانی بحران بنتا جا رہا ہے۔
عینی شاہدین کے مطابق جنگجوؤں نے عمر، نسل اور جنس کی بنیاد پر شہریوں کو الگ کیا، کئی افراد کو تاوان کے بدلے حراست میں رکھا گیا۔ رپورٹس کے مطابق صرف پچھلے چند دنوں میں سینکڑوں شہری مارے گئے، جب کہ بعض اندازوں کے مطابق 2 ہزار سے زائد ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
سیٹلائٹ تصاویر سے ظاہر ہوا ہے کہ الفاشر میں درجنوں مقامات پر اجتماعی قبریں اور لاشیں دیکھی گئی ہیں۔ ییل یونیورسٹی کے تحقیقاتی ادارے کے مطابق یہ قتل عام اب بھی جاری ہے۔
سوڈان میں جاری یہ خانہ جنگی اب ملک کو مشرقی اور مغربی حصوں میں تقسیم کر چکی ہے۔ اقوامِ متحدہ کے مطابق جنگ کے نتیجے میں ایک کروڑ 20 لاکھ سے زائد افراد بے گھر اور دسیوں ہزار ہلاک ہو چکے ہیں، جبکہ خوراک اور ادویات کی شدید قلت نے انسانی المیہ پیدا کر دیا ہے۔