ہلاک دہشتگر دافغانستان ملٹری اکیڈمی کا کمانڈ ر نکلا‘ فورسز میں فائر نگ کا تبادلہ : قلات خودکش حملہ جوان شہید
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
اسلا م آباد‘ پشاور‘ لاہور‘ قلات (اپنے سٹاف رپورٹر سے +نامہ نگار+نیوز ایجنسیاں) پاکستان میں افغانستان سے دراندازی کا سلسلہ جاری ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی میں ملوث ایک اور ہلاک افغان دہشت گرد کی شناخت منظر عام پر آ گئی ہے‘ 28 فروری 2025ء کو سکیورٹی فورسز کی جانب سے غلام خان کلے میں 14 دہشت گردوں کو جہنم واصل کیا گیا‘ ان ہلاک دہشت گردوں میں افغان دہشت گرد بھی شامل تھے۔ ہلاک افغان دہشتگرد کی شناخت مجیب الرحمان عرف منصور ولد مرزا خان کے نام سے ہوئی‘ جو دندارگاؤں، ضلع چک، صوبہ میدان وردک، افغانستان کا رہائشی تھا‘ دہشتگرد مجیب الرحمان افغانستان کی حضرت معاذ بن جبل نیشنل ملٹری اکیڈمی کی تیسری بٹالین کا کمانڈر تھا۔اس سے پہلے 30 جنوری 2025ء کو بدرالدین ولد مولوی غلام محمد کو ڈی آئی خان میں دوران آپریشن ہلاک کیا گیا تھا‘ دہشتگرد بدرالدین افغان فوج میں لیفٹیننٹ اور صوبہ باغدیس کے ڈپٹی گورنر کا بیٹا تھا، افغان شہریوں میں سے اکثر پاکستان میں علاج یا تعلیم کے فریب میں آ کر فتنہ الخوارج کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔طورخم سرحد پر پاکستان اور افغان فورسز کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا گیا۔ فائرنگ کے نتیجے میں ایک مقامی شہری زخمی ہوگیا جبکہ بھگدڑ کے دوران ایک ٹرک ڈرائیور کو دل کا دورہ پڑا جو جانبر نہ ہو سکا۔سکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ کشیدگی کے پیش نظر طورخم ٹرانزٹ ٹرمینل کو کارگو گاڑیوں سے خالی کرا لیا گیا ۔بلوچستان کے ضلع قلات کی مین شاہراہ پر سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ ہوا ہے‘ حملے میں ایک اہلکار شہید اورچار زخمی ہو گئے۔ دھماکے میں ونگ کمانڈر محفوظ رہے، جبکہ حملے میں نائیک عطاء اللہ شہید اور سپاہی وکیل ودیگر زخمی ہوئے‘دھماکہ مغل زئی کے علاقے میں ہوا۔ حملے کے بعد سکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا جبکہ زخمیوں کو مقامی ہسپتال منتقل کردیا گیا جہاں انہیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔ دوسری جانب ڈپٹی کمشنر قلات نے واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ دھماکہ خود کش تھا۔ پنجاب پولیس ڈیرہ غازی خان نے خوارجی دہشت گردوں کے مختلف مقامات پر 2 حملے ناکام بنا دئیے، جس پر حملہ آور دہشت گرد پسپا ہو کر فرار پر مجبور ہو گئے۔ ترجمان پنجاب پولیس کے مطابق سرحدی علاقے مڑھا میں خوارج دہشت گردوں کی موجودگی کی اطلاع پر سرچ آپریشن کیا گیا۔ اس دوران پنجاب پولیس ڈی جی خان، سی ٹی ڈی اور رینجرز کا پنجاب و خیبر پی کے کے سرحدی علاقے مڑھا میں دہشت گردوں کے ساتھ شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ خوارج دہشتگرد بھاری اسلحہ کے ساتھ پولیس ٹیموں پر حملہ آور ہوئے۔ وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے قلات میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر خود کش حملے کی مذمت کی ہے اور جوان شہید اہلکار کو خراج عقید ت تحسین پیش کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سکیورٹی فورسز کیا گیا
پڑھیں:
ضلع شیرانی: دہشت گردوں کا حملہ، سیکورٹی فورسزکے4 جوان شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ بلوچستان کے ضلع شیرانی میں پولیس اور لیویز کے تھانوں پر دہشت گردوں نے حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 3 لیویز اہلکار اور ایک بی سی کانسٹیبل شہید ہوگئے۔ ڈپٹی کمشنر شیرانی حضرت ولی کاکڑ کے مطابق حملہ رات گئے کیا گیا جس میں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں کا استعمال کیا، جس کی وجہ سے تھانے کا کمیونیکیشن نظام بھی متاثر ہوا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا تھا کہ حملے میں پولیس اور لیویز کے متعدد اہلکار زخمی ہیں۔ واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکورٹی فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی ہے۔ حملے کے بعد سے ایک لیویز سپاہی اعظم خان لاپتہ ہے۔ڈپٹی کمشنر شیرانی کے مطابق ڈی سی کی سربراہی میں فورسز کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر موجود ہے اور لاپتہ سپاہی کی تلاش اور سرچ آپریشن میں مصروف ہے۔
ضلعی انتظامیہ نے صورتحال پر کڑی نظر رکھتے ہوئے ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں اور ژوب کے اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جب کہ ایمبولینسز بھی روانہ کر دی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ ضلع شیرانی بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی آخری حدود میں واقع ہے اور اس علاقے میں ماضی میں بھی دہشت گردوں کی جانب سے کئی بار پولیس تھانوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔