تلخ کلامی کے اثرات شروع؛ ٹرمپ نے یوکرین کیلئے تمام فوجی امداد روک دی WhatsAppFacebookTwitter 0 4 March, 2025 سب نیوز

نیویارک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے لیے تمام فوجی امداد روک دی۔

وائٹ ہاؤس عہدےدار کے مطابق صدرٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ ان کی توجہ امن پر ہے ، ہمارے شراکت داروں کو بھی اس مقصد کے لیے پر عزم ہونےکی ضرورت ہے۔

وائٹ ہاؤس عہدےدار کا کہنا ہے کہ ہم اپنی امداد کو روک رہےہیں اور اس کا جائزہ لے رہے ہیں ، تاکہ یقینی بنایا جائے کہ یہ کسی حل میں حصہ ڈال رہی ہے۔

اس سے قبل پیر کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے صدر ولودومیر زیلنسکی کو دھمکی دیتے ہوئے اشارہ دیا کہ اگر انہوں نے روس کے ساتھ جنگ بندی کا معاہدہ نہ کیا تو وہ یہاں زیادہ دیر تک نہیں رہیں گے۔

یوکرین میں جنگ بندی کے حوالے سے ڈیل پر امریکی صدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیل جلد ہوسکتی ہے، اسے مشکل ڈیل نہیں ہونا چاہیے، لیکن اگر کوئی شخص ڈیل کرنا نہیں چاہتا، تو میرا خیال ہے کہ وہ زیادہ دیر یہاں نہیں رہےگا۔

یاد رہے کہ یوکرینی صدر زیلنسکی جمعہ کو واشنگٹن پہنچے تھے تاکہ وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر سے ملاقات کے دوران امریکا اور یوکرین کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط کریں، جس کے تحت یوکرین کے وسیع معدنی وسائل کو مشترکہ طور پر استعمال کیا جانا تھا۔ یہ ایک امریکی ثالثی امن معاہدے کے تحت جنگ کے بعد کی بحالی کا حصہ تھا۔

لیکن یوکرینی صدرکی وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات میں گرما گرم بحث کے بعد اسے منسوخ کردیا گیا تھا۔

دوسری طرف امریکا کی جانب سے کینیڈا اور میکسیکو پر 25 فیصد ٹیرف آج سے نافذ ہوگا ، چین سے اشیا کی امریکا درآمد پراضافی رقوم کا اطلاق بھی آج سے ہوگا۔

امریکی صدر نے کینیڈا یا میکسیکو سے ٹیرف کے معاملے پر ڈیل ناممکن قرار دے دی۔

ادھر کینیڈا اور میکسیکو پر آج سے ٹیرف نافذ ہونے پر امریکی اسٹاک مارکیٹ میں گراوٹ دیکھی گئی ہے۔ 2025 میں پہلی بار ایس اینڈ پی 500 میں ایک روز میں 1.

8 فیصد کمی آئی ہے۔

اس کے علاوہ دنیا کی سرفہرست ٹیکنالوجی کمپنیوں کے شئیرز میں بھی گراوٹ نظر آئی ہے۔

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: ٹرمپ نے یوکرین

پڑھیں:

ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی

اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ غیر ذمہ دارانہ ہے، ایک شرپسند ملک جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کر رہا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ایران کے وزیرِ خارجہ سید محمد عباس عراقچی کی جانب سے امریکی جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کے فیصلے پر ردِعمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ عباس عراقچی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ امریکا کا جوہری تجربات دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ غیر ذمہ دارانہ ہے، ایک شرپسند ملک جوہری ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ شروع کر رہا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کے لیے خطرہ ہے۔

 واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 33 سال بعد امریکی ایٹمی ہتھیاروں کے تجربات دوبارہ سے بحال کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ اپنے جوہری ہتھیاروں کی جانچ برابری کی بنیاد پر فوراً شروع کرے گا۔ برطانوی نیوز ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے یہ فیصلہ چین و روس کے بڑھتے جوہری پروگراموں کے ردِعمل میں کیا گیا۔

متعلقہ مضامین

  • عیسائیوں کے قتل عام کا الزام: ٹرمپ کا نائیجیریا میں فوجی کارروائی کیلئے تیاری کا حکم
  • مسیحیوں کے قتل عام پر خاموش نہیں رہیں گے، ٹرمپ کی نائیجیریا کو فوجی کارروائی کی دھمکی
  • ’عیسائیوں کا قتلِ عام‘: ٹرمپ کی نائجیریا کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی
  • وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد
  • پینٹاگون کی یوکرین کو ٹوماہاک میزائل دینے کی منظوری
  • وائٹ ہاؤس نے صحافیوں کے داخلے پر نئی پابندیاں عائد کردیں
  • پینٹاگون نے یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنیوالے ٹوماہاک میزائل فراہم کرنےکی منظوری دیدی
  • ایٹمی ہتھیاروں سے لیس شرپسند ملک دنیا کے امن کیلئے خطرہ ہے، عباس عراقچی
  • امریکا کے دوبارہ ایٹمی تجربات دنیا کے امن کے لیے خطرہ، ایران
  • ایران کا امریکا پر جوہری دوغلا پن کا الزام، ٹرمپ کے جوہری تجربات کے اعلان کی مذمت