کراچی:

مہنگائی کی شرح 9 سال کی کم ترین سطح پر آنے، نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں مزید کمی کی توقعات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مسلسل 4روزہ مندی کے بعد منگل کو ایک بار تیزی دیکھی گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق 100 انڈیکس میں تیزی کے سبب 52 فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ حصص کی مالیت 86ارب 32کروڑ 78لاکھ 94ہزار 706روپے بڑھ گئی۔

شعبہ جاتی بنیادوں پر خریداری سرگرمیوں کے سبب کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا لیکن تیزی رونما ہوتے ہی فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے ایک موقع پر 270 پوائنٹس کی مندی ہوئی، تاہم مثبت اسینٹیمنٹس کے سبب آئل اینڈ گیس بینکنگ سیمنٹ سمیت دیگر شعبوں میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کے اثرات زائل ہوگئے اور پھر ایک موقع پر 879پوائنٹس کی تیزی ہوئی۔

اختتامی لمحات میں دوبارہ پرافٹ ٹیکنگ سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 756.

91 پوائنٹس کے اضافے سے 112743.80پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

کاروباری حجم  پیر کی نسبت 0.97فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 20کروڑ 68لاکھ 51ہزار 125 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 429 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا۔

ٹریڈنگ کے دوران 221 کمپنیوں کے بھاؤ میں اضافہ 150 کے داموں میں کمی اور 58 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں یونی لیور پاکستان فوڈز کے بھاو 61.32روپے بڑھکر 23066.34روپے اور سفائر ٹیکسٹائل ملز کے بھاو 28.82روپے بڑھکر 1200روپے ہوگئے جبکہ محمود ٹیکسٹائل ملز کے بھاو 42.52روپے گھٹ کر 385.73 روپے اور رئیلائنس کاٹن اسپننگ ملز کے بھاو 33.41روپے گھٹ کر 483.67روپے ہوگئے۔

ذریعہ: Express News

پڑھیں:

وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور

وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کے لیے ایک بڑا ریلیف پیکج منظور کرتے ہوئے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ کر دیا ہے۔
نجی میڈیا کے مطابق، وفاقی کابینہ نے وزارتِ ہاؤسنگ اینڈ ورکس کی جانب سے پیش کی گئی سمری کی منظوری دے دی، جس کے تحت گریڈ 1 سے 22 تک کے تمام وفاقی ملازمین کو اس اضافے کا یکساں فائدہ حاصل ہوگا۔
یہ اضافہ سرکاری ملازمین کی بڑھتی ہوئی رہائشی مشکلات اور کرایوں میں اضافے کے پیش نظر کیا گیا ہے۔ حکومت کے مطابق، اس فیصلے سے وفاقی اداروں میں تعینات سیکڑوں سرکاری اہلکاروں کو براہِ راست فائدہ پہنچے گا، تاہم اس سے قومی خزانے پر تقریباً 12 ارب روپے سالانہ کا اضافی بوجھ بھی پڑے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ کئی سالوں سے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں خاطر خواہ اضافہ نہیں کیا گیا تھا، جبکہ حالیہ معاشی صورتحال میں رہائش کے اخراجات مسلسل بڑھ رہے تھے۔ ملازمین کی جانب سے اس اضافے کا مطالبہ عرصے سے کیا جا رہا تھا، جسے اب حکومت نے تسلیم کر لیا ہے۔
ماہرین کے مطابق یہ فیصلہ اگرچہ ملازمین کے لیے ریلیف کا باعث ہے، لیکن وفاقی بجٹ پر اس کے اثرات نمایاں ہوں گے۔ اس اضافے سے ایک طرف سرکاری عملے کی فلاح یقینی بنے گی تو دوسری طرف مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنا وزارتِ خزانہ کے لیے ایک نیا چیلنج ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • ہفتے بھر مندی کے بعد اسٹاک مارکیٹ میں نئی جان، انڈیکس میں 2,000 پوائنٹس کا اضافہ
  • سونے کی قیمت میں پھر کئی سو روپے کا اضافہ
  • ملک میں سبزیوں کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ کیا ہے؟
  • سونے کی فی تولہ قیمت میں نمایاں اضافہ ریکارڈ
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مثبت رجحان
  • سٹاک مارکیٹ میں زبردست تیزی، ایک لاکھ 63 ہزار پوائنٹس کی حد دوبارہ بحال
  • اوپیک ممالک کا تیل کی پیداوار میں اضافے پر اتفاق  
  • اسٹاک مارکیٹ ہفتہ بھار دباؤ میں رہی، سرمایہ کاروں پر خدشات کے سائے گہرے
  • پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں رواں ہفتہ کیسا رہا؟
  • وفاقی حکومت کا بڑا فیصلہ: سرکاری ملازمین کے ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور