اسٹاک مارکیٹ میں چار روز کی مندی کے بعد تیزی، 100 انڈیکس 756 پوائنٹس اضافے کے ساتھ بند
اشاعت کی تاریخ: 4th, March 2025 GMT
کراچی:
مہنگائی کی شرح 9 سال کی کم ترین سطح پر آنے، نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں مزید کمی کی توقعات کے باعث پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں مسلسل 4روزہ مندی کے بعد منگل کو ایک بار تیزی دیکھی گئی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق 100 انڈیکس میں تیزی کے سبب 52 فیصد حصص کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ حصص کی مالیت 86ارب 32کروڑ 78لاکھ 94ہزار 706روپے بڑھ گئی۔
شعبہ جاتی بنیادوں پر خریداری سرگرمیوں کے سبب کاروبار کا آغاز تیزی سے ہوا لیکن تیزی رونما ہوتے ہی فوری منافع کے حصول پر رحجان غالب ہونے سے ایک موقع پر 270 پوائنٹس کی مندی ہوئی، تاہم مثبت اسینٹیمنٹس کے سبب آئل اینڈ گیس بینکنگ سیمنٹ سمیت دیگر شعبوں میں خریداری سرگرمیاں بڑھنے سے مندی کے اثرات زائل ہوگئے اور پھر ایک موقع پر 879پوائنٹس کی تیزی ہوئی۔
اختتامی لمحات میں دوبارہ پرافٹ ٹیکنگ سے تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی نتیجتا کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100 انڈیکس 756.
کاروباری حجم پیر کی نسبت 0.97فیصد کم رہا اور مجموعی طور پر 20کروڑ 68لاکھ 51ہزار 125 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 429 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا۔
ٹریڈنگ کے دوران 221 کمپنیوں کے بھاؤ میں اضافہ 150 کے داموں میں کمی اور 58 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں یونی لیور پاکستان فوڈز کے بھاو 61.32روپے بڑھکر 23066.34روپے اور سفائر ٹیکسٹائل ملز کے بھاو 28.82روپے بڑھکر 1200روپے ہوگئے جبکہ محمود ٹیکسٹائل ملز کے بھاو 42.52روپے گھٹ کر 385.73 روپے اور رئیلائنس کاٹن اسپننگ ملز کے بھاو 33.41روپے گھٹ کر 483.67روپے ہوگئے۔
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
قائمہ کمیٹی نے پنجاب میں مویشیوں سے آمدنی پرٹیکس ختم کرنے سے متعلق ترمیمی بل منظورکرلیا
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 جولائی2025ء)پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی ریونیو نے پنجاب ایگریکلچرل انکم ٹیکس ترمیمی بل 2025 متفقہ طور پر منظور کر لیا ،ترمیمی بل کے تحت لائیو اسٹاک آمدن پر ٹیکس ختم کر دیا گیا ۔بل کے متن کے مطابق لائیو اسٹاک کی آمدنی پر زرعی ٹیکس لاگو نہیں ہوگا،ترمیمی بل کے ذریعے کسانوں پر ٹیکس بوجھ کم کیا جائے گا،بل کی منظوری سے لائیو اسٹاک سیکٹر کو بڑا ریلیف ملے گا،پنجاب اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے ریونیو نے مویشیوں سے حاصل ہونے والی آمدنی کو زرعی آمدنی کے ٹیکس کے دائرے سے مکمل طور پر نکالنے کی ترمیمی تجویز متفقہ طور پر منظور کر لی ہے۔ بل کے تحت ایگریکلچرل انکم ٹیکس ایکٹ 1997 میں ترامیم کی جائیں گی، جن کے ذریعے ایکٹ کے سیکشن 2 کے سب سیکشن 1 کی شقڈی اور ای کو ختم کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔(جاری ہے)
ان شقوں میں لائیو اسٹاک سے حاصل ہونے والی آمدنی کو زرعی آمدنی کے طور پر شامل کیا گیا تھا، جس پر ٹیکس عائد ہوتا تھا۔ترمیمی بل کی منظوری کے بعد لائیو اسٹاک یعنی مویشی پالنے، دودھ، گوشت، اون اور دیگر جانوروں سے حاصل ہونے والی آمدنی ٹیکس سے مکمل طور پر مستثنیٰ ہو جائے گی۔قائمہ کمیٹی کی رپورٹ کے بعد بل کو ایوان میں رائے شماری کے ذریعے منظوری کے لیے پیش کیا جائے گا۔ اگر ایوان نے منظوری دے دی تو یہ ترمیم باضابطہ طور پر قانون کا حصہ بن جائے گی۔