ایتھوپیا کے سفیر ڈاکٹر جمال بکر کی وزیر دفاع سے ملاقات، “ایتھوپیا-پاکستان فرٹرنیٹی ایوارڈ” سے نواز دیا
اشاعت کی تاریخ: 6th, March 2025 GMT
ایتھوپیا کے سفیر ڈاکٹر جمال بکر کی وزیر دفاع سے ملاقات، “ایتھوپیا-پاکستان فرٹرنیٹی ایوارڈ” سے نواز دیا WhatsAppFacebookTwitter 0 6 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (آئی پی ایس )ایتھوپیا کے سفیر ڈاکٹر جمال بکر نے وزیرِ دفاع اور ہوا بازی خواجہ محمد آصف کو “ایتھوپیا-پاکستان فرٹرنیٹی ایوارڈ” سے نوازا۔ خواجہ محمد آصف کو دو طرفہ تعلقات کے فروغ میں نمایاں خدمات پر اس ایوارڈ سے نوازا گیا۔ اس موقع پر ایتھوپیا کے سفیر نے دو طرفہ تعلقات کے فروغ میں وزیرِ دفاع اور ہوا بازی خواجہ محمد آصف کے کردار کو سراہا۔انہوں نے کہاک ہ وزیرِ دفاع اور ہوا بازی خواجہ محمد آصف کی ایتھوپیا اور پاکستان کے دو طرفہ تعلقات کے فروغ کے لیے نمایاں خدمات ہیں۔خواجہ محمد آصف نے پاکستان میں ایتھوپین ایئر لائن شروع کروانے میں اہم کردار ادا کیا۔ خواجہ محمد آصف نے ایتھوپیا کی طرف سے اس اعزاز پر ایتھوپین سفیر ڈاکٹر جمال بکر کا شکریہ ادا کیا۔ پاکستان اور ایتھوپیا کے دو طرفہ تعلقات آج انتہائی مستحکم ہو چکے ہیں۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: سفیر ڈاکٹر جمال بکر
پڑھیں:
طالبان کی غیر نمائندہ حکومت اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، خواجہ آصف
ترجمان افغان طالبان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیان پر وزیر دفاع کا شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستانی قوم اور سیاسی و عسکری قیادت مکمل ہم آہنگ ہے، پاکستان کی سکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق حکمت عملی پر قومی اتفاق رائے ہے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر دفاع پاکستان خواجہ آصف نے کہا ہے کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے۔ ترجمان افغان طالبان کے گمراہ کن اور بدنیتی پر مبنی بیان پر وزیر دفاع خواجہ آصف کا شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے، وزیر دفاع نے کہا کہ پاکستانی قوم اور سیاسی و عسکری قیادت مکمل ہم آہنگ ہے، پاکستان کی سکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق حکمت عملی پر قومی اتفاق رائے ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان اور بالخصوص خیبر پختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیز کی دہشت گردی سے خوب واقف ہیں، کوئی ابہام نہیں، طالبان خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر کر رہے ہیں جبکہ عام عوام سے اظہار رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں۔
4 برس گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے وعدے پورے نہ کر سکے، اپنی اندرونی تقسیم، بعد امنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کیلئے محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کیا جا رہا ہے ، وزیر دفاع افغان طالبان بیرونی عناصر کی پراکس کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں۔