پی ٹی آئی کا شور ایسے ہے جیسے سحری میں ڈھول یا پیپا بجانا، خواجہ آصف
اشاعت کی تاریخ: 10th, March 2025 GMT
فائل فوٹو۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد کی کانفرنس میں جو زبان استعمال ہوئی ماضی میں ایسی زبان کسی نے استعمال نہیں کی۔ پی ٹی آئی کا شور ایسے تھا جیسے سحری میں ڈھول یا پیپا بجایا جاتا ہے۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا کہ فوجی آمریتوں میں پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے اوپر بہت ظلم ہوا۔ ذوالفقار علی بھٹو کو پھانسی لگائی گئی، نواز شریف کو جیل بھیجا گیا، بینظر بھٹو کو قید کیا گیا۔
انھوں نے کہا ہم نے سیاست کو سیاست کے میدان میں لڑا ہے، ہماری فوج روزانہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جانیں قربان کر رہی ہے۔ اس وقت فوج کے خلاف بات کرنا ملک کیساتھ وفاداری نہیں بلکہ غداری ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ پی ٹی آئی دور حکومت میں طالبان اور ٹی ٹی پی کو ہزاروں کی تعداد میں واپس لا کر بسایا گیا، ٹی ٹی پی اور طالبان کو بانی پی ٹی آئی نے اپنی دفاعی لائن بنایا ہوا ہے۔
خواجہ آصف نے کہا کہ آج کل روزے ہیں، پی ٹی آئی کا شور ایسے ہے جیسے سحری میں ڈھول یا پیپا بجانا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا کہ پی ٹی آئی
پڑھیں:
امریکہ کی طرف جھکاؤ پاکستان کو چین جیسے دوست سے محروم کر دے گا،علامہ جواد نقوی
سربراہ تحریک بیداری امت مصطفی کا لاہور میں تقریب سے خطاب میں کہنا تھا کہ امریکہ نے کبھی کسی کیساتھ وفاداری نہیں کی، وہ ہمیشہ شیطانِ اکبر رہا ہے،حکومت پاکستان کا یہ کہنا کہ امریکہ بھی ہمارا دوست ہے اور چین بھی ہمارا ساتھی، ایک خود فریبی ہے، کیونکہ ایک بغل میں دو تربوز نہیں سنبھالے جا سکتے۔ یہ پالیسی کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ تحریک بیداری امت مصطفی علامہ سید جواد نقوی نے لاہور میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کا یہ کہنا کہ امریکہ بھی ہمارا دوست ہے اور چین بھی ہمارا ساتھی، ایک خود فریبی ہے، کیونکہ ایک بغل میں دو تربوز نہیں سنبھالے جا سکتے۔ یہ پالیسی کبھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے حکمران بارہا یہ غلطی دہراتے رہے ہیں کہ امریکہ پر اعتماد کیا جائے، حالانکہ امریکہ نے کبھی کسی کیساتھ وفاداری نہیں کی۔ وہ ہمیشہ سے شیطانِ اکبر رہا ہے، جس نے پاکستان میں بحران کھڑے کیے، اپنے مفادات سمیٹے اور حکمرانوں کو محض ایک کھلونا بنایا۔ اگر یہی رویہ جاری رہا تو امریکہ ایک بار پھر پاکستان کو بحرانوں میں دھکیل دے گا۔
علامہ سید جواد نقوی نے کہا کہ اگر پاکستان اپنی پالیسی میں امریکہ کی طرف جھکاؤ اختیار کرے گا تو اس کا سب سے بڑا نقصان یہ ہوگا کہ چین جیسے دوست کو کھو بیٹھے گا۔ چین اس وقت دنیا کی سب سے بڑی پروڈکشن فیکٹری ہے اور اس کی نظریں بھارت کی وسیع مارکیٹ پر بھی مرکوز ہیں۔ اگر چین پاکستان کے بجائے بھارت کا رخ کر لے تو یہ پاکستان کیلئے بہت بڑا دھچکہ ہوگا۔ انہوں نے واضح کیا کہ یہ سب کچھ امریکہ کی بڑی کامیابی اور خاص طور پر ٹرمپ کیلئے ایک عظیم سیاسی جیت ہوگی اگر وہ پاکستان کو چین سے دور کرنے میں کامیاب ہو گیا۔ اس لیے وقت کا تقاضا ہے کہ پاکستان اپنی پالیسیوں کو حقیقت پسندانہ رخ دے اور امریکہ جیسے دھوکے باز ملک پر تکیہ کرنے کے بجائے اپنے حقیقی اتحادیوں کا ہاتھ مضبوطی سے تھامے۔