ملتان، بزرگ عالم دین علامہ سید علی رضا نقوی ہزاروں علمائ، شاگردان کی موجودگی میں سپردخاک
اشاعت کی تاریخ: 11th, March 2025 GMT
نماز جنازہ میں علامہ سید علی اصغر نقوی، علامہ سید کاظم رضا نقوی، شیخ اسحاق نجفی، علامہ سید عامر عباس ہمدانی، علامہ ظفر حسین حقانی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، سید عون ساجد نقوی، علامہ اختر حسین نسیم اور دیگر نے شرکت کی۔ اسلام ٹائمز۔ سربراہ اسلامی تحریک پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کے چچازاد بھائی، اسلامی تحریک پاکستان کے سینیئر نائب صدر علامہ سید محمد تقی نقوی کے چھوٹے بھائی مدرس جامعہ مخزن العلوم الجعفریہ شیعہ میانی ملتان علامہ سید علی رضا نقوی مختصر علالت کے بعد ملتان کے مقامی ہسپتال میں انتقال کر گئے تھے، مرحوم کی نماز جنازہ امامین کربلا سورج میانی میں حجتہ الاسلام والمسلمین علامہ سید محمد تقی نقوی کی اقتداء میں ادا کی گئی، گزشتہ سال مرحوم کا جواں سال بیٹا انتقال کرگیا تھا، مرحوم گزشتہ کئی سالوں سے شعبہ تدریس سے وابستہ تھے، مرحوم کو ہزاروں علمائے کرام اور شاگردان کی موجودگی میں سپردخاک کیا گیا۔ نماز جنازہ میں علامہ سید علی اصغر نقوی، علامہ سید کاظم رضا نقوی، شیخ اسحاق نجفی، علامہ سید عامر عباس ہمدانی، علامہ ظفر حسین حقانی، علامہ قاضی نادر حسین علوی، سید عون ساجد نقوی، علامہ اختر حسین نسیم اور دیگر نے شرکت کی۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: علامہ سید علی رضا نقوی
پڑھیں:
کوئی بھی نماز پڑھنے سے نہیں روک سکتا، نصرت بھروچا ٹرولنگ پر پھٹ پڑیں
بالی وڈ اداکارہ نصرت بھروچا مندر کے دورے کے دوران اپنے لباس اور مذہب کے باعث خود پر ہونیوالی تنقید پر پھٹ پڑیں۔حال ہی میں دیے گئے ایک انٹرویو کے دوران نصرت بھروچا نے اپنی نئی فلم’چھوری 2‘ کی تشہیر کے دوران مندروں میں جانے اور لباس پر ہونے والی تنقید سے متعلق بات کی۔نصرت بھروچا نے ٹرولرز کو جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’ میرے لیے، میرا ایمان حقیقی ہے، غیر حقیقی چیزیں ہوتی رہتی ہیں اور یہی میرے یقین کو مضبوط کرتی ہیں، اسی لیے میں اب بھی اپنے مذہب سے مضبوطی سے جڑی ہوں ‘۔اداکارہ نے کہا کہ ’میرا ماننا ہے کہ آپ کو جہاں سکون میسر آئے آپ کو وہاں جانا چاہیے، پھر چاہے وہ مندر ہو، گوردوارہ ہو یا چرچ ، میں پانچ وقت کی نماز پڑھتی ہوں حتیٰ کہ سفر میں بھی اپنی جائے نماز اپنے ساتھ رکھتی ہوں‘ ۔اداکارہ نے مزید کہا کہ’ چاہے میں کہیں بھی جاؤں یا کوئی بھی لباس پہنوں ، مجھے غیر مناسب تبصروں کا سامناکر نا پڑتا ہوں، جب میں اپنی تصویر پوسٹ کرتی ہوں تو لوگ پوچھتے ہیں، یہ کس قسم کی مسلمان ہے؟ اس کے کپڑے دیکھو'۔نصرت بھروچا کاکہنا تھاکہ ’میرا ہمیشہ سے یقین ہے کہ خدا ایک ہے مگر اس سے رابطہ کرنے کے لیے مختلف راستے ہیں اور میں ان تمام راستوں کو تلاش کرنا چاہتی ہوں، ناقدین کی رائے مجھے تبدیل نہیں کر سکتی یا مجھے مندر جانے یا پھر نماز پڑھنے سے نہیں روک سکتی ‘۔