Daily Mumtaz:
2025-09-18@21:28:16 GMT

ٹرین حملہ، تانے بانے کابل، نئی دہلی سے ملنے لگے

اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT

ٹرین حملہ، تانے بانے کابل، نئی دہلی سے ملنے لگے

اسلام آباد(طارق محمودسمیر)جعفرایکسپریس کے المناک واقعہ کے بعدوزیراعلیٰ بلوچستان سرفرازبگٹی اورڈی جی آئی ایس پی آرلیفٹیننٹ جنرل احمدشریف چوہدری نے مشترکہ پریس کانفرنس میں پہلی مرتبہ واقعہ کی تمام تفصیلات ،ریسکیوآپریشن ،بی ایل اے کے پیچھے افغانستان اور بھارت کے ملوث ہونے سے متعلق اہم باتیں کی ہیں اوروزیراعلیٰ نے دہشت گردی کے واقعات کے پیچھے بھارتی خفیہ ایجنسی کوذمہ دارقراردیتے ہوئے یہاں تک کہہ دیاہے کہ ان سب کے پیچھے جس کانام واقعہ کے تین دن گزرنے کے بعدپہلی بار مکمل تفصیلات سے قوم کو آگاہ کیاگیاہے،ڈی جی آئی ایس پی آرنے ریسکیوآپریشن کی کامیابی اوراس میں ضرارکمپنی کے اہم کردارکی تفصیلات بھی بتائیں،واقعہ میں شہادتوں کی تعدادبڑھ کر26ہوگئی ہے،18کاتعلق فوج اور ایف سی سے بتایاگیاہے،ڈی جی آئی ایس پی آرنے بھارتی میڈیاکے منفی کردارکو بھی اجاگرکیا،واقعہ کے فوراًبعدبھارتی میڈیانے اے آئی فوٹیج استعمال کرتے ہوئے خوب پروپیگنڈاپھیلایا،وزیراعلیٰ بلوچستان نے ٹھوس اور جامع اندازمیں اپناموقف پیش کیااورانہوں نے کہاکہ افغانستان وہ واحد ملک تھاجس نے 1947میں قیام پاکستان کی مخالفت کی اوراسے تسلیم کرنے سے انکارکیااورجب ان پر مشکل وقت آیاتوپاکستان افغانستان کے ساتھ کھڑاہوا،لاکھوں افغانیوں کو پاکستان میں پناہ دی گئی اوردہشت گردوں کوسپورٹ کرکے پاکستان کے احسانات کااس انداز میں بدلہ چکایاگیاہے کہ اسے نقصان پہنچانے کاکوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیاجارہا، پاکستان کے لیے سٹرٹیجک اہمیت کا حامل صوبہ بلوچستان اگرچہ گزشتہ دو دہائیوں سے بدامنی کی لپیٹ میں ہے ،ماضی میں بھی صوبے کے اندر وقتاً فوقتاً کم شدت کے حملے ہوتے رہے ہیں لیکن حالیہ عرصے میں صوبے میں دہشت گردانہ حملوں اور قتل وغارت کی کارروائیوں میں اضافے خاص طور پر ٹرین کیاغواء کے حالیہ واقعہ نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ د یا ہے،یقیناً یہ صورتحال صوبے کی ترقی اور عوام کی فلاح و بہبود کے لیے سنگین رکاوٹ ہے، بلوچستان معدنی وسائل سے مالا مال ہے، لیکن بدامنی اور انتشار کی وجہ سے ان وسائل سے مکمل استفادہ ممکن نہیں ہو پا رہا،بلوچستان میں بدامنی کے بڑھتے ہوئے واقعات اس لیے زیادہ تشویش کا باعث ہیں کیونکہ اس صوبے کو چین پاکستان اقتصادی راہداری کے حوالے سے مرکزی حیثیت حاصل ہے ، چنانچہ بلوچستان میں بدامنی میں اضافے کی وجہ بھی سی پیک ہی ہے ،اس منصوبے کے باعث بلوچستان میں بیرونی مداخلت تشویشناک حد تک بڑھ چکی ، پاکستان دشمن قوتیں مقامی سطح پر اپنے آلہ کاروں کے ذریعے سی پیک کو سبوتاعکرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں،بلوچستان میں بھارتی مداخلت کوئی ڈھکی چھپی نہیں رہی،ماشکیل سے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری اس حوالے سے ناقابل تردید ثبوت ہے،اسی طرح ملک میں دہشت گردی کی حالیہ لہر میں افغان سرزمین استعمال ہورہی ہے ، ضرورت اس امرکی ہے کہ بلوچستان میں امن کے لیے فیصلہ کن اقدامات کئے جائیں، بلوچستان میں امن کیلیے سکیورٹی فورسز مسلسل قربانیاں دے رہی ہیں لیکن دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات اس امرکی بھی نشاندہی کرتے ہیں کہ صوبے میں قیام امن کے لیے سکیورٹی پلان کا از سرنو جائزہ لینے کی ضرورت ہے ۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: بلوچستان میں کے لیے

پڑھیں:

بلوچستان میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ؛ 5 جوان شہید‘ جوابی کارروائی میں 5 دہشتگرد ہلاک

راولپنڈی ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 ستمبر2025ء ) صوبہ بلوچستان کے ضلع کیچ میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حمے میں 5 جوان شہید ہوئے جس کے بعد جوابی کارروائی میں 5 دہشت گرد مارے گئے۔ مسلح افواج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے شیر بندی میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی کو آئی ای ڈی کے ذریعے نشانہ بنایا گیا، دھماکے کے نتیجے میں 5 جوان جامِ شہادت نوش کرگئے، شہداء میں کیپٹن وقار احمد ، نائیک اسمت اللہ، لانس نائیک جنید احمد، خان محمد اور سپاہی محمد ظہور شامل ہیں۔

فوج کے ترجمان ادارے نے بتایا کہ کلیئرنس آپریشن کے دوران بھارتی پراکسی نیٹ ورک فتنہ الہندستان کے 5 دہشت گردوں کو جہنم واصل کر دیا گیا اور علاقے میں سرچ اور سینیٹائزیشن آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی دیگر بھارتی سرپرست دہشت گرد کو بھی انجام تک پہنچایا جا سکے، سکیورٹی فورسز، پوری قوم کے ساتھ شانہ بشانہ، ملک کو بھارتی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی سے مکمل طور پر پاک کرنے تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گی، شہداء کی عظیم قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

(جاری ہے)

علاوہ ازیں خیبرپختونخواہ میں فورسز نے فتنہ الخوارج کے خلاف 2 کارروائیاں کیں، سکیورٹی فورسز کی جانب سے بنوں اور لکی مروت میں کارروائیاں کی گئیں جن کے نتیجے میں بھارتی پراکسی فتنہ الخوارج کے 31 دہشت گرد مارے گئے، لکی مروت میں انٹیلی جنس اطلاعات کی بنیاد پر کیے گئے آپریشن کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں 14 دہشت گرد ہلاک ہوئے، جب کہ بنوں میں ہونے والی دوسری کارروائی میں 17 دہشت گرد مارے گئے، ان آپریشنز کے دوران دہشتگردوں کے ٹھکانے بھی مؤثر انداز میں نشانہ بنائے گئے۔             

متعلقہ مضامین

  • کیچ میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر خودکش حملہ، 8 اہلکار زخمی
  • رینالہ خورد میں ہونے والا ٹرین حادثہ، تحقیقات میں اہم انکشافات
  • پنسلوینیا میں فائرنگ کا واقعہ، 3 پولیس اہلکار ہلاک، 2 زخمی، حملہ آور بھی مارا گیا
  • بلوچستان کو 2021-22ء میں این ایف سی ایوارڈ کے تحت 11 ارب 15 کروڑ کم ملنے کا انکشاف
  • بہار کے بعد اب دہلی میں بھی ایس آئی آر ہوگا، الیکشن کمیشن تیاریوں میں مصروف
  • مجھ پر انڈوں سے حملہ کرنے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا: علیمہ خان
  • میرے اوپر انڈوں سے حملے کا واقعہ اسکرپٹڈ تھا، بدتمیزی کرنے والوں کو چھوڑ دیا گیا، علیمہ خان
  • بلوچستان: لیویز اور پولیس تھانوں پر دہشتگردوں کا حملہ، ایک اہلکار شہید، 2 زخمی
  • بلوچستان: ضلع شیرانی میں تھانوں پر دہشت گردوں کا حملہ، پولیس اور لیویز اہلکار شہید
  • بلوچستان میں سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ؛ 5 جوان شہید‘ جوابی کارروائی میں 5 دہشتگرد ہلاک