وفاقی کابینہ نے سرکاری آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 4th, April 2025 GMT
وفاقی کابینہ نے سرکاری آئی پی پیز کے ساتھ معاہدوں کی منظوری دے دی۔حکومت نے سرکاری آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت مکمل کر لی ہے، اب سرکاری آئی پی پیز کی درخواست نیپرا میں آئے گی۔ذرائع پاور ڈویژن نے بتایا ہے کہ مزید 21 سے زائد سرکاری آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت ہوئی ہے، مذاکرات سے 34 ارب روپے کی بچت ہوگی، ان مذاکرات کے نتیجے میں فی یونٹ 27 پیسے بجلی کی بنیادی قیمتوں میں کمی آئے گی۔پاور ڈویژن کے اعلیٰ عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی بنیاد پر بتایا ہے کہ آئی پی پیز 21 ہزار میگاواٹ سے زائد کیپسٹی کے حامل ہے اور ان میں نیوکلیئر پاور پلانٹس سمیت آر ایل این جی، گیس، ہائیڈل، کوئلے، فرنس آئل اور سولر پاور پلانٹس شامل ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
بجلی کی قیمتوں میں کمی کا امکان
ویب ڈیسک: نیپرا نے چار سرکاری پاور پلانٹس کی جانب سے ٹیرف میں کمی کی درخواست پر سماعت مکمل کر لی ، منظوری کی صورت میں عوام کو بجلی 1 روپے 9 پیسے فی یونٹ سستی فراہم کی جا سکے گی۔
درخواستیں حویلی بہادر شاہ، بلوکی، نندی پور اور گدو 747 میگاواٹ پاور پلانٹس کی جانب سے جمع کرائی گئی تھیں۔ نیپرا اتھارٹی اب ڈیٹا کی جانچ پڑتال کے بعد حتمی فیصلہ جاری کرے گی۔
رپورٹ کے مطابق حویلی بہادر شاہ سے 27 پیسے فی یونٹ، بلوکی سے 26 پیسے فی یونٹ، نندی پور سے 32 پیسے فی یونٹ، گدو سے 24 پیسے فی یونٹ سستی بجلی حاصل ہو گی۔
نیپرا حکام نے دورانِ سماعت گدو پاور پلانٹ کی انشورنس نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پلانٹ 2014ء سے چل رہا ہے لیکن اب تک انشورنس کا تعین نہیں کیا گیا۔
ملیریا سے بچاؤ کی آگاہی کا آج عالمی دن
حکام کا کہنا ہے کہ ان نظرثانی شدہ معاہدوں سے پاور پلانٹس کی باقی مدت تک 1500 ارب روپے کی بچت ممکن ہو سکے گی۔