کیا پاکستان امریکا سے ٹیرف پر کامیاب مذاکرات کر پائےگا؟
اشاعت کی تاریخ: 9th, April 2025 GMT
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مختلف ممالک پر ٹیرف عائد کرتے ہوئے اقتصادی جنگ کا آغاز کردیا ہے، تاہم پاکستان نے 29 فیصد ٹیرف عائد کرنے پر مذاکرات کے لیے اعلیٰ سطح کا وفد امریکا بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی جانب سے وفد کو اہم ٹاس سونپے گئے ہیں، تاہم سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا پاکستان کے امریکا کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہو پائیں گے یا نہیں؟
یہ بھی پڑھیں نئے ٹیرف سے متعلق مذاکرات: پاکستان نے اعلیٰ سطح کا وفد امریکا بھیجنے کا فیصلہ کرلیا
سفارتی ماہرین کا کہنا ہے کہ مذاکرات کامیاب ہو سکتے ہیں، کیوں کہ 7 اپریل کو امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے اسحاق ڈار کو ٹیلی فون کال کی جس میں اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا۔
وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کیا پاکستان ٹیرف کے معاملے میں واقعی امریکا سے اپنے مطالبات منوانے کی پوزیشن میں ہے اور مذاکرات میں جواباً امریکی مطالبات کیا ہو سکتے ہیں؟
7 اپریل کو نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ محمد اسحاق ڈار اور امریکی سیکریٹری آف سٹیٹ مارکو روبیو کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو ہوئی جس میں جہاں دہشتگردی، افغانستان کی صورتحال، دوطرفہ تجارت بڑھانے پر بات چیت ہوئی وہیں امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ نے دنیا بھر میں معدنیات کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر پاکستانی معدنیات میں اپنی دلچسپی ظاہر کی اور پھر پاکستان معدنیاتی فورم میں اعلیٰ سطحی امریکی وفد نے شرکت بھی کی۔ امریکی سینیئر بیورو آفیشل ایرک میئر کی قیادت میں آنے والے امریکی وفد نے نہ صرف وزیراعظم بلکہ آرمی چیف سے بھی ملاقات کی ہے۔
دہشتگردی کے معاملات کو لے کر پاکستان کی جانب سے امریکی حکومت کو انتہائی مطلوب افغان نژاد دہشتگرد شریف اللہ کی گرفتاری اور حوالگی کے معاملات سے لگتا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان اس وقت تعلقات خوشگوار ہیں۔
لیکن اس سارے تناظر میں امریکا کی جانب سے پاکستان پر عائد 29 فیصد ٹیرف کیا پاکستان کی معیشت کے لیے ایک سنگین خطرہ بن سکتا ہے اور اگر ایسا ہے تو کیا پاکستان امریکا سے اس ٹیرف میں کمی کے حوالے سے کامیاب مذاکرات کر سکتا ہے؟
یہاں یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ وفاقی حکومت اس سلسلے میں ایک اعلی سطحی وفد کا اعلان کر چکی ہے جو واشنگٹن میں امریکی حکومت سے مذاکرات کرےگا، اور اگر امریکی حکومت اس سلسلے میں کوئی شرائط رکھتی ہے تو کیا پاکستان ان شرائط کو پورا کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے؟
ٹیرف کے معاملے پر پاک امریکا مذاکرات کامیاب ہو سکتے ہیں، سفارتکار مسعود خانامریکا میں پاکستان کے سابق سفیر اور اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندہ رہنے والے مسعود خان نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ٹیرف کے معاملے پر پاک امریکا سفارتی مذاکرات بالکل ممکن ہیں اور یہ کامیاب بھی ہو سکتے ہیں۔
ممکن ہے امریکا ہمیں اس معاملے میں رعایت دے، عبد الباسطسینیئر سفارت کار عبد الباسط نے کہاکہ اس معاملے پر پاکستان اور امریکا کے مابین کسی نہ کسی سطح پر بات چیت ضرور ہوگی اور اس گفت و شنید میں پاکستان انسداد دہشتگری کے حوالے سے خاص طور پر داعش اور القاعدہ کے حوالے سے اپنے کردار کی بات کرےگا۔
انہوں نے کہاکہ ممکن ہے پاکستان بھی کچھ امریکی مصنوعات پر ٹیرف میں کمی کرے اور امریکا بھی ممکنہ طور پر ہمیں رعایت دینے کے لیے تیار ہو۔
پاکستان کو نقصان سے بچنے کے لیے 5 ارب ڈالر کی کوئی مارکیٹ ڈھونڈنا پڑے گی، شکیل رامےمعاشی تجزیہ نگار اور محقق شکیل رامے نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان اور امریکا کے درمیان تجارت کا حجم قریباً 5 ارب ڈالر ہے، جس میں سے 2 ارب ڈالر پاکستان کی درآمدات جبکہ 3 ارب ڈالر برآمدات ہیں۔
انہوں نے کہاکہ امریکا کا پاکستان کے ساتھ تجارتی خسارہ 3 ارب ڈالر ہے، اگر امریکی تناظر میں دیکھا جائے تو امریکا کی کل برآمدات 5.
انہوں نے کہاکہ ٹیکسٹائل سیکٹر سے لاکھوں لوگوں کا روزگار جڑا ہے اور پاکستان کے لیے یہ امریکی ٹیرف منصوبہ بہت نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے، اس نقصان سے بچنے کے لیے پاکستان کو اپنی 5 ارب ڈالر کی کوئی میں مارکیٹ ڈھونڈنا پڑے گی۔
یہ بھی پڑھیں آرمی چیف سے امریکی وفد کی ملاقات، معدنی دولت کی ترقی کے لیے پاکستان کی پالیسی پر اظہار اعتماد
کیا پاکستان امریکا کے ساتھ کامیاب مذاکرات کر سکتا ہے؟کیا پاکستان امریکا کے ساتھ کامیاب مذاکرات کر سکتا ہے؟ اس سوال کے جواب میں شکیل رامے نے کہاکہ تاریخی طور پر یہ ثابت ہے کہ امریکا اپنی شرائط منوانے کے لیے ایسا کرتا ہے، ایک عمومی سا اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ چونکہ امریکا سی پیک مخالف ہے اس لیے وہ پاکستان سے سی پیک کے خلاف کوئی کمٹمنٹ لینا چاہے گا، اس بارے میں حتمی بات تب ہی ممکن ہے جب امریکا کی جانب سے شرائط سامنے آئیں گی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews امریکی صدر بات چیت برآمدات پاک امریکا تعلقات پاکستان پاکستان امریکا مذاکرات ٹرمپ ٹیرف درآمدات ڈونلڈ ٹرمپ سی پیک کامیابی وی نیوزذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: امریکی صدر بات چیت برا مدات پاک امریکا تعلقات پاکستان پاکستان امریکا مذاکرات ٹرمپ ٹیرف درا مدات ڈونلڈ ٹرمپ سی پیک کامیابی وی نیوز کیا پاکستان امریکا کامیاب مذاکرات کر ہو سکتے ہیں پاکستان کی پاکستان کے اور امریکا کی جانب سے کہ امریکا امریکا کے ارب ڈالر نے کہاکہ سکتا ہے کے ساتھ کے لیے
پڑھیں:
امریکا کے ساتھ بڑے پیمانے پر معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں، وزیر خزانہ
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ہم امریکا کے ساتھ بڑے پیمانے پر معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں۔
عالمی جریدے بلوم برگ کو دیے گئے انٹرویو میں وزیر خزانہ نے کہا کہ ہم تعمیری انداز میں آگے بڑھیں گے، جلد ہی ایک سرکاری وفد امریکا جائے گا۔ ہم امریکا کے ساتھ بڑے پیمانے پر معاشی روابط بڑھانا چاہتے ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ریکوڈک منصوبے کے فوائد مقامی آبادی تک پہنچنے چاہیے، وزیرِ خزانہ
انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکا سے مزید کپاس اور سویا بین خریدنے کا خواہش مند ہے۔ اسی طرح غیر ٹیرف رکاوٹوں کو ختم کرنے پر بھی بات چیت جاری ہے تاکہ امریکی مصنوعات کے لیے پاکستانی منڈیوں کے دروازے کھل سکیں۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ امریکی مصنوعات پر پاکستان میں کوئی غیر ضروری جانچ پڑتال یا رکاوٹیں ہیں تو اس کا جائزہ لینے کو بھی تیار ہیں۔ پاکستان میں امریکی فرموں کی سرمایہ کاری کو خوش آمدید کہیں گے۔
مزید پڑھیں: ملکی قرضوں میں کمی لانے کیلئے وزیرخزانہ کا اہم فیصلہ
محمد اورنگزیب نے انٹرویو میں مزید کہا کہ خصوصی طور پر کان کنی اور معدنیات کے نئے شعبوں میں امریکی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کریں گے۔ پاکستان معیشت کو پائیدار ترقی کی راہ پر ڈالنے کا خواہشمند ہے۔ ترقی کے سفر میں سرمایے کے حصول کے لیے عالمی مالیاتی منڈیوں سے رجوع کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر خزانہ عالمی معاشی اجلاسوں میں شرکت کیلیے امریکا روانہ، اہم ملاقاتیں ہوں گی
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو معاشی اتار چڑھاؤ کے چکر سے نکالنا ہمارا نصب العین ہے۔ حکومت پاکستان کو مستحکم ترقی کے سفر پر گامزن کرنے کے لیے پُرعزم ہے۔