بلاول بھٹو دبئی سے کراچی پہنچ گئے،آج جلسے سے خطاب کرینگے
اشاعت کی تاریخ: 18th, April 2025 GMT
کراچی (سٹاف رپورٹر) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری دبئی سے کراچی پہنچ گئے ہیں۔ پارٹی ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری کراچی میں صدرِ مملکت اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے اہم ملاقات کریں گے، جس میں ملکی سیاسی صورتحال اور تنظیمی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ بلاول بھٹو زرداری 18اپریل کو ہونے والے جلسے سے بھی خطاب کریں گے، جو پیپلزپارٹی کے موجودہ سیاسی لائحہ عمل اور آئندہ حکمتِ عملی کے حوالے سے اہمیت کا حامل قرار دیا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق پارٹی قیادت اس جلسے کے ذریعے عوامی رابطہ مہم کو مزید متحرک کرنے اور آئندہ سیاسی اقدامات کا خاکہ پیش کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو
پڑھیں:
سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کیلئے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلزپارٹی کو شامل ہونے کی ضرورت نہیں تھی
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 16 ستمبر 2025ء ) وزیر اطلاعات و ثقافت پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہےکہ سندھ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ممالک امداد مانگنے پر فورس کر رہی ہیں۔ عظمیٰ بخاری نے پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کی پریس کانفرنس کو غیر سنجیدہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی بیروزگاری کا رونا رونے کے لیے پی ٹی آئی ہی کافی تھی، پیپلز پارٹی کو اس بیانیے میں شامل ہونے کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب اس وقت ملکی تاریخ کے سب سے بڑے سیلاب کا سامنا کر رہا ہے، وزیر اعلیٰ مریم نواز اور پنجاب کی انتظامیہ دن رات سیلاب متاثرین کی بحالی اور ریلیف میں مصروف ہیں۔ الحمدللہ پنجاب حکومت اپنے وسائل سے متاثرین کی ہر ممکن مدد فراہم کر رہی ہے اور وفاق یا کسی دوسری تنظیم سے کسی قسم کی امداد کی طرف نہیں دیکھا۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے تمام وسائل اور حکومتی مشینری کا رخ متاثرہ علاقوں کی طرف موڑ دیا ہے۔
اس وقت ہمارا فوکس صرف عوامی خدمت ہے، اسی لیے ہم سیاسی تلخیوں کو اتحادی سمجھ کر برداشت کر رہے ہیں، لیکن اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ پیپلز پارٹی کے جعلی فلسفے اور ناکام تھیوریاں سنیں۔وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا کہ منظور چوہدری اور حسن مرتضیٰ اپنے دکھ اور فلسفے بلاول بھٹو اور مراد علی شاہ کو سنائیں۔ سندھ میں سیلاب سے کوئی بڑا جانی یا مالی نقصان نہیں ہوا، اس کے باوجود پیپلز پارٹی وفاق کو بیرون ملک امداد لینے پر مجبور کر رہی ہے جو غیر سنجیدہ رویہ ہے۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اور اس کے ہارے ہوئے رہنماؤں کو پہلے سندھ کے عوام کے مسائل کی فکر کرنی چاہیے، جہاں 2022 کے سیلاب متاثرین آج تک امداد کے منتظر ہیں۔