پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی ناکامی کے بعد بھارتی فضائیہ بوکھلاہٹ کاشکار اپنے شہریوں پربم گرادیا
اشاعت کی تاریخ: 26th, April 2025 GMT
نئی دہلی ( نیوزڈیسک)پہلگام فالس فلیگ آپریشن کی ناکامی سے بھارتی فضائیہ بھی بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی، بھارتی فضائیہ اپنے ہی عوام کی دشمن بن گئی اس کے لڑاکا طیارے نے اپنی ہی آبادی پر بم گرا دیا۔
واقعہ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش کے علاقے شیوپوری میں پیش آیا، بم گرنے سے آبادی اور املاک کو شدید نقصان پہنچا، بم گرنے سے متعدد مکانات تباہ ہوگئے جبکہ ہلاکتوں کی بھی اطلاعات ہیں۔دفاعی ماہرین کے مطابق واقعہ بھارتی فضائیہ کی غیر ذمہ داری اور بوکھلاہٹ کو ظاہر کرتا ہے، اس سے قبل بھی بھارتی فضائیہ کے لڑاکا طیاروں کے حادثات معمول کا حصہ ہیں، اکثر حادثات میں بھارتی فضائیہ کے لڑاکا طیارے آبادی پر گرچکے ہیں۔
دفاعی ماہرین کے مطابق پے در پے جدید طیاروں، پے لوڈ اور بموں کا گرنا بھارتی فضائیہ کی دفاعی صلاحیت پر گہرا سوالیہ نشان ہے، بھارتی فضائیہ جدید ٹیکنالوجی میں ناکامی کے ساتھ ساتھ پائلٹوں کی تربیت میں بھی ناکام ہے۔
سابق بھارتی کپتان کا پاکستان کے ساتھ کرکٹ کے 100 فیصد خاتمے کا مطالبہ
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: بھارتی فضائیہ
پڑھیں:
صیہونی فوج قبضہ کرنے کیلئے ٹینکوں کے ساتھ غزہ شہر کے وسط میں داخل
اسرائیلی فوج کے اس آپریشن کی مختلف ممالک نے شدید مذمت کی ہے اور خود اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامر بھی اسکی مخالفت کرچکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اس آپریشن سے اسرائیلی قیدیوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہو جائیں گے۔ اسلام ٹائمز۔ کئی ہفتوں سے جاری فضائی بمباری اور اونچی عمارتیں تباہ کرنے کے بعد اسرائیلی فوج قبضہ کرنے کیلئے بلٓاخر ٹینکوں کے ساتھ غزہ شہر کے وسط میں داخل ہوگئی، ساتھ ہی طیاروں سے شہر پر بمباری کی جا رہی ہے۔ اس صورتحال میں امریکی وزیر خارجہ نے اعتراف کیا ہے کہ غزہ جنگ کا سفارتی حل ممکن نظر نہیں آتا۔ مارکو روبیو سے پہلے صدر ٹرمپ نے امید ظاہر کی تھی کہ اسرائیلی قیدیوں کی رہائی سے متعلق ڈیل بہت جلد ہونے کی امید ظاہر کی تھی۔ غزہ شہر میں اسرائیل کی پچھلے دو برسوں میں یہ پہلی کارروائی ہے، فضائی بمباری کے سبب غزہ شہر کے تین لاکھ مکین پہلے ہی جنوب کی جانب نقل مکانی پر مجبور ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی حکام کا خیال تھا کہ رفاہ کی طرح یہ شہر بھی زیادہ تر خالی کرا لیا جائے گا، تاہم سات لاکھ سے زائد شہری اب بھی غزہ شہر میں مقیم ہیں۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ اب اس شہر میں بھی فلسطینیوں کی نسل کشی کی جائے گی۔ اسرائیلی فوج کے اس آپریشن کی مختلف ممالک نے شدید مذمت کی ہے اور خود اسرائیلی فوج کے چیف آف اسٹاف لیفٹیننٹ جنرل ایال زامر بھی اس کی مخالفت کرچکے ہیں۔ انہوں نے خبردار کیا ہے کہ اس آپریشن سے اسرائیلی قیدیوں کی زندگی کو خطرات لاحق ہو جائیں گے، اسرائیلی فوج کو بھاری جانی نقصان کا خدشہ ہے اور حماس کو ختم کرنے کی کوشش ناکام ہوسکتی ہے۔
امریکی صدر کے مطابق اس آپریشن کے جواب میں حماس نے تمام اسرائیلی قیدیوں کو سرنگوں سے باہر نکال لیا ہے اور اب انہیں اسرائیل کی اس زمینی کارروائی کیخلاف ڈھال کے طور پر استعمال کیا جائے گا۔ قیدیوں اور لاپتا اسرائیلیوں کے عزیزوں نے غزہ شہر پر اسرائیلی فوج کے حملے پر شدید تنقید کی ہے۔ انہوں نے اسرائیلی وزیراعظم کے گھر کے قریب مظاہرہ کیا اور کہا کہ اس آپریشن نے سات سو دس روز سے قید افراد کے زندہ بچنے کی آخری امید بھی ختم کر دی ہے اور اس پوری صورتحال کے ذمہ دار اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو ہیں۔