پہلگام واقعہ : سچ سامنے لانے پر سربراہ ناردرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ایم وی ایس کمار برطرف
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
سری نگر(نیوزڈیسک)بھارتی فوج کےناردرن کمانڈ کے سربراہ جنرل ایم وی ایس کمار پر پہلگام ناکام فالس فلیگ آپریشن کا ملبہ گرگیا۔ مودی سرکار نے بھارتی فوج کی ناردرن کمانڈ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایم وی ایس کمار کی چھٹی کر دی۔
بھارتی حکومت نے انٹیلیجنس اور سکیورٹی ناکامی کا سارا ملبہ لیفٹیننٹ جنرل کمار پر ڈال دیا۔ لیفٹیننٹ جنرل کمار کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل پراتک شرما یکم مئی کو انڈین آرمی کی ناردرن کمانڈ کا چارج سنبھالیں گے۔
سات لاکھ فوج، پیراملٹری ٹروپس، پولیس،انٹیلی جنس ایجنسیز کے باوجود بھارتی فوج کی قیادت پہلگام حملہ سے متعلق مکمل ناکامی کا شکار رہی۔
ذرائع کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل ایم وی ایس کمار نے پہلگام آپریشن کے بعد فوری طور پر پاکستان کے خلاف مہم جوئی سے انکار کر دیا تھا، لیفٹیننٹ جنرل کمار کی طرف سے انکار پر مودی سرکار کا منصوبہ خاک میں مل گیا۔
کل بروز جمعرات ملک بھر کے بینک بند ،اسٹیٹ بینک کا تعطیل کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: جنرل ایم وی ایس کمار لیفٹیننٹ جنرل
پڑھیں:
پیکسار کمپنی کے ورکر کی غیرقانونی برطرفی قبول نہیں‘خالد خان
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
نیشنل لیبر فیڈریشن کراچی کے صدر خالد خان نے ایوری ڈینیس پیکسار کے ورکر عثمان علی کی غیر قانونی برطرفی پر سخت احتجاج کرتے ہوئے اسے ظالمانہ اقدام قرار دیا۔معمولی سی بات پر کمپنی انتظامیہ نے یک جنبش قلم محنت کش کو ملازمت سے برطرف کردیا جو کہ غیر قانونی ہے اور اسے عدالت میں چیلنج کیا جائے گا۔یہ بات انہوں نے ایوری ڈینیس پیکسار ایمپلائز یونین سی بی اے کے جنرل سیکرٹری محمد فرقان انصاری کی قیادت میں آئے ہوئے یونین کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔اس موقع پر این ایل ایف کراچی کے جنرل سیکرٹری محمد قاسم جمال اور یونین کے عہدیداران اور برطرف ملازم عثمان علی بھی موجود تھے۔خالد خان نے کہا کہ کمپنی انتظامیہ فیکٹری کے ماحول کو خراب نہ کرے اور غریب محنت کشوں سے روزگار نہ چھینا جائے۔معمولی غلطی پر تنبیہ لیٹر نکالا جاسکتا تھا لیکن عثمان علی کو ملازمت سے برطرف کر کے فیکٹری کے ماحول کو خراب کیا گیا ہے اور محنت کشوں کو مشتعل کیا گیا ہے۔عثمان علی کی جبری برطرفی آئی ایل او قوانین اور لیبر قوانین کی بھی خلاف ورزی ہے اور اسے چیلنج کیا جائے گا اور غریب ملازم کی قانونی رہنمائی فراہم کی جائے گی۔