پہلگام واقعہ : سچ سامنے لانے پر سربراہ ناردرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل ایم وی ایس کمار برطرف
اشاعت کی تاریخ: 30th, April 2025 GMT
سری نگر(نیوزڈیسک)بھارتی فوج کےناردرن کمانڈ کے سربراہ جنرل ایم وی ایس کمار پر پہلگام ناکام فالس فلیگ آپریشن کا ملبہ گرگیا۔ مودی سرکار نے بھارتی فوج کی ناردرن کمانڈ کے سربراہ لیفٹیننٹ جنرل ایم وی ایس کمار کی چھٹی کر دی۔
بھارتی حکومت نے انٹیلیجنس اور سکیورٹی ناکامی کا سارا ملبہ لیفٹیننٹ جنرل کمار پر ڈال دیا۔ لیفٹیننٹ جنرل کمار کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل پراتک شرما یکم مئی کو انڈین آرمی کی ناردرن کمانڈ کا چارج سنبھالیں گے۔
سات لاکھ فوج، پیراملٹری ٹروپس، پولیس،انٹیلی جنس ایجنسیز کے باوجود بھارتی فوج کی قیادت پہلگام حملہ سے متعلق مکمل ناکامی کا شکار رہی۔
ذرائع کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل ایم وی ایس کمار نے پہلگام آپریشن کے بعد فوری طور پر پاکستان کے خلاف مہم جوئی سے انکار کر دیا تھا، لیفٹیننٹ جنرل کمار کی طرف سے انکار پر مودی سرکار کا منصوبہ خاک میں مل گیا۔
کل بروز جمعرات ملک بھر کے بینک بند ،اسٹیٹ بینک کا تعطیل کا اعلان
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: جنرل ایم وی ایس کمار لیفٹیننٹ جنرل
پڑھیں:
سعودیہ کا فلسطینی ریاست بننے تک اسرائیل کو تسلیم کرنے سے صاف انکار
نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 جولائی2025ء) سعودی عرب نے واضح اعلان کیا ہے کہ فلسطینی ریاست بننے تک اسرائیل سے تعلقات قائم اور اسے تسلیم کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے یہ بات دو ریاستی حل سے متعلق اقوام متحدہ میں کانفرنس سے خطاب میں کہی جس کی میزبانی سعودی عرب اور فرانس کر رہے ہیں۔شہزادہ فیصل بن فرحان کا کہنا تھا کہ اسرائیل فلسطین بحران میں دو ریاستی حل کو عملی جامہ پہنانا ہی علاقائی استحکام کی کنجی ہے اور یہ کانفرنس اس سمت میں سنگ میل کی حیثیت رکھتی ہے، خطے کے تمام لوگوں کیلئے سکیورٹی، استحکام اور خوشحالی، فلسطینیوں کو انصاف فراہم کرنے سے شروع ہوتی ہے۔انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو اس قابل کیا جانا چاہیے کہ وہ اپنے جائز حق کو حاصل کریں جس میں سب سے اہم آزاد فلسطینی ریاست کا قیام ہے جو کہ 4 جون 1967ء کی سرحدوں میں ہو اور اس کا دارالحکومت مشرقی بیت المقدس ہو، انہوں نے عرب انیشی ایٹو کو منصفانہ اور انصاف پرمبنی حل کا فریم ورک قرار دیا۔(جاری ہے)
شہزادہ فیصل بن فرحان نے مزید کہا کہ غزہ میں انسانی تباہی کو فوری ختم کیا جائے اور بتایا کہ سعودی عرب اور فرانس نے عالمی بینک سے فلسطین کو 300 ملین ڈالر کی فراہمی میں معاونت کی ہے۔