Express News:
2025-09-18@15:53:03 GMT

خاتون آہن

اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT

کچھ عجیب سی صورت حال ہے، یہاں ہمارے صوبے کے پی کے عرف خیر پخیر میں یہاں جو خبریں…سوری… خبریں تو اب ہوتی نہیں ہیں ’’بیانات‘‘ ہوتے ہیں ، اس کے مطابق پنجاب کی وزیر اعلیٰ محترمہ مریم نواز بہت ہی’’ مشکل‘‘ حالات میں ہیں، دکھی بھی ہیں، پنجاب حکومت کی ٹانگیں کانپ رہی ہیں، خزانہ خالی ہے، حکومت کے اوسان ٹھکانے نہیں ہیں ، آنکھوں سے آنسوؤں کے فوارے چھوٹ رہے ہیں جس طرح کارٹونوں میں بہتے ہیں یا بقول اقبال بانو۔

شکست حسن کے منتظر بھی ان آنکھوں نے دیکھے ہیں

 کوئی یوں سن رہا تھا رات مجھ سے میرا افسانہ

 کبھی شرمندہ شرمندہ کبھی نم دیدہ نم دیدہ

 لیکن ہم خیبرپختونحوا والے ان خبروں، بیانوں پرکیسے یقین کریں کیونکہ محترمہ مریم نواز تو اس وقت بھی ’’خاتون آہن ’’ بن کر کھڑی تھیں جب ان کے خاندان،حکومت ،گھر، پارٹی سب کچھ پر ’’شہاب ثاقب‘‘ گرا تھا اورچاروں طرف بلکہ شش جہات سے گولہ باری ہورہی تھی، وہ تب بھی نہ کانپی تھیں نہ لرزی تھیں اور نہ گھبرائی تھیں بلکہ ڈٹ کر کھڑی تھیں لہٰذا آج ایسا کیا ہوگیا ہے کہ اتنی شکستہ دل ہوگئی ہیں، گرفتہ دل ہوگئی ہیں،گھبرا گئی ہیں ۔

یہ موضوع ایسا ہے کہ جی تو چاہتا ہے کہ فوراً بیانات کے اس معمہ کو ہاتھ میں لے کر تحقیق کا ٹٹو دوڑائیں لیکن فاصلے بہت ہیں اورہم ٹھہرے بڈھے ضعیف ۔ اورہماری استطاعت ہم سے بھی ضعیف ہے جب کہ تحقیق کا ٹٹو بھی مارے مہنگائی کے پنجر پنجر ہورہا ہے ورنہ لاہور اور پنجاب کے دیگر شہروں میں جاکر اصل صورت حال معلوم کرکے آتے کہ پنجاب ’’ماتم کدہ‘‘ کیوں بن گیا ہے اورہماری بدقسمتی سے ہمارے پاس وہ جام جم اورآئینہ جہاں نما بھی نہیں ہے جو خیبر پختونخوا کے معاونوں اورمشیروں کے پاس ہے جو نہ صرف ’’دوردرشن‘‘ ہیں بلکہ فیوچر درشن بھی ہیں اورسب سے بڑی بات یہ کہ ان کے ناموں کے ساتھ اتنی ڈگریاں اور القابات وخطابات ہیں تو بلاوجہ نہیں ہوں گے ۔

 پہلے صرف ایک ذریعہ تھا، علامہ ڈاکٹر پروفیسر، عالم کامل ماہرنجوم وفلکیات …اوراب یک نہ شد دوشد کہ خزانے کا معاون مشیر بھی اپنے بیانات کا تانگہ دوڑانے لگا بلکہ ’’سہ شد‘‘ کہیے کہ بڑے صاحب نے بھی چیلنج کردیا ہے کہ مجھ سا کوئی ہو تو سامنے آئے، ظاہر ہے کہ چیلنج پڑوس یعنی پنجاب کی طرف سے تھا، فرمایا،کوئی میرے جیسا وزیراعلیٰ بن کردکھائے ‘‘ لیکن کیاکریں ، ہمیں تو اپنی بے بسی اوربے سروسامانی نے وہ چیونٹی بنادیا ،جسے کسی نے پانی کے ایک برتن میں پتھر ڈال کر بٹھا دیا تھا۔کل ملا کر صورت حال یہ ہوگئی ہے کہ ہمارا تجربہ ، یقین اورمعلومات کچھ اورکہہ رہے ہیں اورصوبہ خیرپہ خیر کے چینلات اور اخبارات کے بیانات بلکہ بیانات کا اٹوٹ سلسلہ وار لگاتار اور موسلادھار کچھ اورکہہ رہا ہے۔

کہتے ہیں، افغانستان کے ایک بادشاہ کو ’’دلی‘‘ پر سخت غصہ تھا اور وہ چاہتا تھا کہ دلی کو تیمور اورنادرشاہ کی طرح ہلواڑہ کرکے تاریخ میں اپنانام رقم کرے لیکن بیچارے کو اپنے ریوڑ یعنی لمبے چوڑے ’’حرم‘‘ کی سرپرستی سے فرصت نہیں مل رہی تھی۔یہ بات ایک اسلحہ ساز کو پتہ چلی تو اس نے آکر’’ شاہ والا ‘‘کو بتایا کہ وہ ایک ایسی توپ تیار کر سکتا ہے جو یہیں سے دلی کی اینٹ سے اینٹ ، پتھر سے پتھر اورآدمی سے آدمی کو نیست ونابود کرسکتی ہے۔ اسے بادشاہ نے فوراً اپنا معاون خصوصی بناکر کام پر لگا دیا، اس نے جو سامان مانگا وہ فراہم کردیا اورمطلوبہ رقومات بھی حوالے کردیں کہ فوراً ایسی توپ بناکر ہماری خدمت میں پیش کرو تاکہ جلد ازجلد اس دلی کو صفحہ ہستی سے مٹادیں۔

اسلحہ ساز’’ لگے رہو منابھائی ہوگیا‘‘، آخر ایک مدت کے بعد اس نے اعلان کیا کہ توپ تیارہوگئی ہے ۔ بادشاہ نے ایک بڑے جشن کااہتمام کیا تاکہ توپ کامظاہرہ ہرخاص وعام دیکھ سکے ۔مقررہ دن پر ایک طرف شاہی خاندان، وزیران کرام، مشیرعظام اور معاونین دشنام بیٹھ گئے۔ میدان کے بیچ میں کئی ہاتھیوں کی مدد سے وہ عظیم الشان اور بھاری بھر کم توپ لائی گئی اور اسلحہ ساز نے ’’شاہ والا‘‘کی اجازت لے کر ایک خاص ’’ادا ‘‘ سے فیتے کو آگ دکھائی ، اچانک قیامت خیز دھماکا ہوا ،ہرطرف دھواں ہی دھواں پھیل گیا ، ہاتھ کو ہاتھ تو کیا،آنکھ کو آنکھ بھی سجھائی نہیں دے رہی تھی ، ہرطرف قیامت کا شور، آخر کافی دیر بعد دھواں چھٹا تو توپ کا ساراملبہ ادھر ادھر بکھرا ہوا تھا، کچھ لوگ بھی زد میں آگئے تھے لیکن اسلحہ ساز بڑا ہوشیار تھا ، شاہ والا کے سامنے دست بستہ کھڑا ہوکر بولا ، حضور پرنور ملاحظہ فرمائیے! جب یہاںیہ حال ہے تو دلی پر کیا قیامت ٹوٹ پڑی ہوگی۔ جانتا تھا کہ نہ ٹیلی فون تھا، نہ تار، پیدل زمانہ تھا اوردلی سے جب کہیں چار پانچ مہینے بعد خبر آئے گی تو یہاں سے رفوچکر ہوچکا ہوں گا ۔

 ہماری بھی وہی حالت ہے نہ جام جم رکھتے ہیں، نہ آئینہ جہاں نما، تو کیسے بتائیں کہ وہاں مریم نواز حکومت کا ’’دلی‘‘ کس حال میں ہے ۔ اسلحہ سازوں نے جو کچھ کرنا تھا، وہ کرلیا اورکررہے ہیں کہ ان کاکام یہی ہے ،دراصل وہ اپنے صوبہ خیر پخیر کو بتیس چاند لگا چکے ہیں، ہرطرف امن وامان ، عدل وانصاف کا دوردورہ ہے ، شیر اوربکری منرل واٹر کی ایک بوتل میں اپنا اپنا اسٹرا ڈال کر پی رہے ہیں، بچے پارکوں میں چمڑے کی گیندوں کے بجائے لال وجواہر اورسونے کی گیندوں سے کرکٹ اور ہاکی کھیل رہے ہیں ، بلے اورہاکی سٹک چاندی کے ہیں ۔ دراصل ہمیں محترمہ مریم نواز سے ہمدردی اس لیے ہے کہ کسی زمانے میں ان کے والد میاں نواز شریف سے یاد اللہ تھی، وہ تو شاید بھول گئے ہوں کہ ان کے یاد رکھنے کے لیے اور بھی بہت کچھ ہے لیکن ہمارے پاس صرف یادوں کے سوا اورکچھ ہے ہی نہیں ۔ چنانچہ صرف دعا ہی دے سکتے ہیں ،اﷲ محترمہ مریم نواز کو امان میں رکھے ، سارے دکھ درد دورہوں اورحاسدوں کی بدنظر، بدنیت اوربد گوئیوں سے بچائے رکھے ۔

 جو لوگ اپنا قد نہیں بڑھا سکتے وہ دوسروں کا قد گھٹانے میں لگ جاتے ہیں ۔

 ہم تو ڈوبے ہیں صنم تم کو بھی لے ڈوبیں گے

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: محترمہ مریم نواز رہے ہیں

پڑھیں:

نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلائوں گی، مریم نواز

نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلائوں گی، مریم نواز WhatsAppFacebookTwitter 0 15 September, 2025 سب نیوز

میانوالی (سب نیوز)وزیر اعلی پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ پنجاب کے پیسے عوام پر خرچ کروں گی، نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلاوں گی۔
میانوالی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی مریم نواز نے کہا کہ وزرا کو کہا ہے جب تک متاثرین کو ریلیف نہیں ملتا فیلڈ سے واپس نہیں آنا، پہلی بار سن رہے ہیں کہ تنقید کی جارہی ہے وزیر اعلی کام کیوں کررہی ہے۔مریم نواز نے کہا کہ کشتی میں بیٹھی تو تنقید کی گئی کہ وزیر اعلی کشتی میں کیوں بیٹھ گئیں، انہیں کام کرنے کے علاوہ سب کچھ آتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب میں سب سے زیادہ خراب صورت حال گجرات میں ہے، وہاں 26 ارب روپے سے نیا سیوریج سسٹم ڈال رہے ہیں۔وزیر اعلی نے کہا کہ تنقید اور دعوے کرنا آسان ہوتا ہے، کام کرنے کے لیے بستروں سے نکل کر تیار ہوکر میدان میں آنا ہوتا ہے، وزیر اعلی باہر نکلے تو سب کو کام کرنا پڑتا ہے، باقی صوبوں میں سی ایم کام کرتا ہے نہ سسٹم کام کرتا ہے۔مریم نواز نے مزید کہا کہ 2022 میں سیلاب آتا تو اس وقت کے وزیراعظم نے فضائی دورہ کیا، وزیراعظم نے عینک ٹھیک کی اور کہا او ہو بہت نقصان ہوا ہے، تنقید کرنا آسان لیکن محنت کرنا مشکل ہے کام کرنا پڑتا ہے۔

روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔

WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی منظوری کے بعد ہراسمنٹ کمیٹی کا سربراہ تبدیل چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی منظوری کے بعد ہراسمنٹ کمیٹی کا سربراہ تبدیل خیبرپختونخوا کی تاریخ میں پہلی بار خاتون ایس ایس پی تعینات خیبر پختونخوا، 1351انتہائی مطلوب دہشت گردوں کے سروں کی قیمت مقرر عرب اسلامی سربراہی اجلاس،قطر پر اسرائیلی حملے کا جواب واضح اور فیصلہ کن ہونا چاہیے، مسلم ممالک کی تجویز اسرائیل کے انسانیت کیخلاف جرائم کو روکنے کیلئے عرب ٹاسک فورس تشکیل دی جائے، وزیراعظم کا عرب اتحاد ہنگامی اجلاس سے خطاب کھیل میں سیاست کو گھسیٹنا اصل روح کے منافی ہے، محسن نقوی کا بھارتی رویے پر سخت ردعمل TikTokTikTokMail-1MailTwitterTwitterFacebookFacebookYouTubeYouTubeInstagramInstagram

Copyright © 2025, All Rights Reserved

رابطہ کریں ہماری ٹیم

متعلقہ مضامین

  • اپنے حلف کی پاسداری کرتے ہوئے جرت مندانہ فیصلے کریں. عمران خان کا چیف جسٹس کو خط
  • چارلی کرک کا قتل ایک المیہ لیکن سیاسی مباحثے کو دبانا نہیں چاہیے،اوباما
  • غربت اور پابندیوں کے باوجود افغانستان میں کاسمیٹک سرجری کلینکس کی مقبولیت میں اضافہ
  • لیڈی ڈاکٹر نے نالے میں چھلانگ لگا لی، وجہ کیا بنی؟
  • ہونیاں اور انہونیاں
  • گزرا یوم آزادی اور تجدید عہد
  • انیق ناجی نے ولاگنگ سے دوری کی وجہ خود ہی بتا دی ، پنجاب حکومت پر تنقید
  • ’کسی انسان کی اتنی تذلیل نہیں کی جاسکتی‘، ہوٹل میں خاتون کے رقص کی ویڈیو وائرل
  • ’’عشق پیغمبر اعظم، مرکز وحدت مسلمین‘‘ کانفرنس
  • نواز شریف کی بیٹی ہوں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلائوں گی، مریم نواز