سنجے دت نے بالی ووڈ انڈسٹری کا راز فاش کردیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, May 2025 GMT
بالی ووڈ کے سپر اسٹار سنجے دت نے ایک حالیہ بیان میں اعتراف کیا ہے کہ بالی ووڈ فلم انڈسٹری اس وقت شدید تقسیم کا شکار ہے، جو ان کے مطابق پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔
بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق 66 سالہ سنجے دت نے موجودہ صورتحال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فلم انڈسٹری کو متحد ہو کر کام کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ ہر فلم کو برابر کا موقع اور سپورٹ مل سکے۔
سنجے دت نے شکایت کی ہے کہ ان کی فلم کو ویسا پروموشنل سپورٹ نہیں مل رہا جیسا کہ ملنا چاہیے۔
حال ہی میں ایک ایونٹ کے دوران، انہوں نے اپنے نئے گانے آئے رے بابا کا افتتاح کیا، جہاں انہوں نے اپنے دل کی بات کہی۔ انہوں نے سوشل میڈیا پر بھی دکھ کا اظہار کرتے ہوئے لکھا کہ انہیں افسوس ہوتا ہے کہ انڈسٹری اس قدر تقسیم ہو چکی ہے۔
ان کا کہنا تھا: ’ہم ایک فیملی تھے اور ہمیشہ رہیں گے، بس راستے سے تھوڑا بھٹک گئے ہیں۔‘
یاد رہے کہ سنجے دت اس وقت اپنی آنے والی ایکشن کامیڈی فلم ’دی بھوتنی‘ کی پروموشن میں مصروف ہیں، جو یکم مئی کو ریلیز ہو رہی ہے۔ اس فلم میں ان کے ساتھ مونی رائے، پلک تیواڑی اور سنی سنگھ اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
خیبرپختونخوا حکومت نے تعلیمی بجٹ میں 11 فیصد اضافہ کردیا
پشاور:خیبرپختونخوا کی حکومت نے مالی سال 26-2025 کے لیے تعلیمی بجٹ 327 ارب روپے سے بڑھا کر363 ارب روپے کر دیا جو رواں مالی سال سے 11 فیصد زائد ہے۔
خیبر پختونخوا اسمبلی میں صوبے کا مالی سال 26-2025 کا بجٹ پیش کردیا اور صوبائی حکومت نے اسکولوں میں بنیادی ضروریات کی فراہمی کے لیے خصوصی فنڈز مختص کیے۔
ان فنڈز میں سے 32 ہزار 500 اسکولوں میں 5.9 ملین طلبا وطالبات کے لیے کلاس رومز کی مرمت اور تدریسی مواد کی فراہمی، غیرنصابی سرگرمیوں کو فروغ دیاجائے گا۔
گرلز کمیونٹی اسکولوں کی معلمات کے لیے 1593ملین روپے مختص کیے گئے ہیں، مفت درسی کتب کی فراہمی کے لیے 8545ملین روپے کی تخصیص کے علاوہ ڈی آئی خان میں گرلز کیڈٹ کالج کا قیام عمل میں لایاجائے گا۔
اسی طرح صوبے کے 10تاریخی اسکولوں کے تحفظ اور بحالی کے لیے 855ملین روپے رکھے گئے ہیں، اگلے مالی سال کے دوران اسکولوں سے باہر بچوں کا 50 فیصد انرول کرنے کا ٹارگٹ رکھا گیا ہے، اساتذہ کی کمی کو پورا کرنے کے لیے والدین اور اساتذہ کی کونسلوں کے ذریعے ایک ارب روپے رکھےگئے ہیں۔
خیبرپختونخوا حکومت نے اعلیٰ تعلیم کا بجٹ 36 سے بڑھا کر 50 ارب روپے کر دیاگیا ہے، سرکاری کالجوں کو اپلائیڈ سائنسز اور ٹیکنالوجی کے مراکز میں تبدیل کرنے کے لیے دو ہزار 772 ملین روپے خرچ کیے جائیں گے۔
صوبائی حکومت نے 3.5 ارب کی لاگت سے 5 نئے کالجوں کے قیام کے علاوہ یونیورسٹیوں کا بجٹ 3 سے بڑھا کر 10 ارب روپے کردیا ہے اور اعلیٰ تعلیم کے اسکالرشپ انڈومنٹ فنڈ میں 1240ملین روپے کا اضافہ بھی کردیا گیا ہے۔