بیس بال میچ کے دوران اسٹینڈ میں بیٹھا ایک شائق 20 فٹ بلندی سے گرگیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 30 اپریل کو امریکی ریاست پٹسبرگ میں کھیلے جارہے بیس بال مقابلے میں ایک شائق کو اسٹینڈ سے گرتے ہوئے دیکھا گیا تھا، جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بلیچرز ٹیم کا مداح 20 فٹ (تقریباً 7 میٹر) اونچائی سے گرا، جس کے باعث شدید زخمی ہوا۔

میچ کے دوران شائق کے گرنے کے بعد ایمبولنس کے ذریعے اُسے فوری اسپتال منتقل کردیا گیا ہے تاہم اسکی حالت نہایتی تشویشناک ہے۔

دوسری جانب واقعے کے بعد کھلاڑیوں نے شائق کیلئے ہمدردی کا اظہار کیا اور نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

ایک اور جہاز گرگیا: بین الاقوامی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسیوں کا ضمیر بھی

ایک اور جہاز گرا، ایک اور Mayday پکارا گیا، ایک اور سانحہ ہوا، اور ایک بار پھر بین الاقوامی ہوابازی ادارے خاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔

ائیر انڈیا کی پرواز AI171 نے 12 جون 2025 کو احمد آباد سے لندن کی جانب اڑان بھری، مگر منزل سے پہلے، زمین نے اسے نگل لیا۔ 242 میں سے 241 افراد مارے گئے، صرف ایک بچ سکا۔

احمد آباد میں ائیر انڈیا کی فلائٹ AI171 حادثے کی تحقیقات جاری ہے، اور اس کی صحیح وجہ کا تعین ہونا باقی ہے۔ تاہم، یہاں کچھ اہم حقائق ہیں جو ممکنہ وجوہات کی شناخت میں مدد کر سکتے ہیں۔

پرواز کی تفصیلات:

یہ پرواز بوئنگ 787-8 ڈریم لائنر تھی، جو احمد آباد سے لندن گیٹ وِک تک چل رہی تھی، جس میں 230 مسافر اور عملے کے 12 ارکان سمیت 242 افراد سوار تھے۔

مے ڈے کال:

پائلٹ نے ٹیک آف کے فوراً بعد مے ڈے کال جاری کی، جو ایک سنگین مسئلے کی نشاندہی کرتا ہے۔

کریش سائٹ:

طیارہ ہوائی اڈے کی حدود کے قریب گر کر تباہ ہوا، رہائشی علاقے، خاص طور پر ڈاکٹروں کے ہاسٹل کی عمارت سے گرنے سے پہلے تقریباً 825 فٹ کی اونچائی پر پہنچ گیا۔

موسم کے حالات:

 کوئی منفی موسمی حالات کی اطلاع نہیں دی گئی ہے۔ حادثہ دوپہر کے وقت پیش آیا۔

ایئر کرافٹ مینٹیننس:

 حادثے سے پہلے طیارے کی دیکھ بھال کی تاریخ کے بارے میں کوئی معلومات دستیاب نہیں ہے۔

پائلٹ کا تجربہ:

 کپتان سومیت سبھروال کے پاس پرواز کے 8,200 گھنٹے کا تجربہ تھا، جب کہ فرسٹ آفیسر کلائیو کندر کے پاس 1,100 گھنٹے تھے۔ جن ممکنہ وجوہات کی تحقیقات کی جا رہی ہیں ان میں  شامل ہو سکتے ہیں۔

تکنیکی ناکامی:

 مئی ڈے کال اور اونچائی میں اچانک کمی کے پیش نظر، تکنیکی خرابی ایک ممکنہ وجہ ہے۔

پائلٹ کی غلطی:

انسانی غلطی یا پائلٹ کی غلط فہمی اس حادثے میں معاون ہو سکتی ہے۔

ایندھن کا بوجھ:

طویل فاصلے کے سفر کے لیے ہوائی جہاز میں بہت زیادہ ایندھن ڈالا گیا تھا، جس نے حادثے کے بعد کی آگ کو بڑھا دیا ہو گا۔

تفتیش:

توقع ہے کہ ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (DGCA) اور بوئنگ تحقیقات کی قیادت کریں گے۔

امریکہ سے نیشنل ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ (NTSB) اور فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) تکنیکی مدد فراہم کریں گے۔

تحقیقات ممکنہ طور پر مختلف عوامل کا جائزہ لے گی، بشمول پائلٹ کی تربیت، ہوائی جہاز کی دیکھ بھال، اور ہوائی ٹریفک کنٹرول کے طریقہ کار۔

معید الرحمان ایوی ایشن کے ماہر مطابق اس حادثے کے مزید ممکنہ اسباب تو بہت گنوائے جا رہے ہیں، جن میں پرندے سے ٹکر، تھرسٹ میں کمی، یا پائلٹ کی جلد بازی شامل ہیں۔

لیکن کیا کوئی یہ سوال پوچھنے کی جرأت کرے گا:

کہیں پائلٹ جعلی تو نہیں تھا؟ کیا سیفٹی کے لوازمات مکمل تھے؟

کہیں پائلٹ بھی اُن 4000 میں سے تو نہیں جنہیں بھارت میں جعلی طریقے سے پائلٹ لائسنس دیے گئے؟

بھارت: حادثات کی طویل فہرست

یہ AI171 کوئی پہلا واقعہ نہیں۔ بھارت کی ہوا بازی کا ماضی ہوائی حادثات سے سیاہ پڑ چکے ہیں۔

2025: AI171، احمد آباد — 241 ہلاکتیں

2020: AI Express IX-1344، کوژیکوڈ — 21 ہلاکتیں

2010: AI Express IX-812، منگلور — 158 ہلاکتیں

1998: Alliance Air 7412، پٹنہ — 60 ہلاکتیں

1996: چرخی دادری تصادم — 349 ہلاکتیں

1993: IA Flight 491، اورنگ آباد — 55 ہلاکتیں

1990: IA Flight 605، بنگلور — 92 ہلاکتیں

1988: IA Flight 113، احمد آباد — 133 ہلاکتیں

1978: AI Flight 855، بحرِ عرب — 213 ہلاکتیں

اتنی بڑی تعداد میں حادثات اور ہلاکتیں — مگر دنیا چپ ہے، ادارے چپ ہیں، IATA، ICAO،EASA  سب خاموش۔

دوہرے معیار کا المیہ

پاکستان میں اگر PIA کی ایک پرواز گر جائے تو فوراً:

پروازوں پر پابندی

یورپی یونین کا بلیک لسٹ

ICAO  کی غیر معمولی میٹنگ

پاکستانی ایوی ایشن کا دنیا بھر میں مذاق

لیکن بھارت؟

جہاں 4000 جعلی پائلٹ لائسنس کا اسکینڈل سامنے آئے، پائلٹ 35 منٹ کی پرواز سے 360 گھنٹے کا تجربہ دکھائے، اور 8 بڑے حادثات میں 1000 سے زائد افراد مارے جائیں — تو کوئی پابندی نہیں، کوئی انکوائری نہیں، کوئی پریس ریلیز بھی نہیں۔

کیا انسانی جانوں کی قیمت قومیت سے طے ہوتی ہے؟

ہمیں اب سوال اٹھانا ہوگا۔ اگر بین الاقوامی ادارے بھارت کو سفارتی مصلحتوں کی وجہ سے رعایت دے رہے ہیں تو وہ نہ صرف ناانصافی کر رہے ہیں بلکہ دنیا بھر کی فضائی حفاظت کو خطرے میں ڈال رہے ہیں۔

تحقیق کہاں ہونی چاہیے؟

AI171  کے حادثے کی تفتیش صرف طیارے کے بلیک باکس تک محدود نہ ہو، بلکہ:

پائلٹ کی اصل تربیت کی جانچ

جعلی لائسنسنگ کی موجودگی

ایوی ایشن اتھارٹی کی شفافیت

بین الاقوامی اداروں کی خاموشی کا احتساب

زندگی کا حساب کون دے گا؟

241 انسان مٹی میں دفن ہو چکے ہیں۔ ان کے پیچھے کوئی سوال نہ اٹھے، کوئی جواب نہ مانگا جائے، یہ خود انسانیت کا سانحہ ہے۔

یہ حادثہ صرف ایک جہاز کا نہیں، بلکہ ضمیر، انصاف اور ہوابازی کے نظام کی مکمل ناکامی ہے-

عبید الرحمان عباسی

ادارے کا کالم نگار کی رائے کے ساتھ متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

عبید الرحمان عباسی

مصنف سابق سینئر ایڈیشنل ڈائریکٹر لاء پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی اور اسلام آباد میں مقیم ایوی ایشن اینڈ انٹرنیشنل لاء کنسلٹنٹ ہیں۔ ان سے [email protected] پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔

احمد آباد ایوی ایشن بھارت جہاز طیارہ تباہ

متعلقہ مضامین

  • ایک اور جہاز گرگیا: بین الاقوامی ایوی ایشن سیفٹی ایجنسیوں کا ضمیر بھی
  • اداکارہ سعدیہ امام نے روتے ہوئے ویڈیو سوشل میڈیا پر شیئر کردی، مداح پریشان
  • اسٹاک ایکسچینج میں شدید مندی؛ انڈیکس 3 نفسیاتی حدیں کھو بیٹھا
  • ثنا میر کے نام ایک اور اعزاز، ویڈیو وائرل
  • بھارتی طیارے کی محض ایک منٹ میں اُڑان بھرنے سے تباہ ہونے کی مکمل ویڈیو وائرل
  • کیا رونالڈو کے گھر نئے مہمان کی آمد متوقع ہے؟ گرل فرینڈ کی ویڈیو وائرل
  • ماہرہ خان کے کلاسیکل ڈانس کے سوشل میڈیا پر چرچے، ویڈیو وائرل
  • پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تاریخی بلندی، 1,24,000 پوائنٹس پر پہنچنے پر وزیراعظم کا اظہارِ اطمینان
  • لاس اینجلس میں نیشنل گارڈ اہلکار کی خاتون رپورٹر کو گولی مارنے کی ویڈیو وائرل
  • اسماء عباس نے وائرل ڈانس ویڈیو کے پیچھے چھپی وجہ بتا دی