بھارت کی اناڑی فضائیہ ایکسپریس وے پر جنگی طیارہ اتارنے کی کوشش میں بری طرح ناکام
اشاعت کی تاریخ: 2nd, May 2025 GMT
جنگ کی گیدڑ بھبھکیاں دینے والے بھارت کی فضائیہ کا اناڑی پن دنیا کے سامنے آگیا، بھارتی فضائیہ کی اترپردیش میں زیر تعمیر گنگا ایکسپریس وے پر جنگی طیارہ لینڈ کرانے کی کوشش بری طرح ناکام ہوگئی۔
نجی ٹی وی کے مطابق بھارتی فضائیہ کی پاکستان ایئرفورس کے نقش قدم پرچلنے کی کوشش بری طرح ناکام ہوگئی، بھارتی فضائیہ نے جنگ کی صورت میں متبادل رن وے کے طور پر طیارہ ایکسپریس وے پراترنے کی مشق کی لیکن اناڑی پائلٹ ناکام رہا۔
اترپردیش میں بھارتی فضائیہ کا اناڑی پائلٹ ایکسپریس وے پر سخوئی طیارہ لینڈ کرانے کی کوشش میں ناکام ہوگیا اور سڑک کو چھونے سے قبل ہی طیارے کو دوبارہ فضا میں بلند کردیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: ایکسپریس وے پر بھارتی فضائیہ کی کوشش
پڑھیں:
بھارتی فلمساز طیارہ حادثے کے بعد سے پُراسرار طور پر لاپتا
بھارت میں ائیر انڈیا کی پرواز AI-171 کے اندوہناک حادثے کے بعد معروف فلم ساز مہیش کلاوڈیا المعروف مہیش جیراوالا لاپتا ہوگئے جوکہ حادثے کے وقت نزدیکی علاقے میں موجود تھے۔
بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مہیش جیراوالا کا موبائل فون حادثے کے مقام سے صرف 700 میٹر کی دوری پر آخری بار متحرک پایا گیا تھا، اُن کے اہلِ خانہ نے ان کے لاپتا ہونے کی اطلاع دیتے ہوئے ڈی این اے نمونے حکام کو جمع کرا دیے ہیں۔
یہ حادثہ 12 جون بروز جمعرات کی دوپہر پیش آیا تھا جب طیارہ سردار ولبھ بھائی پٹیل انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے 1:39 بجے پرواز بھرنے کے کچھ ہی لمحوں بعد میگھن نگر کے ایک میڈیکل کالج کے احاطے میں گر کر تباہ ہو گیا۔
طیارے میں سوار 242 میں سے 241 افراد ہلاک ہو گئے تھے، جبکہ زمین پر موجود مزید 29 افراد بھی جہاز گرنے اور ملبے تلے دبنے سے جان کی بازی ہار گئے۔
فلمساز مہیش کلاوڈیا، جو نروڈا کے رہائشی تھے اور میوزک البمز کے ڈائریکٹر کے طور پر کام کرتے تھے، وہ جمعرات کے روز لاء گارڈن کے علاقے میں کسی سے ملاقات کے لیے گئے تھے۔
ان کی اہلیہ ہیتل نے بتایا کہ ‘میرے شوہر نے دوپہر 1:14 پر مجھے فون کر کے بتایا کہ ان کی ملاقات ختم ہو گئی ہے اور وہ گھر واپس آ رہے ہیں لیکن جب وہ وقت پر گھر نہیں پہنچے اور ان کا فون بند آنے لگا تو مجھے تشویش ہوئی، پولیس کو اطلاع دی گئی تو ان کے موبائل کی آخری لوکیشن کریش سائٹ سے صرف 700 میٹر کے فاصلے پر ظاہر ہوئی’۔
ہیتل نے مزید کہا کہ ان کے شوہر کا فون تقریباً 1:40 پر بند ہو گیا تھا، یعنی عین اسی وقت جب طیارہ پرواز بھر چکا تھا، ان کی اسکوٹر اور موبائل فون دونوں غائب ہیں۔
اہلیہ نے شُبہ ظاہر کیا کہ ‘معاملہ کچھ غیرمعمولی لگ رہا ہے، کیونکہ میرے شوہر عام طور پر اس راستے سے کبھی گھر نہیں آتے تھے، ہم نے ڈی این اے سیمپل جمع کرا دیے ہیں تاکہ یہ جانچا جا سکے کہ آیا وہ حادثے میں زمین پر ہلاک ہونے والوں میں شامل تو نہیں’۔
طیارے کے حادثے میں کئی لاشیں ناقابلِ شناخت حد تک جل چکی ہیں یا بری طرح متاثر ہوئی ہیں، جس کے باعث حکام متاثرین کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کا سہارا لے رہے ہیں۔
سانحے کے تین دن بعد اسپتال حکام نے اتوار کے روز تصدیق کی کہ 47 افراد کی شناخت ڈی این اے میچنگ کے ذریعے ہو چکی ہے، جن میں سے 24 لاشیں ورثا کے حوالے بھی کر دی گئی ہیں، حکام کی جانب سے متاثرین کی شناخت کا عمل تیزی سے جاری ہے۔
Post Views: 4