رئیلٹی شو میں متنازع مناظر: اعجاز خان سمیت ذمے داران کیخلاف ایف آئی آر درج
اشاعت کی تاریخ: 3rd, May 2025 GMT
ممبئی پولیس نے متنازع ویب شو ’ہاؤس اریسٹ‘ میں مبینہ فحش مناظر اور غیر اخلاقی مواد دکھانے پر معروف اداکار اعجاز خان، پروڈیوسر راجکمار پانڈے اور دیگر متعلقہ افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیے: بھارتی رئیلٹی شوز میں ’’نازیبا مواد‘‘؛ تمام حدیں پار ہوگئیں
یہ شو بھارت کے بدنام زمانہ او ٹی ٹی پلیٹ فارم ULLO ایپ پر نشر کیا جاتا ہے، اور حالیہ دنوں میں اس کے متعدد کلپس سوشل میڈیا پر وائرل ہوئے ہیں، جن میں اعجاز خان کو شو کے شرکاء، خصوصاً خواتین سے نازیبا سوالات کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ ان مناظر نے ناصرف صارفین بلکہ سماجی و سیاسی حلقوں میں بھی شدید ردعمل کو جنم دیا ہے۔
پولیس کے مطابق یہ مقدمہ بجرنگ دل کے کارکن گوتم روریا کی شکایت پر ممبئی کے امبولی تھانے میں درج کیا گیا۔ شکایت کنندہ کا کہنا تھا کہ شو میں فحش زبان، عورتوں کی تذلیل اور سماجی اقدار کے منافی حرکات پیش کی گئی ہیں، جو معاشرے پر انتہائی منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔
امبولی پولیس کے اہلکار نے میڈیا کو بتایا کہ انہیں متعدد افراد کی جانب سے ذاتی پیغامات اور باضابطہ شکایات موصول ہوئیں جن میں اس شو کے خلاف سخت اقدامات کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
ایف آئی آر میں اعجاز خان اور دیگر کے خلاف بھارتیہ نیا سنہتا (BNS)، انفارمیشن ٹیکنالوجی ایکٹ، اور خواتین کی غیر مہذب نمائندگی (ممانعت) ایکٹ کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ اس اقدام کو بہت سے افراد نے خوش آئند قرار دیا ہے جبکہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی بہت دیر سے ہوئی۔
اسی تناظر میں مہاراشٹرا سے تعلق رکھنے والی بی جے پی کی ایم ایل سی چترا واگھ نے مرکزی وزیر اطلاعات و نشریات اشونی وشنو سے مطالبہ کیا ہے کہ ULLO ایپ جیسے پلیٹ فارمز پر سخت پابندیاں عائد کی جائیں اور ان پر چلنے والے تمام فحش اور غیر اخلاقی پروگرامز کو بند کیا جائے۔ انہوں نے کہا، ’’اعجاز خان نے ’ہاؤس اریسٹ‘ کے نام سے جو شو بنایا ہے، وہ فحاشی کی انتہا ہے۔ اس کے کلپس سوشل میڈیا پر کھلے عام گردش کر رہے ہیں، جو ہمارے بچوں اور نوجوانوں کے لیے خطرناک ہیں۔‘‘
یہ پیشرفت اُس بڑھتے ہوئے دباؤ کا نتیجہ معلوم ہوتی ہے جس کا آغاز حال ہی میں اُس وقت ہوا جب ULLO اور ALT Balaji جیسے او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر نشر ہونے والے مواد پر سوشل میڈیا پر شدید تنقید کی گئی تھی۔ بھارت میں ویڈیو اسٹریمنگ پلیٹ فارمز پر ’’جنسی، فحش اور غیر اخلاقی مواد‘‘ کی بھرمار ہو چکی ہے، اور مرکزی حکومت کی جانب سے پابندی کے باوجود چند بااثر پلیٹ فارمز کسی کارروائی سے بچے ہوئے ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پلیٹ فارمز
پڑھیں:
پاک بھارت ٹاکرے کے متنازع میچ ریفری ’اینڈی پائی کرافٹ‘ کون ہیں؟
دبئی(سپورٹس ڈیسک) ایشیا کپ میں پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے میچ میں سب سے زیادہ توجہ کا مرکز میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ بنے جنہیں سوشل میڈیا پر متنازع شخصیت قرار دیا جانے لگا ہے۔
اینڈی پائی کرافٹ نے پاک بھارت ٹاس کے وقت قومی ٹیم کے کپتان سلمان آغا سے کہا تھا کہ بھارتی کپتان سوریہ کمار یادو سے ہاتھ نہیں ملانا ہے۔
اس سے قبل اینڈی پائی کرافٹ نے پاکستانی میڈیا منیجر سے کہا تھا کہ اس پورے معاملے کی ریکارڈنگ نہیں ہونی چاہیے جس پر پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو میچ ریفری کے خلاف خط لکھا جس میں سخت مؤقف اختیار کرتے ہوئے پائی کرافٹ اور ایونٹ ڈائریکٹر اینڈریو رسل کو ایونٹ سے ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
اینڈی پائی کرافٹ کون ہیں؟
اینڈی پائی کرافٹ زمبابوے کے سابق کرکٹر رہ چکے ہیں جن کا کیریئر مختصر رہا ہے۔ انہوں نے محض تین ٹیسٹ میچز اور 20 ون ڈے انٹرنیشنل میچز میں زمبابوے کی نمائندگی کی تھی۔
ان کے کیرئیر میں ایک یادگار لمحہ اس وقت آیا تھا جب انہوں نے آسٹریلیا کی بی ٹیم کے خلاف 104 رنز اسکور کیے تھے، جس میں شین وارن اور اسٹیو واگ جیسے بڑے نام شامل تھے۔
کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کے بعد انہوں نے زمبابوے کی انڈر-19 ٹیم کی کوچنگ سنبھالی، سلیکٹر کے طور پر خدمات انجام دیں اور مختصر عرصے کے لیے قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ بھی رہے۔ تاہم 2003 ورلڈ کپ کے دوران انتخابی تنازعات کی وجہ سے مستعفی ہو گئے۔
اینڈی پائی کرافٹ 2009 سے اب تک 103 ٹیسٹ میچوں میں میچ ریفری کے فرائض انجام دے چکے ہیں، جو انہیں ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں چوتھا سب سے تجربہ کار ریفری بناتا ہے۔
تاہم حالیہ ہونے والے پاک بھارت میچ کے بعد سے ان پر کڑی تنقید کی جا رہی ہے۔ پی سی بی کے بیان کے مطابق میچ ریفری اینڈی پائی کرافٹ نے آئی سی سی کوڈ آف کنڈکٹ کی کھلی خلاف ورزی سمیت اسپرٹ آف دی گیم کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے۔
واضح رہے اتوار کو دبئی میں کھیلے گئے ایشیا کپ کے میچ میں بھارت نے پاکستان کو سات وکٹوں سے شکست دی تھی۔
Post Views: 6