پی ڈی پی کی سربراہ نے کہا کہ اگر تشدد کا ایک بھی عمل پورے نظام کو ہلا کر رکھ سکتا ہے، من مانی گرفتاریاں، مکانات کو مسمار کرنا اور بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانا، تو مجرموں نے اپنا مقصد پہلے ہی حاصل کر لیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر کے کولگام ضلع میں ایک نوجوان پُراسرار حالات میں مردہ پایا گیا۔ پولیس اور مقامی لوگوں نے اتوار کو نوجوان کی لاش ویشو ندی سے برآمد کی۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ امتیاز احمد ماگرے کی لاش پولس نے اتوار کو ضلع کے واتو علاقے میں ویشو ندی سے برآمد کی۔ متوفی کولگام ضلع کے ٹنگمرگ گاؤں کا رہنے والا تھا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ امتیاز احمد ماگرے ایک مزدور تھا۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم کے بعد امتیاز ماگرے کی لاش اس کے اہل خانہ کے حوالے کر دی گئی۔ تاہم پولیس نے ابھی تک اس واقعے کے حوالے سے کوئی باضابطہ بیان نہیں دیا ہے۔ دریں اثنا جموں و کشمیر کی سابق وزیراعلٰی اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے اس معاملے میں گڑبڑی کا الزام عائد کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ مقامی لوگوں نے انہیں بتایا کہ امتیاز ماگرے کو ہفتہ کو فوج نے اٹھایا تھا۔

محبوبہ مفتی نے ایکس پر لکھا کہ کولگام میں ندی سے ایک اور کشمیری کی لاش برآمد ہوئی ہے، جس سے حالات مزید بدتر ہوئے ہیں۔ مقامی باشندوں کا الزام ہے کہ امتیاز ماگرے کو دو دن پہلے فوج نے اٹھایا تھا اور اب اس کی لاش پُراسرار طور پر ندی سے ملی ہے۔ محبوبہ مفتی نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ حملہ کشمیر میں نازک امن کو پٹری سے اتارنے، سیاحت کو متاثر کرنے اور پورے ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو نقصان پہنچانے کی ایک منصوبہ بند کوشش معلوم ہوتی ہے۔ پی ڈی پی کی سربراہ نے کہا کہ اگر تشدد کا ایک بھی عمل پورے نظام کو ہلا کر رکھ سکتا ہے، من مانی گرفتاریاں، مکانات کو مسمار کرنا اور بے گناہ شہریوں کو نشانہ بنانا، تو مجرموں نے اپنا مقصد پہلے ہی حاصل کر لیا ہے۔ بانڈی پورہ انکاؤنٹر یا کولگام میں اس تازہ ترین واقعہ میں بدانتظامی کے الزامات انتہائی پریشان کن ہیں اور اس کی مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے۔

گزشتہ ماہ، گجر برادری کے تین نوجوان 'پراسرار طور پر' مردہ پائے گئے تھے اور ان کی لاشیں اسی ضلع میں ویشو ندی سے برآمد ہوئی تھیں۔ ان کے اہل خانہ نے ان کی موت کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کئی دنوں تک احتجاج کیا۔ پہلگام دہشت گردانہ حملے کے دو دن بعد 25 اپریل کو، پولیس نے جیل میں بند عسکریت پسند کمانڈر طالب لالی کے بھائی الطاف لالی کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا۔ چنار کور نے 25 اپریل کو لکھا، "دہشت گردوں کی موجودگی کے بارے میں مخصوص انٹیلی جنس ان پٹ کی بنیاد پر، ہندوستانی فوج اور جموں و کشمیر پولیس نے بانڈی پورہ کے علاقے کولنار میں ایک مشترکہ تلاشی آپریشن شروع کیا تھا۔ دہشت گرد کا سیکورٹی فورسز سے مقابلہ ہوا اور فائرنگ کا تبادلہ ہوا، تاہم الطاف لالی کے اہل خانہ نے الزام لگایا کہ اسے فرضی انکاؤنٹر میں ہلاک کیا گیا۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: مقامی لوگوں نے محبوبہ مفتی کہ امتیاز بتایا کہ کی لاش

پڑھیں:

ہنگو: پولیس قافلے پر حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی

— فائل فوٹو

خیبرپختونخوا کے ضلع ہنگو میں پولیس قافلے کو آئی ای ڈی حملے کا نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں 3 اہلکار زخمی ہوگئے۔

پولیس کا کہنا ہے کہ ہنگو کے علاقے دوآبہ میں ہونے والے بم حملے کے بعد پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔ 

پولیس کا کہنا ہے کہ قافلے میں ایس پی انویسٹی گیشن عبدالصمد، ڈی ایس پی ٹل مجاہد اور ایس ایچ او عمران الدین جارہے تھے۔

پولیس کے مطابق حملے میں ایس ایچ او تھانہ دوآبہ عمران الدین سمیت سب انسپکٹر جہاد علی اور ڈسٹرکٹ اسپیشل برانچ کا اہلکار عابد بھی زخمی ہوا۔ 

یاد رہے کہ چند روز قبل بھی ہنگو میں ہونے والے بم دھماکے میں ایس پی آپریشنز اسد زبیر تین پولیس اہلکاروں سمیت شہید ہوگئے تھے۔

متعلقہ مضامین

  • ’تیری خاطر بیوی کو قتل کر دیا‘، سرجن کا ڈیجیٹل پے منٹ ایپلیکیشن کے ذریعے محبوبہ کے نام پیغام
  • شمالی وزیرستان:ڈی پی او کی گاڑی پر حملہ،5اہلکارلہولہان
  • بھارت کے جیلوں میں بند کشمیری قیدیوں کو واپس لایا جائے، محبوبہ مفتی
  • صحافی طاہر نصیرکی ٹارگٹ کلنگ کی کوشش کا کیس ، پولیس سے مقدمہ کا ریکارڈ طلب
  • شمالی وزیرستان؛ ڈی پی او کے اسکواڈ پر حملہ، 5 پولیس اہلکار زخمی
  • ہنگو، پولیس کے قافلے پر بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
  • ہنگو میں پولیس قافلے پر آئی ای ڈی حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی، وزیراعلیٰ کا نوٹس
  • ہنگو: پولیس قافلے پر حملہ، ایس ایچ او سمیت 3 اہلکار زخمی
  • ہنگو پولیس کے قافلے پر بم حملہ، ایس ایچ او سمیت 2 اہلکار زخمی
  • شکار پور ، مندر کی زمین پر قبضے کی کوشش ، ہندو کمیونٹی سراپا احتجاج