ہم نے بھارت کی مانگ سے سندور مٹانا شروع کردیا ہے، فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 7th, May 2025 GMT
سینیٹر فیصل واوڈا نےنجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم نے بھارت کی مانگ سے سندور مٹانا شروع کردیا ہے۔
بھارت کی جانب سے حملوں کے فوری بعد سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ کچھ گھنٹے میں پاکستان کا جواب بھی دنیا کو نظر آجائے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے واضح طور پر کہا تھا کہ چند گھنٹے میں جواب دے دیا جائے گا اور ثابت بھی کیا، بزدلانہ وار کا بہادری سے جواب دیا ہے اور بتا کردیا ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ رات کی تاریکی میں بزدلوں نے حملہ کیا اب جواب کا انتظار کرے۔
سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ہم نے بھارت کی مانگ سے سندور مٹانا شروع کردیا ہے، پاکستان کی جانب سے زبردست جواب دیا جا رہا ہے۔
فیصل واوڈا نے کہا کہ پاکستان باقاعدہ اعلان کرکے منہ توڑ جواب دے گا اور اپنا جھنڈا گاڑے گا، ہم اب کس حد تک لے جائیں گے اور کہاں جا کرماریں گے دنیا دیکھے گی، انہوں نے مزید کہا کہ ڈپلومیٹک، میڈیا فرنٹ اور فوجی فرنٹ پر بھارت ہار چکا ہے۔
اب دنوں کی بات نہیں گھنٹوں میں جواب دیں گے، ابھی نندن اب ایک نہیں 4 ہمارے ہاتھ میں آجائیں گے۔
Post Views: 4.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: فیصل واوڈا بھارت کی کردیا ہے تھا کہ
پڑھیں:
مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں،متنازع علاقہ ، پاکستان
حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے
جنرل اسمبلی میں بھارتی نمائندے کے ریمارکس پرپاکستانی مندوب کا دوٹوک جواب
پاکستان نے اقوام متحدہ میں واضح کیا ہے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے وہاں کے عوام کو خود کرنا ہے۔جنرل اسمبلی میں انسانی حقوق کی رپورٹ پیش کیے جانے پر بھارتی نمائندے کے ریمارکس کے جواب میں پاکستان کے فرسٹ سیکریٹری سرفراز احمد گوہر نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کے بلاجواز دعوں کا جواب دینے کے اپنے حقِ جواب (رائٹ آف رپلائی) کا استعمال کر رہا ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں بھارتی نمائندے کی جانب سے ایک بار پھر دہرائے گئے بے بنیاد اور من گھڑت الزامات پر زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، بلکہ اس کونسل کے سامنے صرف چند حقائق پیش کرنا چاہوں گا۔سرفراز احمد گوہر نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر بھارت کا حصہ نہیں ہے، نہ کبھی تھا اور نہ ہی کبھی ہوگا، یہ ایک متنازع علاقہ ہے، جس کا حتمی فیصلہ اقوامِ متحدہ کی نگرانی میں رائے شماری کے ذریعے بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو کرنا ہے، جیسا کہ سلامتی کونسل کی متعدد قراردادوں میں مطالبہ کیا گیا ہے۔