سیزفائر کے باوجود ایک بار پھر24 بھارتی ایئرپورٹ بند،444 پروازیں منسوخ
اشاعت کی تاریخ: 12th, May 2025 GMT
بمبئی (اوصاف نیوز) جنگی بندی کے باوجود بھارت کے 24 ائیرپورٹس پر فضائی آپریشن بحال نہ ہو سکا، بھارتی ایئرپورٹس دوبارہ بند کردیئےجبکہ444 پروازیں منسوخ کردیں۔
نجی ٹی وی کے مطابق بعض ائیرپورٹس سے طیارے بھی ہٹا دیے گئے ہیں، امرتسر، سری نگر، جموں، لداخ، دھرم شالا، شملہ، آدم پور، چندی گڑھ،کاشان گڑھ، راجکوٹ اور ہیراسر ائیرپورٹ پر فضائی آپریشن ساتویں روز بھی معطل ہے۔
امرتسر ائیر پورٹ سے روزانہ 123 پروازیں آپریٹ ہوتی ہیں، تمام پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں، پاکستانی شہروں سکھر اور میرپور خاص کے قریبی بھارت کے جیسل میر ائیر پورٹ پر بھی کوئی طیارہ موجود نہیں ہے۔
ہریانہ کے مہاراجہ اگرسین ایئرپورٹ سے آج کی 4 پروازیں منسوخ، کوئی طیارہ موجود نہیں، بٹھنڈا کی 4 پروازیں منسوخ، 7 دن سے فلائی بگ ایئر کا ایک وکنگ طیارہ موجود ہے۔
کاندھلا، جام نگر اور کیشود سے بھی پروازیں منسوخ کی گئی ہیں، پور بند، راج کوٹ ائیرپورٹ پر بھی کوئی طیارہ موجود نہیں ہے۔دوسری جانب بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ بھارتی فضائیہ کی ہدایت پر 32 ایئرپورٹس کی بندش کا نوٹم منسوخ کر دیا گیا ہے۔
پاک فوج کی بھارت پر تاریخی برتری مسلمہ حقیقت ہے ، عالمی جریدہ دی نیشنل انٹرسٹ کا اعتراف
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: پروازیں منسوخ طیارہ موجود
پڑھیں:
امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن کے باعث ایک ہزار سے زائد پروازیں منسوخ، سیاسی کشمکش جاری
امریکا میں جمعے کے روز ایک ہزار سے زائد پروازیں منسوخ کردی گئیں، جب کہ ٹرمپ انتظامیہ نے فضائی ٹریفک کنٹرولرز پر دباؤ کم کرنے کے لیے پروازوں میں کمی کا حکم دیا ہے۔
یہ عمل اس وقت سامنے آیا ہے جب وفاقی حکومت کے شٹ ڈاؤن کے باعث کنٹرولرز بغیر تنخواہ کے کام کر رہے ہیں۔ حکومتی اعلان کے مطابق اٹلانٹا، نیوارک، ڈینور، شکاگو، ہیوسٹن اور لاس اینجلس سمیت 40 ایئرپورٹس پر پروازوں میں کمی کی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن کے باعث پروازوں میں تاخیر، روزمرہ زندگی بری طرح متاثر
امریکا میں ری پبلکنز اور ڈیموکریٹس کے درمیان فنڈنگ کے معاملے پر شدید سیاسی کشمکش جاری ہے۔ یکم اکتوبر سے فنڈز کی مدت ختم ہونے کے بعد کئی وفاقی ادارے بند ہو چکے ہیں اور ہزاروں سرکاری ملازمین یا تو بغیر تنخواہ کے کام کر رہے ہیں یا گھروں پر بیٹھے ہیں۔
فی الحال پروازوں میں 4 فیصد کمی کی گئی ہے جو اگلے ہفتے 10 فیصد تک بڑھ سکتی ہے اگر کانگریس فنڈنگ معاہدے پر نہ پہنچی۔
ڈیٹا کے مطابق سب سے زیادہ متاثرہ ایئرپورٹس ریگن نیشنل (واشنگٹن)، ڈینور انٹرنیشنل اور اٹلانٹا کا ہارٹس فیلڈ-جیکسن ایئرپورٹ ہیں۔ فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن (FAA) کے مطابق ریگن نیشنل پر اوسطاً چار گھنٹے، فینکس میں 90 منٹ اور شکاگو و سان فرانسسکو میں ایک گھنٹے کی تاخیر دیکھی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیے: امریکا میں شٹ ڈاؤن نیویارک میئر کے انتخابات میں شکست کی بڑی وجہ تھی، ڈونلڈ ٹرمپ
امریکن ایئرلائنز کے سی ای او رابرٹ آئسوم نے کہا کہ یہ صورتحال مایوس کن ہے، ہمیں اس پوزیشن میں نہیں ہونا چاہیے تھا۔ امریکی وزیر ٹرانسپورٹ شان ڈفی نے الزام لگایا کہ شٹ ڈاؤن کے ذمہ دار ڈیموکریٹس ہیں جنہیں حکومت دوبارہ کھولنے کے لیے ووٹ دینا چاہیے۔ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر سینیٹ سے مطالبہ کیا کہ وہ واشنگٹن میں ہی رہے جب تک فنڈنگ معاہدہ طے نہیں ہوتا۔
ایئرلائنز نے اپنی اپنی پروازوں میں نمایاں کمی کا اعلان کیا ہے، امریکن ایئرلائنز روزانہ 220 پروازیں، ڈیلٹا 170 پروازیں اور ساوتھ ویسٹ 100 پروازیں منسوخ کر رہی ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا پرواز شٹ ڈاؤن