مفتی قوی کو لال مسجد سے نکال دیا گیا ، تفصیلات ، ویڈیو سب نیوز پر ۔۔۔۔۔
اشاعت کی تاریخ: 16th, May 2025 GMT
مفتی قوی کو لال مسجد سے نکال دیا گیا ، تفصیلات ، ویڈیو سب نیوز پر ۔۔۔۔۔ WhatsAppFacebookTwitter 0 16 May, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)مولانا عبدالعزیز نے مفتی قوی کو بدمعاش قرار دیکر لال مسجد سے نکال دیا ۔
تفصیلات کے مطابق مفتی قوی لال مسجد اسلام آباد پہنچے چائے پی رہے تھے کہ اچانک مولانا عبدالعزیز پہنچ گئے،مفتی قوی کو مسجد سے نکال دیا اور کہا یہ بدمعاش ہے جہاں ملے اسے کوڑے مارے جائیں۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرحالیہ ہفتے 18 اشیا مہنگی ہوئیں، 12اشیا کی قیمتوں میں کمی، ادارہ شماریات حالیہ ہفتے 18 اشیا مہنگی ہوئیں، 12اشیا کی قیمتوں میں کمی، ادارہ شماریات ترکیہ کے سفیر ڈاکٹر عرفان نذیر اوغلو کا الخدمت فانڈیشن پاکستان کے مرکزی دفتر کا دورہ گورنر سندھ نے 9 مئی کے ملزمان کو عام معافی دینے کا مطالبہ کردیا نیلم جہلم پراجیکٹ پر حملہ،بھارت کیخلاف عالمی عدالت میں جانا چاہیے، اسپیکر قومی اسمبلی سوئی ناردرن گیس کے ہیڈ آفس اور ریجنل دفاتر میں ملکی قیادت اور افواج پاکستان کے ساتھ اظہار تشکر کی تقریبات قومی اسمبلی اجلاس، انکم ٹیکس ترمیمی بل 2024 کثرت رائے سے منظور، پی ٹی آئی کی مخالفتCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: مسجد سے نکال دیا مفتی قوی کو لال مسجد سب نیوز
پڑھیں:
کشمیریوں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک روا رکھا جا رہا ہے، محبوبہ مفتی
ضلع اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کو بھارت مخالف قرار دیکر سرکاری ملازمتوں سے برطرف کیا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ کشمیریوں کے مکانات کو بھی بھارت مخالف قرار دیکر ضبط کیا جاتا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے بھارتی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ ذرائع کے مطابق محبوبہ مفتی نے ضلع اسلام آباد میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ کشمیریوں کو بھارت مخالف قرار دیکر سرکاری ملازمتوں سے برطرف کیا جا رہا ہے۔ یہاں تک کہ کشمیریوں کے مکانات کو بھی بھارت مخالف قرار دیکر ضبط یا پھر دھماکہ خیز مواد کے ذریعے اڑا دیا جاتا ہے۔ 2004ء میں بابائے حریت سید علی گیلانی کی طرف سے قائم کی گئی تنظیم تحریک حریت کشمیر کے دفتر کی ضبطگی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سید علی گیلانی کا انتقال ہو گیا ہے تاہم ان کی بیوہ وہاں مقیم ہیں۔ واضح رہے کہ بھارتی قابض انتظامیہ نے بدھ کو کالے قانون یو اے پی اے کے تحت حیدر پورہ سرینگر میں سید علی گیلانی کی رہائش گاہ کی تین منزلہ عمارت جو تحریک حریت کا ہیڈکوارٹر بھی تھا کی ضبطگی کے احکامات جاری کئے ہیں۔