جناح ہاؤس حملہ کیس: شاہ محمود قریشی سمیت 266 ملزمان فرد جرم کی کارروائی کیلئے طلب
اشاعت کی تاریخ: 17th, May 2025 GMT
لاہور:انسداد دہشت عدالت لاہور نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور سینیٹر اعجاز چوہدری سمیت کل 266 ملزمان کو فرد جرم کی کارروائی کے لیے 24 مئی کو طلب کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور انسداد دہشتگری کی خصوصی عدالت کے جج منظر علی گل نے کوٹ لکھپت جیل میں 9 مئی کے مختلف کیسز پر سماعت کی۔
عدالت نے جناح ہاؤس حملہ کیس میں شاہ محمود قریشی ،یاسمین راشد سمیت 266 ملزمان میں چالان کی کاپیاں تقسیم کردیں۔
عدالت نے پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ ایک روز حاضری معافی کی درخواست منظور کرلی جب کہ کلمہ چوک پل پر جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں مزید ایک گواہ کے بیان پر جرح مکمل کر لی۔
ملزمان کی جانب سے برہان معظم ،سلمان شاہد ایڈووکیٹ نے پراسکیوشن کی گواہ پر جرح کی۔ عدالت نے 24 مئی کو کل 266 ملزمان کو فرد جرم کی کارروائی کے لیے طلب کر لیا۔
خیال رہے کہ 21 دسمبر کو جناح ہاؤس سمیت سانحہ 9 مئی میں ملوث 25 مجرمان کو فوجی عدالتوں سے 10 سال قید بامشقت تک کی سزائیں سنادی گئیں تھیں۔
بعد ازاں، 26 دسمبر کو 9 مئی 2023 میں ملوث عمران خان کے بھانجے حسان نیازی سمیت مزید 60 مجرمان کو 10 سال تک قید بامشقت کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔
پسِ منظر
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: جناح ہاو س مئی کو
پڑھیں:
کراچی: ’را‘ کیلئے کام کرنیوالے ملزمان ریمانڈ پر جیل بھیج دیے گئے
—فائل فوٹوکراچی کی انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں بھارتی خفیہ تنظیم ’را‘ کے لیے کام کرنے کے الزام میں شاہ لطیف ٹاؤن سے گرفتار 4 ملزمان کو پیش کر دیا گیا۔
عدالت نے ملزمان کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی۔
عدالت نے چاروں ملزمان کو عدالتی ریمانڈ پر جیل بھیج دیا اور کیس کے تفتیشی افسر سے آئندہ سماعت پر کیس کا چالان طلب کر لیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ تفتیشی افسر 2 جولائی کو ملزمان کو پیشرفت رپورٹ کے ساتھ دوبارہ پیش کریں
تفتیشی افسر کا کہنا ہے کہ گرفتار چاروں ملزمان بھارتی خفیہ ایجنسی را سے تعلق رکھتے ہیں اور اسی سے تربیت یافتہ ہیں۔
کیس کے تفتیشی افسر نے کہا کہ ملزمان نے اپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ مل کر ملکی سلامتی کو نقصان پہنچایا ہے، ملزمان کے قبضے سے ہینڈ گرینیڈ برآمد ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے قائد آباد سے بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے لیے کام کرنے والے 4 دہشت گردوں کو 25 جون کو پکڑا تھا۔
ایس ایس پی ایس آئی یو شعیب میمن نے بتایا تھا کہ کراچی کے علاقے قائد آباد سے گرفتار چاروں دہشت گرد بھارتی خفیہ ایجنسی ’را‘ کے ایجنٹ ہیں جو 2024ء میں دہشت گردی کی ٹریننگ کے لیے سجاول کے راستے سے بھارت بھی گئے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار دہشت گرد بھارت میں ایک کرنل سے رابطے میں تھے، ملزمان کے موبائل فونز سے ملک دشمن مواد ملا ہے۔