مودی حکومت گورنروں کو ریاستی حکومتوں کے خلاف استعمال کررہی ہے، راہل گاندھی
اشاعت کی تاریخ: 21st, May 2025 GMT
ایم کے اسٹالن نے کہا کہ کیا بی جے پی چاہتی ہے کہ گورنر بلوں کی منظوری میں لامحدود تاخیر کر سکیں، کیا مرکز کی نیت اپوزیشن کی حکومتوں کو مفلوج کرنے کی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس کمیٹی کے لیڈر راہل گاندھی نے ایک بار پھر نریندر مودی کی قیادت والی حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے الزام لگایا ہے کہ وہ وفاقیت پر ضرب لگا رہی ہے اور گورنروں کو اپوزیشن کی ریاستی حکومتوں کے خلاف ایک سیاسی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔ راہل گاندھی نے ایکس پر تمل ناڈو کے وزیراعلٰی ایم کے اسٹالن کے ایک سخت بیان کو ری پوسٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ہندوستان کی طاقت اس کے تنوع میں ہے، ایک ایسا یونین جو مختلف ریاستوں پر مشتمل ہے، جن کی اپنی الگ آواز ہے۔ مودی حکومت ان آوازوں کو دبانے اور منتخب ریاستی حکومتوں کو روکنے کے لئے گورنروں کا غلط استعمال کر رہی ہے۔ یہ وفاقیت پر ایک خطرناک حملہ ہے اور اس کی مزاحمت ہونی چاہیئے۔ راہل گاندھی کا یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے حال ہی میں سپریم کورٹ سے اس معاملے پر رائے مانگی ہے کہ کیا گورنر کے پاس اسمبلی سے منظور شدہ کسی بل کو منظوری دینے میں غیر معینہ مدت تک تاخیر کرنے کا اختیار ہے، اس آئینی سوال کو لے کر ملک بھر میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ہے۔
اس سے پہلے 15 مئی کو ایم کے اسٹالن نے اسی معاملے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیا تھا۔ انہوں نے ایکس پر لکھا "میں مودی حکومت کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتا ہوں کہ وہ پہلے سے طے شدہ آئینی پوزیشن کو، جسے سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے، بدلنے کی کوشش کر رہی ہے"۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ صاف ظاہر کرتا ہے کہ تمل ناڈو کے گورنر بی جے پی کی ہدایت پر ریاستی اسمبلی کے فیصلوں کو روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ ایم کے اسٹالن نے سوال اٹھایا کہ گورنروں کے لئے وقت کی حد طے کرنے پر اعتراض کیوں کیا جا رہا ہے۔ کیا بی جے پی چاہتی ہے کہ گورنر بلوں کی منظوری میں لامحدود تاخیر کر سکیں؟ کیا مرکز کی نیت اپوزیشن کی حکومتوں کو مفلوج کرنے کی ہے۔
انہوں نے تمام غیر بی جے پی ریاستوں سے اپیل کی کہ وہ اس "آئینی لڑائی" میں ساتھ آئیں اور ریاستی خودمختاری کا دفاع کریں۔ ماہرین قانون کے مطابق اگر گورنر اسمبلی سے منظور شدہ کسی بل پر غیر معینہ مدت تک کوئی کارروائی نہ کرے تو یہ وفاقی ڈھانچے اور جمہوری اقدار کے خلاف ہے۔ کئی ریاستیں پہلے ہی اس طرز عمل پر ناراضگی ظاہر کر چکی ہیں۔ راہل گاندھی اور ایم کے اسٹالن کے بیانات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ آئندہ عام انتخابات سے قبل مرکز اور ریاستوں کے درمیان تناؤ مزید بڑھ سکتا ہے، خاص طور پر اُن ریاستوں میں جہاں اپوزیشن جماعتیں اقتدار میں ہیں۔ حزبِ اختلاف کے لیڈروں کا کہنا ہے کہ اگر یہ رجحان جاری رہا تو وفاقی ڈھانچہ شدید متاثر ہو سکتا ہے اور عوامی مینڈیٹ کو کمزور کرنے کی راہ ہموار ہو جائے گی۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: راہل گاندھی مودی حکومت بی جے پی رہی ہے
پڑھیں:
پلاسٹک کیلیے عملی اقدامات کرنے جا رہے ہیں، مریم نواز
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور (آن لائن) وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے کہا ہے کہ پنجاب روز بروز پلاسٹک فری ہونے کی جانب گامزن ہے اور عوام کو ماحول دوست متبادل اپنانے کی ترغیب دی جا رہی ہے۔پلاسٹک بیگ فری ڈے کے موقع پر جاری کردہ اپنے پیغام میں وزیراعلیٰ نے کہا کہ پلاسٹک بیگز وقتی سہولت تو فراہم کرتے ہیں، لیکن یہ صدیوں تک ماحول میں رہ کر زمین، فضا، پانی، اور انسانی صحت کے لیے مہلک ثابت ہوتے ہیں۔انہوں نے خبردار کیا کہ پلاسٹک زمین
کی زرخیزی ختم کرنے، نکاسی آب کے نظام کو بند کرنے اور آبی حیات کو ختم کرنے کا سبب بن رہا ہے۔ اس کے مسلسل استعمال سے کینسر سمیت کئی مہلک بیماریوں کا خطرہ بڑھ چکا ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ الحمدللہ پنجاب میں پلاسٹک کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ان میں کپڑے اور کاغذ کی تھیلیوں کے استعمال کا فروغ، مارکیٹوں اور فیکٹریوں میں ماحولیاتی قوانین پر عملدرآمد، اور اسکولوں و کالجوں میں شعور اجاگر کرنے کی مہم شامل ہے۔مریم نواز شریف نے کہا کہ پلاسٹک بیگز کی جگہ ری سائیکلنگ کے دوست متبادل متعارف کروائے جا رہے ہیں۔