پی پی 52 سمبڑیال ضمنی انتخاب: پیپلز پارٹی امیدوار کا خواجہ آصف اور اے ڈی سی آر پر دھاندلی کا الزام عائد
اشاعت کی تاریخ: 1st, June 2025 GMT
میاں محمد اشفاق: پیپلز پارٹی کے امیدوار راحیل کامران چیمہ نے پی پی 52 سمبڑیال کے ضمنی انتخاب کے حوالے سے سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ انتخابات کو متنازع بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
راحیل کامران کےالزامات کے مطابق اُنہوں نے خواجہ آصف اور اے ڈی سی آر پر گٹھ جوڑ کا الزام عائد کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پریزائیڈنگ افسران سے فارم 45 پر ایڈوانس دستخط لیے جا رہے ہیں۔
راحیل کامران کا ویڈیو بیان سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکا ہے جس میں وہ الیکشن عملے کے کردار پر شدید تحفظات کا اظہار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایڈوانس دستخط سے انکار کرنے والے افسران کو میڈیکل چھٹی پر بھیج دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوسرے اضلاع سے پولنگ عملہ لاکر تعینات کیا جا رہا ہے تاکہ انتخابی نتائج کو متاثر کیا جا سکے۔ راحیل کامران نے کہا کہ خواجہ آصف ہوش کے ناخن لیں، آپ کے پاؤں تلے سے زمین نکل چکی ہے۔
پیپلز پارٹی امیدوار کے مطابق انہوں نے ان تمام بے ضابطگیوں کے خلاف الیکشن کمیشن کو باقاعدہ شکایت ارسال کر دی ہے۔
خوفناک زلزلہ نے عمارتیں ہلا کر رکھ دیں
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: راحیل کامران
پڑھیں:
ن لیگ امپائرز کیساتھ ملے بغیر نہیں کھیل سکتی
سمبڑیال (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 02 جون2025ء) پیپلز پارٹی نے بھی سمبڑیال ضمنی الیکشن میں دھاندلی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ن لیگ امپائرز کیساتھ ملے بغیر نہیں کھیل سکتی، پولنگ ایجنٹس اور کارکنوں پر تشدد کیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 52 سمبڑیال میں ہونے والے ضمنی الیکشن کے حوالے سے پیپلز پارٹی نے بھی دھاندلی کے الزامات عائد کر دیے۔ اس حوالے سے پیپلز پارٹی وسطی پنجاب کے جنرل سیکرٹری سید حسن مرتضی نے کہا کہ (ن) لیگ امپائرز کیساتھ ملے بغیر نہیں کھیل سکتی۔2024میں تاریخ کی بد ترین دھاندلی ہوئی،وہی جانبدار ہے اور وہی فارم 47بناتا ہے۔ ہم اس الیکشن کا وائیٹ پیپر شائع کریں گے، ایک الیکشن سے آپ اسمبلی میں نمبر بڑھا گھٹا نہیں سکتے۔(جاری ہے)
کئی پولنگ سٹیشن پر پیپلز پارٹی کے لوگوں سے غنڈہ گردی کی گئی، پولنگ ایجنٹس اور کارکنوں پر تشدد کیا گیا۔
ہمارے لوگوں کو حراساں کر کے پولنگ سٹیشنوں سے نکالا گیا۔ جبکہ راجہ پرویز اشرف کی جانب سے کہا گیا ہے کہ میں حکومت کا اتحادی ہوں، ایک ہی سیٹ کی بات ہے، فری اینڈ فیئر الیکشن کرائیں،کون ہے جو ان کو ہدایت کر رہا ہےکہ آپ زبردستی کریں اور ووٹ چھین لیں، ووٹ نہ ڈالنے دیں،قبضہ کر لیں اور بدمعاش بٹھا دیں؟ جو ان کو یہ تجاویز دے رہے ہیں وہ جمہوریت کے دوست نہیں ہیں۔ ہمارے پولنگ ایجنٹس اور کارکنوں پر تشدد کیا گیا ،(ن) لیگ کی مقامی قیادت کواس طرح کی حرکتیں نہیں کرنی چاہیے تھیں۔جن لوگوں نے بھی یہ حرکت کی وہ حکومت کو بدنام کر رہے ہیں۔ یہ طریقہ کار سارے انتخابی عمل کو مشکوک بنا دیتا ہے۔ اگر کوئی جنیوئن جیتا ہے تو اسے تسلیم کرنا چاہیے مگر پراسس صاف شفاف ہونا چاہیے۔ہماری حکومت ہو،پی ٹی آئی کی یا (ن) لیگ کی،الیکشن صاف شفاف ہونے چاہئیں ۔