پاک بھارت کشیدگی،87 گھنٹے کی جنگ اصل واقعہ نہیں صرف ٹریلر تھا،شیری رحمان
اشاعت کی تاریخ: 6th, June 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جون2025ء)امریکا میں موجود پاکستانی وفد کی رکن سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ بھارت نے شہری علاقوں کو نشانہ بنا کر جنگی قوانین کی خلاف ورزی کی، حالیہ87 گھنٹے کی جنگ اصل واقعہ نہیں صرف ٹریلر تھا جو پاکستان کے مربوط ردعمل کا مظہر تھا۔پریس کانفرنس کے دوران سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ یہ جنگ بھارت کی اس اسٹریٹجی کا حصہ ہے جو خطے کو بالی ووڈ طرز کی کشیدگی میں مبتلا رکھنا چاہتی ہے، بھارتی میڈیا امن کے بیانیے کو محدود کر کے جنگی جذبات کو فروغ دے رہا ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ مرکزی بھارتی ٹی وی چینلز لاہور پر قبضے جیسے اشتعال انگیز دعوے کر رہے ہیں، کراچی بندرگاہ پر قبضے اور پاکستان کے نقشے سے مٹ جانے کے بیانات کھلی اشتعال انگیزی ہیں، ایسے بیانیے غیر رسمی سفارتی کوششوں کو ناکام بناتے اور نفرت کو فروغ دیتے ہیں۔(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ جنگ کے بعد بھارتی قیادت خود کو خطرناک وعدوں میں پھنسا چکی جو وہ نبھا نہیں سکتی، بھارت نے جنگ کو خوشنما بنا کر پیش کیا، 2 جوہری ممالک کے درمیان کسی بھی غلطی کا نتیجہ کروڑوں افراد کے لیے فوری تباہی بن سکتا ہے۔
شیری رحمان نے کہا کہ پاکستان کی جوابی کارروائی صرف عسکری اہداف تک محدود اور مکمل طور پر قانونی تھی، پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت دفاع کا مکمل قانونی حق رکھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم قانون، ضابطوں اور بین الاقوامی اصولوں کی پاسداری کرتے ہیں، بھارت سے بھی یہی توقع ہے، دہشتگردی کے ٹی (T) کے جواب میں کشمیر کا کی(K) ضرور اٹھایا جائے گا، یہی بنیادی تنازع ہے، کشمیر ایک حل طلب مسئلہ ہے۔پیپلز پارٹی کی رہنما نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل سنجیدہ اور کثیر الفریقی مذاکراتی فریم ورک میں ممکن ہے، بھارت نہ کثیرالطرفہ عمل کو تسلیم کرتا ہے اور نہ ہی دو طرفہ مذاکرات کو سنجیدگی سے لیتا ہے، بھارت تیسرے فریق کی ثالثی سے بھی انکاری ہے، جو کسی بھی سنجیدہ عمل کیلیے ضروری ہے۔شیری رحمان نے کہا کہ امریکا کی مداخلت سے بحران کو قابو میں لانے میں مدد ملی، اس پر ہم صدر اور وزیر خارجہ کے شکر گزار ہیں، جنگ بندی کو امن یا استحکام نہ سمجھا جائے، یہ انتہائی نازک ہے اور کسی بھی وقت ٹوٹ سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ بامقصد اور اصولی مذاکراتی عمل نہ ہوا تو یہ ٹریلر جلد ایک عالمی سانحے میں تبدیل ہو سکتا ہے، جنوبی ایشیا جیسے گنجان اور حساس خطے میں جوہری تصادم ناقابل کنٹرول ہوگا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے شیری رحمان نے کہا کہ
پڑھیں:
نوجوان 2 گھنٹے تک موٹر سائیکل چلاتا رہا، پیٹرول ٹینک کے نیچے چھپا رہا زہریلا سانپ
مدھیہ پردیش کے ضلع ساگر میں ایک دل دہلا دینے والا واقعہ پیش آیا، جہاں ایک طالبعلم اپنی موٹر سائیکل پر 2 گھنٹے تک سفر کرتا رہا، اور وہ بے خبر رہا کہ اس کے ساتھ پیٹرول ٹینک کے نیچے ایک انتہائی زہریلا رسل وائپر سانپ چھپا بیٹھا ہے۔
یہ بھی پڑھیے انسان کے کاٹے سے سانپ ہلاک، یہ عجیب و غریب واقعہ کہاں پیش آیا؟
متاثرہ نوجوان ایک نجی کالج میں بی اے کے دوسرے سال کا طالبعلم ہے۔ اُس نے اپنی رائل ان فیلڈ بُلِٹ موٹر سائیکل پر مارکیٹ تک کا سفر کیا، اور تقریباً 2 گھنٹے تک وہ مختلف جگہوں پر گھومتا رہا۔ اس دوران اُسے اپنی گاڑی میں معمولی خرابی کا احساس ہوا، جس پر وہ اُسے ایک قریبی سروس سینٹر لے گیا۔
مکینک بھی حیران رہ گیاسروس سینٹر میں جب مکینک نے موٹر سائیکل کا پیٹرول ٹینک کھولا تو اُس کی آنکھیں کھلی کی کھلی رہ گئیں — پیٹرول ٹینک کے نیچے رسل وائپر سانپ چپ چاپ کنڈلی مارے بیٹھا تھا۔
یہ منظر دیکھتے ہی مکینک نے فوراً طالبعلم کو موٹر سائیکل سے دور ہٹایا اور سانپ پکڑنے والے ماہر کو اطلاع دی۔
سانپ پکڑنے والے کی بروقت کارروائیمعروف سانپ پکڑنے والے عقیل بابا موقع پر پہنچے اور احتیاط سے سانپ کو قابو میں کیا۔ اُنھوں نے بتایا کہ رسل وائپر بھارت کے خطرناک ترین سانپوں میں شمار ہوتا ہے۔ اس کا زہر خون کو چند ہی منٹوں میں جما دیتا ہے۔ بروقت علاج نہ ہو تو موت واقع ہو سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیے العلا کے قدیم نخلستان سے سانپ کی نئی قسم دریافت
عقیل بابا کے مطابق، ممکنہ طور پر گرمی سے بچنے یا سرد موسم میں گرم جگہ کی تلاش کے باعث سانپ موٹر سائیکل کے پیٹرول ٹینک کے نیچے گھس آیا ہوگا، جب بائیک کہیں پارک کی گئی تھی۔
رسل وائپر — بھارت کا مہلک سانپرسل وائپر بھارت کے اُن 4 مشہور زہریلے سانپوں (بگ فور ) میں شامل ہے، جن کے کاٹنے سے ہر سال ہزاروں افراد موت کا شکار ہوتے ہیں۔ یہ سانپ نہ صرف شدید زہریلا ہوتا ہے بلکہ خطرہ محسوس ہونے پر جارحانہ انداز بھی اختیار کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیے سانپوں سے کٹواکر مہلک بیماریوں کا علاج، متنازع معالج کے ہاں مریضوں کی ِبھیڑ
ماہرین نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اپنی گاڑیوں کو پارک کرنے سے پہلے اور چلانے سے قبل اچھی طرح چیک کریں، خاص طور پر سردیوں، حبس یا پھر بارش کے موسم میں۔ سنسان یا نیم جنگلاتی علاقوں میں گاڑیاں پارک کرنے سے گریز کریں۔ کسی غیر معمولی صورتحال میں فوراً قریبی سروس سینٹر یا جنگلی حیات کے ماہرین سے رابطہ کریں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
رسل وائپر سانپ