چین کے غیرملکی تجارتی حجم میں سال بہ سال 2.5 فیصد کا اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 9th, June 2025 GMT
چین کے غیرملکی تجارتی حجم میں سال بہ سال 2.5 فیصد کا اضافہ
چین کی اشیا کی تجارت کی مجموعی درآمدی و برآمدی مالیت 17.94 ٹریلین یوآن رہی
بیجنگ () چین کی جنرل ایڈمنسٹریشن آف کسٹمز کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں سال کے پہلے پانچ ماہ میں چین کی اشیا کی تجارت کی مجموعی درآمدی و برآمدی مالیت 17.
چین اور افریقہ کے درمیان تجارت کا پیمانہ تاریخ میں اسی عرصے میں ریکارڈ بلندی تک پہنچا ۔ رواں سال کے پہلے پانچ ماہ کے دوران افریقی ممالک کو چین کی درآمدات اور برآمدات 963.21 ارب یوآن رہیں جو 12.4 فیصد کا اضافہ ہے اور یہ چین کی مجموعی درآمدی و برآمدی مالیت کا 5.4 فیصد بنتا ہے۔ چین میں غیر ملکی کاروباری اداروں کا درآمدی و برآمدی حجم 5.21 ٹریلین یوآن رہا ، جو 2.3فیصد کا اضافہ ہے اور یہ چین کی کل درآمدی اور برآمدی مالیت کا 29فیصد بنتا ہے ، جس سے اسی عرصے میں چین کی مجموعی درآمدات اور برآمدات میں 0.7 فیصد پوائنٹس کا اضافہ ہوا۔ ان میں مئی میں غیر ملکی کاروباری اداروں کی درآمدات اور برآمدات 1.11 ٹریلین یوآن رہیں، جو 4 فیصد کا اضافہ ہے اور یہ شرح نمو گزشتہ چار ماہ کے مقابلے میں 2.2 فیصد پوائنٹس زیادہ ہے۔ Post Views: 5
ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: درآمدات اور برآمدات فیصد کا اضافہ ہے برآمدی مالیت ٹریلین یوآن یوآن رہیں کی مجموعی چین کی
پڑھیں:
وفاقی ملازمین کے ہائوس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد:۔ وفاقی حکومت نے سرکاری ملازمین کو مہنگائی سے ریلیف دینے کے لیے ہائوس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور کرلیا ہے۔ یہ فیصلہ وفاقی کابینہ نے سمری سرکولیشن کے ذریعے منظور کیا، جس کا اطلاق گریڈ 1 سے 22 تک کے تمام وفاقی ملازمین پر ہوگا۔
نئے ریٹس اسلام آباد، راولپنڈی، لاہور، کراچی، پشاور اور کوئٹہ کے وفاقی ملازمین کے لیے نافذ ہوں گے، جس سے قومی خزانے پر تقریباً 12 ارب روپے کا مالی اثر پڑے گا۔
ذرائع کے مطابق وزارتِ ہائوسنگ اینڈ ورکس نے کابینہ کو تجویز دی تھی کہ شہری علاقوں میں کرایوں میں غیر معمولی اضافے کے باعث موجودہ الاونس ناکافی ہو چکا ہے۔ وزارت نے موقف اختیار کیا کہ آخری بار ہائوس رینٹ سیلنگ میں ستمبر 2021ءمیں ترمیم کی گئی تھی، جب کہ حالیہ مہنگائی کے باعث سرکاری ملازمین کیلئے مناسب رہائش حاصل کرنا مشکل ہو گیا ہے۔
وزارت نے مزید بتایا کہ بیشتر ملازمین کو اپنی جیب سے اضافی رقم ادا کرنی پڑتی ہے، جب کہ سرکاری رہائش گاہوں کی شدید قلت بھی موجود ہے۔ فنانس ڈویژن نے وزارتِ ہائوسنگ کی تجویز کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ مارکیٹ ریٹس کے مطابق 85 فیصد اضافہ ناگزیر ہے۔
وزیراعظم کی ہدایت پر کابینہ نے رول 17(1)(b) کے تحت منظوری دی۔ حکومتی فیصلے کے بعد نئی ہائوس رینٹ سیلنگ کے اطلاق سے وفاقی ملازمین کو مالی دبائو میں واضح کمی اور مارکیٹ ریٹس کے قریب الاﺅنس حاصل ہو گا۔