لاہور اور کراچی ریلوے اسٹیشن پر برقی سیڑھیوں کی تنصیب شروع
اشاعت کی تاریخ: 12th, June 2025 GMT
لاہور:
پاکستان ریلویز نے بارہ کروڑ روپے کی لاگت سے لاہور اور کراچی ریلوے اسٹیشن پر برقی سیڑھیوں کی تنصیب کا کام شروع کردیا۔
پہلے مرحلے میں لاہور ریلوے اسٹیشن پھر کراچی ریلوے اسٹیشن پر برقی سیڑھیاں لگائی جائیں گی۔ لاہور ریلوے اسٹیشن پر پلیٹ فارم نمبر چار اور دو پر مسافروں کے آنے اور جانے کے لیے چھ کروڑ روپے کی لاگت سے جدید برقی سیڑھیوں کی تنصیب کا کام مکمل ہونے کے قریب پہنچ گیا۔
لاہورکا تاریخی ریلوے اسٹیشن سال 1859 برطانوی دور حکومت میں بنایا گیا تھا، لاہور سے تقریبا 40 سے 50 ڈاؤن اور اپ مسافر اور مال بردار ٹرینیں پورے ملک میں روانہ ہوتی ہیں جن کے ذریعے روزانہ ہزاروں مسافر سفر کرتے ہیں، ان مسافروں کو اپنا بھاری بھرکم سامان کے ساتھ سیڑھیاں چڑھنا اور اترنا بہت مشکل ہوتا تھا۔
ان مشکلات کو حل کرنے کے لیے ریلوے انتظامیہ نے برقی سیڑھیوں کا انتظام کیا ہے جس کا کام مکمل ہوتے ہی رواں ماہ ہی ان برقی سیڑھیوں کو مسافروں کے لیے کھول دیا جائے گا، مسافر بڑی آسانی کے ساتھ ان برقی سیڑھیوں کے ذریعے اپنی متعلقہ ٹرینوں میں سوار ہو کر آ اور جا سکیں گے۔
سب سے زیادہ فائدہ جہاں مسافروں کو ہے وہیں ریلوے اسٹیشن پر دو وقت کی روٹی کمانے والے سیکڑوں قلیوں کو بھی فائدہ ہوگا جو بھاری بھرکم سامان کے ساتھ سیڑھیاں چڑھتے اور اترتے تھے۔
ریلوے حکام کا کہنا یہ ہے کہ برقی سیڑھیاں لاہور کے بعد کراچی پھر ملتان اس کے بعد راولپنڈی پشاور سمیت دیگر ریلوے اسٹیشن پر بھی لگائی جائیں گی، ان برقی سیڑھیوں پر مجموعی طور پر بارہ کروڑ روپے لاگت آئے گی، لاہور کے بعد کراچی ریلوے اسٹیشن پر یہ کام رواں ماہ ہی شروع کر دیا جائے گا تاکہ مسافروں کو سہولیات فراہم ہو سکے۔
اس کے علاوہ مسافروں کو بیٹھنے کے لیے آرام دہ ویٹنگ ایریا کا بھی بندوبست کیا جا رہا ہے تاکہ جن کی ٹرینیں لیٹ ہو جاتی ہیں یا جن کو لینے کے لیے عزیز و اقارب آتے ہیں وہ آرام سے انتظار گاہ میں انتظار کر سکیں۔
ریلوے مسافروں نے برقی سیڑھیوں کی تنصیب پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ کام بہت پہلے ہوجانا چاہئے تھا، ریلوے میں اور بھی بہت ساری سہولیات فراہم کی جا سکتی ہیں۔ ریل کی بوگیوں کی صفائی سے لے کر جہاں آرام گاہ ہے وہاں پر بھی صفائی سے لے کر واش روم تک کو بھی صاف ستھرا رکھنا چاہئے۔
وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی کا کہنا ہے کہ 25 جون کو لاہور ریلوے اسٹیشن پر نصب کی جانے والی برقی سیڑھیوں کو آپریشنل کر دیا جائے گا جس سے لاکھوں مسافروں کو سہولیات میسر ائیں گی۔
Tagsپاکستان.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: پاکستان کراچی ریلوے اسٹیشن پر مسافروں کو کے لیے
پڑھیں:
کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت 10 بڑے شہروں میں ڈینگی کی شدید وبا پھیلنے کا خطرہ
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔16 ستمبر ۔2025 )محکمہ موسمیات نے موزوں موسمی حالات اور سیلاب کی نکاسی میں رکاوٹ کے باعث 20 ستمبر سے کراچی، لاہور، اسلام آباد سمیت ملک کے 10 بڑے شہروں میں ڈینگی کی شدید اور غیر معمولی وبا پھیلنے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے ڈینگی الرٹ جاری کردیا ہے محکمہ موسمیات کے جاری کردہ ڈینگی الرٹ میں کہا گیا ہے کہ تاریخی رجحانات، موجودہ اور مستقبل کے موسمی حالات، بڑے پیمانے پر سیلاب کا جمع شدہ پانی سمیت تمام عوامل ڈینگی کی وبا کے پھیلنے کے لئے سازگار ماحول پیدا کر رہے ہیں.(جاری ہے)
محکمہ موسمیات کے مطابق موزوں موسمی حالات اور سیلاب سے پیدا ہونے والی پانی کی نکاسی میں رکاوٹ نے 20 ستمبر 2025 سے ڈینگی کے آغاز کے لیے حالات سازگار بنا دیے ہیں ماہرین کے مطابق رواں موسم میں خصوصا پاکستان کے 10 بڑے شہروں کراچی، لاہور، اسلام آباد، فیصل آباد، سیالکوٹ، راولپنڈی، پشاور، سکھر، حیدرآباد اور ملتان ، نیز ملک کے دیگر سیلاب زدہ علاقوں میں بھی ایک شدید اور غیر معمولی ڈینگی وبا کا خطرہ لاحق ہے. محکمہ موسمیات نے تمام شراکت داروں بشمول ضلعی انتظامیہ، محکمہ صحت اور عام عوام کو سختی سے مشورہ دیاہے کہ وہ فوری طور پر ڈینگی کے خطرے سے بچا کے لیے احتیاطی اقدامات اپنائیں انتباہ میں کہا گیا ہے کہ قومی صحت کے ادارے اور ڈینگی کنٹرول سینٹرز ہائی الرٹ رہیں، ہسپتالوں کی تیاری کو بہتر بنائیں اور مچھر تلف کرنے کی کارروائیاں تیز کریں محکمہ موسمیات نے محکمہ صحت، مقامی انتظامیہ اور ڈینگی کنٹرول مراکز کو اقدامات تجویز کرتے ہوئے کہا ہے کہ ماحولیاتی اور موسمیاتی ڈیٹا (درجہ حرارت، نمی، بارش) کو باقاعدگی سے مانیٹر کریں تاکہ ڈینگی کے خطرے کے اوقات کی نشاندہی ہو سکے. انتباہ میں کہا گیا ہے کہ وسیع پیمانے پر اسپرے، لاروی سائیڈ کا استعمال اور نالوں کے علاوہ بالخصوص سیلاب زدہ علاقوں میں جمع ہونے والے پانی کی صفائی کی جائے جبکہ سیلاب کی امدادی کارروائیوں اور شیلٹرز میں مچھروں کو قابو کرنے اور صفائی کے اقدامات شامل کیے جائیں انتباہ میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹی وی، ریڈیو، سوشل میڈیا، مساجد اور مقامی کمیونٹی رہنماﺅ ں کے ذریعے عوامی آگاہی مہمات چلائی جائیں، تاکہ لوگ بچا اور بروقت طبی مشورے کی طرف متوجہ ہوں. انتباہ میں تجویز دی گئی ہے کہ نیشنل اور صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹیز کے ساتھ مل کر کام کیا جائے تاکہ ریلیف کیمپوں اور پناہ گاہوں کو زیادہ سے زیادہ خشک رکھا جائے اور صاف پانی و صفائی کے انتظامات کے ذریعے مچھر کی افزائش کو روکا جا سکے ڈینگی کے حوالے سے جاری کردہ انتباہ میں عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ گھروں کے اطراف پانی جمع کرنے والی اشیا(پرانے ٹائر، بالٹیاں، کچرا، ترپال وغیرہ ) کو ہٹا دیں یا خالی کردیں اور پانی ذخیرہ کرنے والے برتنوں کو اچھی طرح ڈھانپ کر رکھیں عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ خصوصا صبح سویرے اور شام کے اوقات میں مچھر بھگانے والی دوا، جالی، کوائل وغیرہ استعمال کریں اور مچھر کے زیادہ فعال اوقات میں لمبی آستین والی قمیص اور پینٹ پہنیں جبکہ کھڑکیاں اور دروازے جالی دار رکھیں یا بند رکھیں عوام کو ہدایت کی گئی ہے کہ سیلاب زدہ یا خیمہ بستی والے علاقوں میں صفائی کا خاص خیال رکھیں، خیموں کے آس پاس پانی جمع نہ ہونے دیں، پانی ابال کر یا صاف کر کے استعمال کریں اور ماحول کو صاف ستھرا رکھیں.