اسرائیل کا ایران کے 9 ایٹمی سائنسدانوں کو شہید کرنے کا دعویٰ
اشاعت کی تاریخ: 14th, June 2025 GMT
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیاہے کہ حملوں کے دوران ایران کے مزید 3 سائنسدانوں کو نشانہ بنایا گیا جس کے بعد شہید ہونے والے سائسندانوں کی تعداد 9 ہو گئی ہے ۔
بی بی سی کے مطابق اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس کے حملوں میں نو ایرانی ایٹمی سائنسدان اور ماہرین مارے گئے ہیں۔ اس سے قبل اسرائیل نے کہا تھا کہ اس نے چھ ایرانی نیوکلیئر سائنسدان مارے ہیں۔
اب اسرائیل نے کہا کہ جمعرات کو جو حملے کیے گئے ان میں چھ نہیں بلکہ نو سائنسدان مارے گئے ہیں۔اس کے علاوہ ایک اسرائیلی فوجی اہلکار نے کہا ہے کہ حملوں میں اصفہان اور نطنز کے جوہری مقامات کو کافی نقصان پہنچا ہے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق ایک اسرائیلی اہلکار نے اسے بتایا ہے کہ ایران میں 150 سے زیادہ اہداف پر حملے کیے گئے ہیں۔ اہلکار کا کہنا ہے کہ اسرائیل کی طرف داغے جانے والے زیادہ تر ڈرونز اور میزائلوں کو روک دیا گیا ہے۔
دوسری جانب ایرانی فوج کا کہناہے کہ اسرائیلی ایف 35 کو ایرانی حدود میں نشانہ بنایا گیاہے ، طیارہ ہٹ ہونے کے بعد پائلٹ نے پیراشوٹ سے چھلانگ لگائی ، طیارے کے پائلٹ کو کمانڈوز نے حراست میں لے لیاہے ۔ ایرانی فوج نے اسرائیل کے تین ایف 35 طیارے گرانے اور خاتون پائلٹ سمیت 2 پائلٹس کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیاہے ۔
Post Views: 5.ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
شہباز شریف کی ایرانی صدر سے ملاقات
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف کی دوحہ میں ہنگامی عرب اسلامی سربراہی اجلاس کے موقع پر ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ملاقات ہوئی۔ اجلاس اسرائیل کے حالیہ قطر پر حملے کے بعد طلب کیا گیا تھا۔ اس موقع پر نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر دفاع خواجہ محمد آصف اور وزیر اطلاعات و نشریات عطا اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم نے 9 ستمبر کو قطر پر اسرائیلی جارحیت کی شدید ترین مذمت کی۔ وزیراعظم شہباز شریف اور ایرانی صدر نے قطر کے ساتھ اپنی یکجہتی اور حمایت کا اظہار کیا جبکہ اسرائیلی جارحیت کے مقابلے میں امت مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دوحہ عرب اسلامی سربراہی اجلاس نے مسلم دنیا کی طرف سے ایک مضبوط اور یکجہتی پر مبنی پیغام دیا ہے کہ اسرائیل کی جارحیت اب مزید برداشت نہیں کی جا سکتی۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ باہمی دلچسپی کے تمام شعبوں میں تعلقات کو مزید فروغ دینا چاہتا ہے۔ انہوں نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے لیے اپنی دلی عقیدت اور نیک خواہشات بھی پہنچائیں۔ صدر پزشکیان نے فلسطین کے مسئلے پر پاکستان کے مؤقف کو سراہا اور وزیراعظم کے ساتھ قریبی تعاون جاری رکھنے اور پاکستان ایران تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی خواہش ظاہر کی۔ دونوں رہنماؤں نے تیزی سے بدلتی ہوئی علاقائی صورتحال کے تناظر میں رابطے میں رہنے پر اتفاق کیا۔