جنوبی افریقہ ورلڈ ٹیسٹ چمپیئن شپ کا فاتح( آسٹریلیا کو شکست)
اشاعت کی تاریخ: 15th, June 2025 GMT
تیسری وکٹ پر ایڈن مارکرم اور کپتان ٹیمبا باوما کی 147 رنز کی شاندار شراکت داری قائم
ایڈن مارکرم نے دوسری اننگز میں فائٹنگ سنچری بنا کر جنوبی افریقا کی فتح میں اہم کرادر ادا کیا
آئی سی سی ٹیسٹ چیمیئن شپ کے فائنل مقابلے میں جنوبی افریقہ نے آسٹریلیا کو 5 وکٹوں سے شکست دے کر 27 سال بعد آئی سی سی ٹائٹل جیت لیا،جنوبی افریقا نے 282 رنز کا ہدف پانچ وکٹوں کے نقصان پر حاصل کیا،ایڈن مارکرم نے دوسری اننگز میں فائٹنگ سنچری بنا کر جنوبی افریقا کی فتح میں اہم کرادر ادا کیا اور 136 رنز کی میچ وننگ اننگز کھیلی،کپتان باؤما نے 66، ویان ملڈر نے27 رنز بناکر نمایاں رہے۔لارڈز کے تاریخی اسٹیڈیم کھیلے جارہے میچ کے چوتھے روز اننگز کا آغاز ہوا تو افریقی کپتان ٹمبا باوما محض ایک رنز کے اضافے کے بعد وکٹ گنوا بیٹھے، انہوں نے 66 رنز کی اننگز کھیلی، بعدازاں ٹرسٹن اسٹبس بھی 8 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔چوتھی وکٹ کیلئے ایڈن مارکرم اور ڈیوڈ بیڈنگھم نے 35 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی تاہم مارکرم 136 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے، انکی اننگز میں چوکے شامل تھے۔ ڈیوڈ بیڈنگھم 21 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے۔آسٹریلیا کی جانب سے کپتان پیٹ کمنز، مچل اسٹارک اور جوش ہیزل ووڈ نے چوتھے روز گرنے والی تینوں وکٹیں حاصل کیں۔قبل ازیں آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کے تیسرے روز آسٹریلیا نے 8 وکٹوں کے نقصان پر 144 رنز کیساتھ اننگز کا آغاز کیا، تاہم دن کے آغاز پر نتھین لائن کی پہلی وکٹ گری، جو محض 2 رنز بناکر پویلین روانہ ہوئے۔جوش ہیزل ووڈ 17 رنز بناکر آئوٹ ہوگئے جبکہ مچل اسٹارک 58 رنز کے ساتھ ناٹ آئوٹ رہے۔ کینگروز نے جنوبیا فریقا کو ٹائٹل جیتنے کے لیے 282 رنز کا ہدف دیا۔جنوبی افریقا کی جانب سے کیگیسو رباڈا اور ایڈن مارکرم نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقا نے 2 وکٹوں کے نقصان پر 213 رنز بنا لیے اور اس وقت کریز پر ایڈن مارکرم 102 جبکہ کپتان ٹیمبا باوما 65 رنز کے ساتھ موجود ہیں۔ریان رکلٹن 6 اور وائن مولڈر 27 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ جنوبی افریقا کے دونوں کھلاڑی مچل اسٹارک کا شکار بنے۔ اس سے پہلے جنوبی افریقا نے 43 رنز 4 وکٹوں کے نقصان سے دوسرے روز کا آغاز کیا۔ کپتان باوما اور ڈیوڈ بیڈنگھم نے 63 رنز کی پارٹنرشپ قائم کی تاہم 94 کے مجموعی اسکور پر افریقی کپتان 36 بناکر آؤٹ ہوئے۔کپتان کی وکٹ کے بعد جنوبی افریقا کی 5 وکٹیں 44 رنز کے اضافے کے ساتھ گر گئیں اور پوری ٹیم 138 پر پویلین لوٹ گئی۔ڈیوڈ بیڈنگھم 45 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ کائل ویرائن 13، کیشو مہاراج 7، کیگیسو رباڈا 1 اور مارکو جینسن 0 کے انفرادی اسکور پر آؤٹ ہوئے۔آسٹریلیا کی جانب سے کپتان پیٹ کمنز نے 28 رنز کے عوض 6 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ یہ لارڈز کے میدان میں کسی بھی کپتان کے اب تک کے سب سے بہترین فیگرز ہیں۔مچل اسٹارک نے 2 اور جوش ہیزل ووڈ نے 1 وکٹ حاصل کی۔آسٹریلیا کی ٹیم نے 74 رنز کی برتری کے ساتھ دوسری اننگز کا آغاز کیا لیکن دن کے اختتام پر 144 رنز پر 8 وکٹیں گنوا بیٹھی۔ ٹیم کی مجموعی برتری 218 رنز تک پہنچی ۔آسٹریلیا کی جانب سے ایلکس کیرے 43 رنز بنا کر نمایاں رہے۔ مارنس لبوشین 22، اسٹیون اسمتھ 13، بیو ویبسٹر 9، ٹریوس ہیڈ 9، کپتان پیٹ کمنز 6، عثمان خواجہ 6 اور کیمرون گرین 0 کے انفرادی اسکور پر پویلین لوٹے۔مچل اسٹارک 16 اور نیتھن لائن 1 رن کے ساتھ کریز پر موجود ہیں۔پروٹیز کی جانب سے لْنگی اینگیڈی اور کیگیسو رباڈا نے 3، 3 جبکہ وائن مْلڈر اور مارکو جینسن نے 1، 1 کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔پہلے روز جنوبی افریقا کی دعوت پر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے آسٹریلیا کی ٹیم 212 رنز بنا کر آؤٹ ہوئی، کینگروز کی جانب سے بیو ویبسٹر 72 رنز بنا کر نمایاں رہے۔اسٹیو اسمتھ 66، ایلکس کیرے 23، مارنس لبوشین 17، ٹریوس ہیڈ 11، کیمرون گرین 4، کپتان پیٹ کمنز 1، مچل اسٹارک 1 جبکہ نیتھن لائن اور عثمان خواجہ کھاتہ بغیر کھولے پویلین لوٹے۔جنوبی افریقا کی جانب سے کیگیسو رباڈا نے 5، مارکو جینسن نے 3 اور ایڈن مارکرم اور کیشو مہاراج نے 1، 1 وکٹ حاصل کی۔جواب میں پروٹیز کی پہلی اننگز کے پہلے روز 43 رنز پر 4 وکٹیں گر چکی تھی جبکہ 169 رنز کا خسارہ باقی تھا، افریقی بیٹر ریان رکلٹن 16، وائن مولڈر 6، ٹرسٹین اسٹبز اور ایڈن مارکرم 0 کے انفرادی اسکور پر پویلین روانہ ہوئے۔آسٹریلیا کی جانب سے مچل اسٹار ک نے 2 جبکہ پیٹ کمنز اور جوش ہیزل ووڈ نے 1، 1 وکٹ حاصل کی۔جنوبی افریقا کے سکواڈ میںکپتان ٹمبا باوما، ایڈن مارکرم، ریان رکلیٹن، ویان مولڈر، ٹرسٹن اسٹبس، ڈیوڈ بیڈنگھم، کائل ویرین، مارکو جانسن، کیشو مہاراج، کاگیسو ربادا اور این لونگی جبکہ آسٹریلیا کے سکواڈ میں کپتان پیٹ کمنز، عثمان خواجہ، مارنس لیبوشن، کیمرون گرین، اسٹیون اسمتھ، ٹریوس ہیڈ، بیو ویبسٹر، ایلکس کیری، مچل اسٹارک، نیتھن لیون اور جوش ہیزل ووڈ شامل تھے ۔
.ذریعہ: Juraat
کلیدی لفظ: ا سٹریلیا کی جانب سے اور جوش ہیزل ووڈ جنوبی افریقا کی کپتان پیٹ کمنز وکٹوں کے نقصان کر نمایاں رہے ایڈن مارکرم وکٹ حاصل کی مچل اسٹارک ا و ٹ ہوئے رنز بناکر اسکور پر کا ا غاز کے ساتھ رنز کی رنز کے
پڑھیں:
ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل: جنوبی افریقہ کو آسٹریلیا سے تاج جھپٹنے کے لیے محض 69 رنز درکار، 8 وکٹیں باقی
آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ 25 کا تاج پہلی مرتبہ اپنے سر پر سجانے کے لیے جنوبی افریقہ کو اب محض 69 رنز درکار ہیں جبکہ اس کی 8 وکٹیں باقی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل: آسٹریلیا کے 212 کے جواب میں جنوبی افریقہ کے 43 رنز پر 4 کھلاڑی آؤٹ
لارڈز کے تاریخی میدان میں دنیائے کرکٹ کے سب سے شاندار مقابلے کے فائنل کے فائنل کے ابتدائی 2 دن جنوبی افریقہ کے لیے اتنے امید افزا ثابت نہیں ہوئے تھے اور لگتا تھا کہ دفاعی چیمپیئن آسٹریلیا اسے بآسانی پچھاڑ کر دوسری مرتبہ مقابلہ جیتنے کا منفرد ریکارڈ اپنے نام کرلے گا لیکن تیسرے روز جنوبی افریقن ٹیم ایک نئے انداز میں نظر آئی اور اس کی بیٹنگ لائن حریف بولنگ لائن کے سامنے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوئی۔
یاد رہے کہ ورلڈ ٹیسٹ چیمپئن شپ کے پچھلے ایڈیشن کا فائنل اوول کرکٹ گراؤنڈ میں کھیلا گیا تھا جس میں بھارت کو ہراکر آسٹریلیا کی ٹیم چیمپیئن بن گئی تھی۔ اس مرتبہ بھی آسٹریلین ٹیم خاصی پراعتماد دکھائی دے رہی تھی اور مسلسل دوسری مرتبہ ٹائٹل جیت کر یہ کارنامہ انجام دینے والی پہلی ٹیم بن جانے کے لیے پرعزم تھی۔
دوسری اننگز میں آسٹریلیا کو 207 رنز پر آؤٹ کرنے کے بعد جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 282 رنز کا ہدف ملا تھا جس کے تعاقب میں اس نے محض 2 وکٹوں کے نقصان پر ہی 213 رنز بنالیے ہیں جبکہ اس کے 8 جوان ابھی باقی ہیں۔
ایڈم مارکرم نے جمعے کو سینچری اسکور کی اور 102 رنز بناکر وکٹ پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ کپتان ٹمبا باؤما بھی اس معاملے میں پیچھے نہیں رہے اور وہ 65 رنز بناکر کریز پر موجود ہیں۔
مزید پڑھیے: ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل: جنوبی افریقہ کے خلاف دوسری اننگز میں آسٹریلیا کے 8 وکٹوں پر 144 رنز
یاد رہے کہ آسٹریلیا کی پہلی اننگز کے 212 رنز کے اسکور کے جواب میں جنوبی افریقی بیٹنگ لائن ریت کی دیوار ثابت ہوئی تھی اور صرف 138 رنز کر سب کے سب بلے باز پویلین سدھار گئے تھے۔
ٹیسٹ چیمپئن شپ فائنل کے دوسرے روز کھیل کے اختتام تک آسٹریلیا نے دوسری اننگز میں 8 وکٹوں کے نقصان پر 144 رنز بنالیے تھے اور ان کی برتری 218 رنز کی ہوگئی تھی۔ چند ایک کو چھوڑ کر آسٹریلین بلے باز زیادہ بہتر اسکور نہیں کرسکے تھے۔ مچل اسٹارک 58 رنز بناکر ناٹ آؤٹ رہے اور الیکس کیری کا اسکور 43 رنز رہا۔ تاہم اس طرح آسٹریلیا نے جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 282 رنز کا ہدف دے دیا جو اس وقت پہلے 2 دنوں کا احوال دیکھتے ہوئے جنوبی افریقہ کے لیے ایک پہاڑ جیسا اسکور لگ رہا تھا۔
جنوبی افریقہ کی جانب سے دوسری اننگز میں کگیسو ربادا نے 4، لنکی نگیڈی نے 3 جبکہ ویان ملڈر، مارکو جانسن اور ایڈم مارکرم نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
282 رنز کے ہدف کے تعاقب میں جنوبی افریقہ کا آغاز کچھ اچھا نہیں رہا تھا اور اوپنر ریان ریکلٹن محض 6 رنز بنا کر مچل اسٹارک کے ہاتھوں ااؤٹ ہوگئے تھے جس کے بعد ایڈم مارکرم اور ویان ملڈر کے درمیان 61 رنز کی پارٹنرشپ دیکھنے کو ملی۔
ویان ملڈرم 27 رنز کے انفرادی اسکور پر مچل اسٹارک کا دوسرا شکار بنے اور اس وقت مجموعی اسکور 70 رنز تھا۔
ایڈم مارکرم پراعتماد انداز میں بیٹنگ کررہے تھے اور پھر کپتان ٹمبا باؤما بھی پیچھے نہیں رہے اور پراعتماد انداز میں اپنی اننگز کو آگے بڑھایا۔ دونوں بلے بازوں نے دلکش اسٹروک کھیلے۔
ایڈم مارکرم نے 11 چوکوں کی مدد سے اپنی سینچری مکمل کی جبکہ باؤما کی اننگز میں بھی 5 چوکے شامل ہیں۔ دونوں کے درمیان 143 رنز کی ناقابل شکست پارٹنر شپ ہوچکی ہے اور لگتا کچھ ایسا ہی ہے کہ میچ کا چوتھا روز جنوبی افریقہ کی فتح کی نوید لے کر آئے گا کیوں کہ اس کو جیت کے لیے اب صرف 69 رنز ہی درکار ہیں اور اس کی 8 وکٹیں ابھی باقی ہیں۔
مزید پڑھیں: ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ فائنل: جانیے کل سے شروع ہونے والے شاہانہ مقابلے کی تفصیلات
لیکن ظاہر ہے کرکٹ کو چانس کا گیم کہا جاتا ہے تو اب دیکھنا یہ ہے کہ آسٹریلیا کی قسمت اور اس کے بولرز کی محنت رنگ لاتی ہے یا جنوبی افریقہ ٹیسٹ چیمپیئن کا تاج ان سے لے اڑتا ہے۔
قبل ازیں جب دوسرے دن کے کھیل کا آغاز پر جب جنوبی افریقہ نے 4 وکٹوں کے نقصان پر جب دوبارہ بلے بازی شروع کی تو ان کے بیٹرز پہلے روز کے مقابلے میں کافی پرُاعتماد نظر آئے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آئی سی سی ٹیسٹ چیمپیئن شپ آسٹریلیا جنوبی افریقہ