کردار ، کمائی یا پھرتعلیم؟ حفصہ بٹ کو شوہر میں کون سی خوبی چاہیے؟
اشاعت کی تاریخ: 18th, June 2025 GMT
پاکستان شوبز انڈسٹری کی ابھرتی ہوئی اداکارہ و ماڈل حفصہ بٹ نے اپنے ہونے والے شوہر میں خوبیوں سے متعلق گفتگو کی ہے۔
حفصہ بٹ نے حال ہی میں ایک پوڈکاسٹ میں شرکت کی، جہاں انہوں نے اپنی ذاتی اور پیشہ ورانہ زندگی سے جڑے کئی اہم موضوعات پر گفتگو کی۔ اس دوران اداکارہ نے نہ صرف تعلیم اور کیرئیر کے انتخاب پر روشنی ڈالی بلکہ انڈسٹری میں کام کے تجربات اور جلدی شادی سے متعلق خیالات کا بھی اظہار کیا۔
اداکارہ و ماڈل نے اپنے ہونے والے شوہر میں پائی جانے والی خوبیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ان کا سب سے پہلا مطالبہ یہ ہے کہ وہ شخص شراب پینے کا عادی نہ ہو۔
حفصہ نے واضح کیا کہ انہوں نے اردگرد کے مشاہدے سے یہ نتیجہ اخذ کیا ہے کہ شراب نوشی سے نہ صرف فرد بلکہ اس کی پوری فیملی متاثر ہوتی ہے، اس لیے وہ اپنے لیے ایک ذمہ دار اور صاف ستھرا کردار رکھنے والے شریکِ حیات کی خواہش رکھتی ہیں۔
اداکارہ نے مزید کہا کہ وہ چاہتی ہیں کہ ان کا ہونے والا شوہر پڑھا لکھا، اپنے کام پر توجہ دینے والا اور معاشی طور پر مستحکم ہو، کیونکہ وہ زندگی میں سادگی اور استحکام کو ترجیح دیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ کسی مصنوعی یا غیر حقیقی معیار کی زندگی کے بجائے ایک نارمل اور بھرپور زندگی گزارنا چاہتی ہیں۔
اس موقع پر حفصہ بٹ نے فلموں میں کام کرنے کی خواہش کا بھی اظہار کیا اور کہا کہ وہ مستقبل میں اس شعبے میں خود کو آزماتے ہوئے مزید تجربات حاصل کرنا چاہتی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
عظمیٰ بخاری کے شوہر سمیع اللّٰہ کی کامیابی کیخلاف درخواست خارج
لاہور ہائیکورٹ کے الیکشن ٹربیونل نے پاکستان مسلم لیگ (ن) کی رہنما عظمیٰ بخاری کے شوہر سمیع اللّٰہ کی کامیابی کے خلاف درخواست خارج کردی۔
پی ٹی آئی کے رہنما یاسر گیلانی نے سمیع اللّٰہ خان کی کامیابی کو ٹربیونل میں چیلنج کیا تھا۔ ٹربیونل نے درخواست قانون کے مطابق دائر نہ ہونے پر خارج کی ہے۔
درخواست گزار نے پی پی 45 کے 17 پولنگ اسٹیشنز کا نتیجہ فارم 45 کے مطابق جاری کرنے کی استدعا کی تھی۔
مسلم لیگ نون کی رہنما عظمیٰ بخاری نے شوہر سمیع اللہ خان کی سالگرہ پر ایک پیغام بھرا پیغام شیئر کیا ہے۔
اس حوالے سے جسٹس سلطان تنویر احمد نے 8 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کیا جس کے مطابق درخواست گزار نے درخواست کو اوتھ کمشنر سے تصدیق نہیں کروایا، الیکشن ایکٹ 2017 کے سیکشن 4 کے تحت درخواست دائر نہیں کی گئی۔
فیصلے کے مطابق درخواست دائر کرتے ہوئے الیکشن ایکٹ 142، 143 پر عمل نہیں کیا گیا، سپریم کورٹ کے الیکشن کی درخواستوں سے متعلق بہت سے فیصلے موجود ہیں۔
فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ٹربیونل الیکشن ایکٹ کے سیکشن 145 کے تحت درخواست خارج کرتا ہے۔