خیبر پختونخوا: صحت کارڈ پلس کا بجٹ 35 ارب کر دیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, June 2025 GMT
خیبر پختونخوا کے لیے صحت کارڈ پلس کا بجٹ بڑھا کر 35 ارب روپے کر دیا گیا ہے۔
وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے ترجمان فراز مغل کا کہنا ہے کہ ضم اضلاع کے عوام کےلیے صحت کارڈ پلس بجٹ میں 6 ارب روپے مختص اور صحت کارڈ میں مزید مہنگے علاج بھی شامل کیے گئے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ صحت کارڈ میں گردے، جگر، دل کے امراض اور بون میرو بھی شامل کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑوں اور بچوں میں قوت سماعت کے لیے کوکلئیر ایمپلانٹ کا علاج بھی شامل کیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق حادثات، ایمرجنسی، ذیابیطس، ہیپاٹائٹس، ڈائیلاسز اور کینسر کا علاج مفت ہوگا۔
Post Views: 3.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: صحت کارڈ
پڑھیں:
چیف جسٹس آف پاکستان کی خیبر پختونخوا بار وفد سے ملاقات، قانونی معاونت اسکیم کا اعلان
چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ برانچ رجسٹری پشاور میں خیبر پختونخوا کی 35 ضلعی بار ایسوسی ایشنز کے نمائندہ وفد سے ملاقات کی جس میں عدالتی اصلاحات، قانونی معاون، اور وکلا کی تربیت سے متعلق اہم فیصلے کیے گئے۔
چیف جسٹس نے وفد کو بتایا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار بار نمائندگان کو لا اینڈ جسٹس کمیشن آف پاکستان کا رکن بنایا گیا ہے تاکہ قانونی پالیسی سازی میں ان کی مؤثر شمولیت یقینی بنائی جا سکے۔ انہوں نے نیشنل جوڈیشل پالیسی میکنگ کمیٹی کے حالیہ فیصلوں پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ عدلیہ کی مؤثر کارکردگی کے لیے عدالتی اصلاحات کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیے: عدالتی اصلاحات کا ہر قدم سائلین کی ضروریات اور توقعات کے مطابق اٹھایا جائے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی
چیف جسٹس نے لاپتہ افراد کے مسئلے، ضلعی عدلیہ پر دباؤ کی روک تھام، کمرشل مقدمات کے فوری فیصلے، اور ماڈل فوجداری عدالتوں کے قیام جیسے اہم اقدامات کا ذکر کیا۔ مزید اقدامات میں مقدمات کے فیصلوں کے لیے وقت کی حد، عدالت سے منسلک ثالثی، ویڈیو لنک کے ذریعے قیدیوں اور گواہوں کی پیشی، بائیومیٹرک تصدیق اور عدالتی افسران کی فلاح و بہبود شامل ہیں۔
انہوں نے ایک نئی قانونی معاونت اسکیم کا اعلان بھی کیا جس کے تحت مالی طور پر مستحق سائلین کو ہر سطح کی عدالت میں مفت وکیل فراہم کیا جائے گا۔ بار ایسوسی ایشنز عدالتوں کو وکلاء نامزد کریں گی تاکہ کوئی بھی شہری انصاف سے محروم نہ رہے۔
یہ بھی پڑھیے: عمر ایوب کا چیف جسٹس کو خط، 9 مئی کے مقدمات میں عدلیہ کے کردار پر سوالات اٹھا دیے
چیف جسٹس نے فیڈرل جوڈیشل اکیڈمی کے سی ایل ای پروگرامز میں وکلاء کی شرکت کو وقت کی اہم ضرورت قرار دیا اور کہا کہ تربیت یافتہ وکیل ہی نظام عدل کو مؤثر بنا سکتے ہیں۔
اجلاس میں پسماندہ اضلاع میں عدالتی سہولیات کی کمی، شمسی توانائی، اور ڈیجیٹل رسائی جیسے مسائل پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ چیف جسٹس نے وفد کو یقین دلایا کہ ان کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کیا جائے گا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بار ایسوسی ایشن پشاور ہائیکورٹ چیف جسٹس یحییٰ آفریدی وکلا