بجلی کے بل سے پی ٹی وی فیس کے خاتمے کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, July 2025 GMT
اسلام آباد:
وفاقی حکومت نے بجلی کے بلوں سے پی ٹی وی کی فیس ختم کرنے کے اعلان کا حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا۔
پاور ڈویژن کی جانب سے بجلی کے بلوں سے پی ٹی وی فیس ختم کرنے کا نوٹیفیکیشن جاری کر دیا گیا ہے، جس کے مطابق بجلی صارفین کے لیے جولائی 2025 سے باضابطہ پی ٹی وی فیس کا خاتمہ کر دیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کے اعلان کی روشنی میں تمام ڈسکوز کو بلوں سے فیس کے خاتمے کے احکامات جاری کیے گئے تھے۔
پاور ڈویژن نے نوٹیفکیشن میں واضح کردیا ہے کہ پی ٹی وی فیس کا خاتمہ رواں ماہ جولائی 2025 سے نافذ العمل ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پی ٹی وی فیس
پڑھیں:
امریکی کانگریس ایپسٹین فائلز جاری کرنے پر متفق، ٹرمپ نے بھی اعتراض ختم کردیا
ری پبلکن اکثریت والی امریکی کانگریس نے بھاری اکثریت سے وزارتِ انصاف کی جیفری ایپسٹین سے متعلق تمام فائلیں فوراً عام کرنے کی قرارداد منظور کرلی۔
اس اقدام کی طویل عرصے تک مخالفت کرنے والے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے اچانک اپنا مؤقف بدلتے ہوئے اس کی حمایت کا اعلان کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے: ’چھپانے کو کچھ نہیں‘ ٹرمپ کا ریپبلکنز کو ایپسٹین فائلز جاری کرنے کے لیے ووٹ دینے کا مطالبہ
ایوانِ نمائندگان میں بل 427 کے مقابلے میں 1 ووٹ سے منظور ہوا، جس کے فوراً بعد ری پبلکن اکثریت والے سینیٹ نے بھی اسے منظوری دے دی۔ بل بدھ کے روز تک صدر ٹرمپ کے دستخط کے لیے وائٹ ہاؤس پہنچنے کی توقع ہے، جبکہ ایک اعلیٰ عہدیدار کے مطابق ٹرمپ اسے قانون بنانے پر آمادگی ظاہر کرچکے ہیں۔
متاثرہ خواتین کا مطالبہ پورابل پر رائے شماری سے قبل تقریباً 2 درجن خواتین، جنہوں نے خود کو ایپسٹین کے مبینہ متاثرین کے طور پر پیش کیا، کیپٹل ہل کے باہر قانون سازوں کے ساتھ کھڑی ہوئیں۔
یہ بھی پڑھیے: بدنام زمانہ جیفری ایپسٹین کی لیکڈ ای میلز: 2018 میں عمران خان ’امن کے لیے بڑا خطرہ‘ قرار
ان خواتین نے اپنی کم عمری کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور فائلوں کے اجراء کا مطالبہ کیا۔ ایوان میں بل کی منظوری کے بعد وہ بالائی گیلری سے کھڑے ہو کر تالیاں بجاتی رہیں، کئی ایک جذبات پر قابو نہ رکھ سکیں۔
ٹرمپ کی ناراضی برقراراگرچہ ٹرمپ نے بل کی مخالفت ختم کردی ہے، مگر وہ ایپسٹین معاملے پر شدید ناپسندیدگی کا اظہار کرتے رہتے ہیں۔ منگل کو اوول آفس میں ایک رپورٹر کے سوال پر انہوں نے اسے ‘بہت بُرا شخص’ قرار دیا اور کہا کہ متعلقہ ٹی وی نیٹ ورک کا لائسنس منسوخ ہونا چاہیے۔
ٹرمپ نے کہا کہ میرا ایپسٹین سے کوئی تعلق نہیں۔ میں نے اسے برسوں پہلے اپنے کلب سے نکال دیا تھا کیونکہ وہ ایک بیمار ذہن کا شخص تھا۔
ری پبلکنز اور ٹرمپ کے حامیوں میں بے چینیایپسٹین اسکینڈل طویل عرصے سے ٹرمپ کے لیے سیاسی دردِ سر بنا ہوا ہے۔ بہت سے ٹرمپ حامیوں کا خیال ہے کہ ایپسٹین کے طاقتور افراد سے تعلقات کو چھپایا گیا۔
یہ بھی پڑھیے: لڑکیوں کی اسمگلنگ: ایک متاثرہ لڑکی نے ٹرمپ کے ساتھ ’گھنٹوں گزارے‘، ایپسٹین کی نئی ای میلز سامنے آگئیں
اس معاملے نے ٹرمپ کی عوامی مقبولیت کو بھی متاثر کیا۔ تازہ ترین رائٹرز/اِپیسوس سروے کے مطابق صرف 20 فیصد ووٹرز نے اس مسئلے پر ٹرمپ کی کارکردگی کو قابلِ قبول قرار دیا، جبکہ ری پبلکنز میں یہ شرح 44 فیصد رہی۔
ایپسٹین کا پس منظرایپسٹین ایک بااثر امریکی فنانسر تھا، جس کے تعلقات ملک کی طاقتور ترین شخصیات سے رہے۔ اس نے 2008 میں فلوریڈا میں قحبہ گری کے ایک مقدمے میں 13 ماہ کی سزا کاٹی۔
بعد ازاں 2019 میں اسے کم عمر لڑکیوں کی جنسی اسمگلنگ کے الزامات میں دوبارہ گرفتار کیا گیا، تاہم وہ مقدمے کے دوران نیویارک کی جیل میں مردہ پایا گیا۔ موت کو خودکشی قرار دیا گیا، مگر تنازع آج بھی برقرار ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ایپسٹین فائلز ڈونلڈ ٹرمپ ری پبلکنز کانگریس