گریٹر اسرائیل ‘امریکی و یہودی لابی خواہ کتنی کوشش کر لے ناکام ہوگی ‘اسامہ رضی
اشاعت کی تاریخ: 8th, July 2025 GMT
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کراچی(اسٹاف رپورٹر)نائب امیر جماعت اسلامی پاکستان ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا ہے کہ اس وقت مسلمانوں کو جس بڑے چیلنج کا سامنا ہے وہ یہودی لابی کا پوری قوت سے اسلام کے خاتمے کے لیے فتنہ و فساد پھیلانے اور گریٹر اسرائیل کے ایجنڈے پر کام کرنا ہے، اسرائیل نے گزشتہ تقریباً2 سال سے فلسطین میں دہشت گردی وظلم و ستم اور قتل عام جاری رکھا ہوا ہے، امریکی حمایت یا فتہ بھارت نے پاکستان کے خلاف آبی جارحیت کے ساتھ سرحدوں پر جنگ مسلط کرنے کی کوشش میں منہ کی کھائی جبکہ اسرائیل اور امریکا کو بھی ایران پر حملہ آور ہو نے کے بعد ناکامی کا سامنا کرنا پڑا، امریکا اور یہودی لابی خواہ کتنی ہی کوشش کرلے انہیں ناکامی کا سامنا کرنا پڑے گا کیونکہ مومن بزدل نہیں ہوتا اس کا قلب ایمان کی روشنی سے منور ہوتا ہے،اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو سکے گی ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی ضلع گڈاپ کے زیر اہتمام جامع مسجد ابو حذیفہ میں منعقد ہ کارکنان کی ایک روزہ تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ علاوہ ازیں ضلع گلبرگ وسطی کے تحت مسجد قبا فیڈرل بی ایریا اور علاقہ گلستان جوہر ضلع شرقی میں بھی تربیت گاہوں کا انعقادکیا گیا ، جن سے ڈپٹی سیکرٹری جماعت اسلامی شیخ عثمان فاروق ، امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر ، سابق نائب امرا جماعت اسلامی راشد نسیم ، معراج الہدیٰ سمیت دیگر رہنمائوں نے بھی خطاب کیا ۔ ڈاکٹر اسامہ رضی نے کہا کہ موجودہ حالات میں ہم اس وقت جہاں کھڑے ہیں علاقائی سیاست سے آگاہی بھی وقت کا تقاضا ہے۔علاقائی سیاست قومی سیاست سے مربوط ہے۔ ہماری قومی سیاست میں ہمارا یہ حال ہے ہم غزہ میں جاری قتل عام کے خلاف اسلام آباد اور پارلیمنٹ میں احتجاج نہیں کرسکتے جبکہ برطانوی پارلیمنٹ اور وہاں کے وزیر اعظم کے گھر کے باہر احتجاج کیا جاسکتا ہے، اس وقت غزہ میں جو قتل عام کیا جا رہا ہے وہ دوسری جنگ عظیم سے بھی زیادہ ہے، پاکستان کا آئین کہتا ہے کہ حاکمیت اعلیٰ صرف اللہ کے پاس ہے، اس وقت ہمیں پختہ ایمان اور قرآن کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کے ساتھ اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد میں اپنا بھر پور کردار ادا کرنا ہے یہی وقت کا اولین تقاضا ہے۔ ڈاکٹر عطا الرحمن نے کہا کہ قرآن مجید فرقان حمید محض ذریعہ ہدایت نہیں بلکہ دعوت انقلاب بھی ہے، یہ کلام الٰہی کا معجزہ ہی ہے تھا کہ جہالت و گمراہی کے اندھیرے میں ڈوبے لوگوں کے دل قرآن کے نور ہدایت سے لبریز ہونے کے بعد سرزمین عرب کے باشندوں کی زندگی اور ان کاطرز معاشرت قرآنی تعلیمات کے مطابق ڈھل گیا یہ بہت بڑا انقلاب تھا جس نے معاشرے سے جہالت، ظلم،جنگ و جدل، ناانصافی و بے حیائی کا خاتمہ کیا، دنیا میں رائج ظلم و زیادتی، ناانصافی، بدامنی و بدیانتی کے نظام کو قرآن کے نظام عدل کے قیام کے ذریعے ہی تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ قرآن مجید روح اور جسم دونوں کے امراض کا شافی علاج ہے،معاشرے میں پھیلے برائی کے طوفان کا مقابلہ قرآنی ہدایات پر انفرادی و اجتماعی عمل یعنی قرآن کے نظام کے نفاذ سے ہی ممکن ہے۔ شیخ عثمان فاروق نے کہا کہ پاکستان کا سب سے زیادہ کماؤ اور مرکزی شہر اس وقت زبوں حالی کا شکار ہے کسی صوبائی اور وفاقی حکومت نے اس شہر کو اس کا جائز حق تک نہیں دیا ، کراچی کے پیکج کے اعلانات صرف اعلانات ثابت ہوئے اور کراچی کو کبھی کچھ نہ ملا، وہ شہر جو کبھی میٹروپولیٹن سٹی روشنیوں کو شہر تھا آج انتہائی پسماندگی کا شکار ہے۔موجودہ حکومت عوام کی منتخب کردہ نہیں بلکہ عوام پرمسلط کردہ نااہل افراد کا ٹولہ ہے۔ ہم ایسی حکومت سے کسی خیر کی توقع نہیں کرسکتے، عوام کسی بھی ملک یا قوم کی طاقت ہوتے ہیں لیکن یہاں عوام کے حقوق سلب کرکے انہیں مہنگائی اور ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبا دیا گیا ہے عوام کو اپنی طاقت پہچان کر اپنے حق کے لیے آواز اٹھانے اور اٹھ کھڑے ہونے کی ضرورت ہے جماعت اسلامی پورے ملک میں عوام کی آواز بنی ہے اور جماعت اسلامی ہی وہ واحد جماعت ہے جو ملک میں اسلامی نظام کے نفاذ کی جدوجہد میں مصروف ہے ،کارکنان کو اس جدوجہد میں اپنا بھرپور حصہ ڈالنا ہے۔منعم ظفر خان نے تربیت گاہ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دعوتِ دین کا پیغام ہر گلی، ہر بستی اور ہر دل تک پہنچانا ہماری اولین ترجیح ہے، کراچی کو اس کی اصل شناخت، عدل، ترقی اور دیانت داری کی طرف لانے کے لیے بھرپور عوامی جدوجہد کی ضرورت ہے۔جماعت اسلامی کی حقوق کراچی تحریک کو مزید تیز اور منظم کیا جائے گا ، عوام کی خدمت ، مسائل کے حل کی جدو جہد اور کراچی کے ساڑھے 3 کروڑ عوام کے جائز اور قانونی حقوق کے حصول کی جدو جہد جاری رہے گی ۔نیز جماعت اسلامی پورے شہر میں بننے والے لاکھوں ممبران کو عوامی کمیٹی میں جماعت اسلامی کے نام سے منظم کرے گی ۔
جماعت اسلامی ضلع گڈاپ اور ضلع گلبرگ وسطی کے تحت تربیت گاہوں سے مرکزی نائب امراء ڈاکٹر اسامہ رضی ، ڈاکٹر عطاء الرحمن ، مرکزی اسسٹنٹ سیکرٹری شیخ عثمان فاروق ، امیر کراچی منعم ظفر خان ، امیر ضلع گلبرگ وسطی کامران سراج ، امیر ضلع گڈاپ عرفان احمد خطاب کررہے ہیں
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی نے کہا
پڑھیں:
ڈونلڈ ٹرمپ امن کا چیمپئن بننے کا دکھاوا کر رہا ہے: حافظ نعیم الرحمن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
لاہور: امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ امن کا چیمپئن بننے کا ڈرامہ رچا رہا ہے۔
منصورہ لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا منافقانہ چہرہ سامنے آرہا ہے چاپلوس حکمران اس کی اندھی تقلید میں ڈونلڈ ٹرمپ کے اقدامات کی تائید کر رہے ہیں۔
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ پاکستان میں کچھ وزرا امریکا کی خوشنودی کے لیے اسرائیل سے بات چیت یا اسے تسلیم کرنے کی باتیں کرنے لگے ہیں، مگر ہم واضح کرتے ہیں کہ پاکستان میں کوئی فیلڈ مارشل ہو، آرمی چیف یا وزیر اعظم، اگر اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی گئی تو یہ پاکستانی قوم کی ریڈ لائن ہوگی اور پوری قوم مزاحمت کرے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت عالمی اور قومی سطح پر سنگین مسائل درپیش ہیں، فلسطین کے حوالے سے روزانہ کی بنیاد پر امریکی بیانات آتے ہیں کہ جنگ بندی ہونے والی ہے، مگر دوسری جانب اسرائیلی دہشت گردی مسلسل جاری ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ روزانہ سو سے زائد فلسطینی شہید کیے جا رہے ہیں، حتیٰ کہ معصوم بچوں اور کھانا لینے والوں پر بھی بمباری کی جا رہی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کی امداد میں اضافہ کیا ہے اور اسرائیل کے ایران پر حملے کو شاندار کارنامہ قرار دیا۔
امیر جماعت اسلامی نے الزام عائد کیا کہ کانگریس سے پوچھے بغیر امریکا نے ایران پر حملہ کیا جو بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ ٹرمپ اور اسرائیل کا فلسطین پر حملہ ایک سنگین جرم ہے، جس پر امریکا سیزفائر کا ڈرامہ رچا کر نوبل انعام کا طلبگار بن جاتا ہے۔
حافظ نعیم الرحمن نے زور دے کر کہا کہ امریکا کے اس منافقانہ کردار کو دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جانا چاہیے اور حکومت پاکستان امریکا پر دباؤ ڈالے، اسرائیل اب دنیا کے سامنے ایک دہشت گرد ریاست کے طور پر سامنے آچکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ حماس نے جس زمین پر حملہ کیا وہ اقوام متحدہ کی قرارداد 181 کے تحت اسی کی تھی اور اسرائیل کے خلاف مزاحمت کو ہم اپنا قومی اور دینی فریضہ سمجھتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے وزیر اعظم شہباز شریف سے مطالبہ کیا کہ وہ اس معاملے کا نوٹس لیں اور واضح کریں کہ پاکستان کی پالیسی دو ریاستی حل کے اصول پر مبنی ہے۔
انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر حکومت نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کی کوشش کی تو قوم بھرپور مزاحمت کرے گی اور جماعت اسلامی اس جدوجہد کی قیادت کرے گی۔