اسٹیبلشمنٹ کسی سیاسی عمل میں نہیں آنا چاہتی: طلال چوہدری
اشاعت کی تاریخ: 13th, July 2025 GMT
طلال چوہدری— فائل فوٹو
وزیرِ مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری کا کہنا ہے کہ پاکستان کی اسٹیبلشمنٹ کسی سیاسی عمل میں نہیں آنا چاہتی، پی ٹی آئی کو مذاکرات کرنے ہیں تو اسپیکر کی میز پر لوٹنا ہو گا۔
فیصل آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا کہ پی ٹی آئی والے دن میں بھڑکیں مارتے ہیں اور شام میں پچھلے دروازوں سے منتیں کرتے ہیں، کسی این آر او پر بات نہیں ہو سکتی ہے، سیاسی جماعتوں کو اختلافات بالائے طاق رکھ کر متحد ہو کر سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ ہونا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختون خوا حکومت بھی امن و امان کے قیام کے لیے پنجاب کی طرح ادارے بنائے، 90 فیصد واقعات کو ان کارروائیوں سے روک لیا جاتا یے، پہلے تھانوں چیک پوسٹوں پر حملہ کرتے تھے اب اسپتالوں، نہتے مسافروں کو نشانہ بناتے ہیں۔
طلال چوہدری نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف نے بلوچستان میں سب کو ساتھ بٹھایا، نواز شریف پنجاب اور وفاقی حکومت کو رہنمائی دیتے ہیں۔
وزیرِ مملکت نے کہا کہ علی امین گنڈا پور اور ارکان اسمبلی لاہور آئے شہداء کے گھر بھی چلے جاتے، کیا دہشت گردوں کے ساتھ نرم رویہ رکھنے پر شہیدوں کے گھر جانے سے گریز کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی پراکسیز بلوچستان میں دہشت گرد کارروائیاں کر رہی ہیں، وفاقی حکومت بلوچستان حکومت کے ساتھ آن بورڈ ہے، دہشت گرد اسکولوں، اسپتالوں میں حملے کرتے ہیں، مرنے والے پنجابی نہیں پاکستانی ہیں، مارنے والے فتنہ الہندوستان کے دہشت گرد ہیں، دہشت گردوں کے تانے بانے بیرونِ ملک سے ملتے ہیں، دشمن چاہتا ہے کہ پنجابیوں اور بلوچوں کو آپس میں لڑائیں، روزانہ کی بنیاد پر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے 3 جوان شہید ہوتے ہیں۔
طلال چوہدری نے کہا کہ پنجاب نے این ایف سی ایوارڈ میں بلوچستان کے عوام کو ان کا حصہ دیا، بلوچستان سے نکلنے والی گیس کا 70 فیصد بلوچستان خود استعمال کرتا ہے، پنجاب کے لوگوں نے بلوچستان کو پانی بھی دیا، پیسہ بھی دیا، پاکستان اس قابل ہے کہ فتنہ الہندوستان کو شکست دے سکے۔
اس سے قبل وزیرِ اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور نے ایک بار پھر حکومت کو مذاکرات کی پیشکش کر دی۔
طلال چوہدری نے کہا کہ پاک افغان بارڈر پر 1400 چوکیاں قائم ہیں، سرحد پر باڑ لگانے کا 92 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے،
لاہور میں نیوز کانفرنس کے دوران علی امین گنڈاپور نے کہا کہ نظام کے بینفشریز اور ہائی جیکرز سے گزارش ہے کہ ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ دلائل سے ثابت کریں کہ ہم نے ملک کے خلاف سازش کی ہے، اگر ثابت ہو تو ہمیں چوک پر لٹکا دیں، لیکن پھر غلطی کی سزا صرف ہمیں نہیں ملے گی بلکہ ہر اس فریق کو ملے گی جس جس کی غلطی ثابت ہو گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: طلال چوہدری نے کہا کہ
پڑھیں:
بلوچستان: دشت مند میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ، کیپٹن سمیت 5 جوان شہید
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کوئٹہ:۔ بلوچستان کے علاقے دشت مند میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی کو آئی ای ڈی سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں کیپٹن سمیت 5 اہلکار شہید ہوگئے۔ سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر ملزمان کی تلاش شروع کردی۔
تفصیلات کے مطابق کیچ کی تحصیل دشت اور مند کے درمیان نامعلوم دہشت گردوں کی جانب سے سیکورٹی فورسز کی گاڑی کو آئی ای ڈی سے نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں آفیسر کیپٹن وقار اور ان کے دیگر 4 ساتھی نائیک جنید، نائیک عصمت، لانس نائیک خان محمد اور سپاہی ظہور شہید ہوگئے واقعہ کے بعد نعشوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا اور سیکورٹی فورسز نے علاقے کا گھیراﺅ کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی ہے۔ مزید کاروائی سیکورٹی فورسز کا عملہ کررہا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے تربت مند میں سیکورٹی فورسز کی گاڑی پر دہشت گردانہ حملے کے نتیجے میں سیکورٹی فورسز کے جوانوں کی دوران ڈیوٹی شہادت پر گہرے رنج ودکھ کا اظہار کیا ہے اپنے ایک مذمتی بیان میں وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گردی درحقیقت دہشت اور وحشت پر مبنی ایک ذہنیت کا نام ہے جس کا مکمل خاتمہ لازمی ہے۔ انہوں نے دعا کی کہ اللہ تعالیٰ شہدا کے درجات بلند کریں اور سوگوار خاندانوں کو صبر وہمت عطا فرمائے۔