Daily Mumtaz:
2025-11-05@03:16:30 GMT

5 اگست سے متعلق علیمہ خان کاکارکنوں کے لئے اہم پیغام

اشاعت کی تاریخ: 26th, July 2025 GMT

5 اگست سے متعلق علیمہ خان کاکارکنوں کے لئے اہم پیغام

بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے کہا ہے کہ عوام کو آزادی کے لیے اب خود نکلنا پڑے گا، ہمیں انتظار نہیں کرنا چاہیئے بانی باہر آئے گا تو تحریک چلے گی، 5 اگست جب آئے گا تو دیکھا جائے گا، سب نکلیں گے، پلان بنا ہوا ہے، کارکنوں کو چن چن کر سزائیں دی جا رہی ہیں، کوئی تو ہے جو خوفزدہ ہے۔
اڈیالہ جیل کے باہر اپنی 2 بہنوں کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے کہا کہ اڈیالہ جیل میں آج توشہ خانہ ٹو کیس کی سماعت تھی، صبح 11 بجے سے ہم جیل کے باہر کھڑے رہے، پراسیکیوشن کے 8 سے 9 لوگ اندر جاتے ہیں، کیسے ہوسکتا ہے ایک وکیل اپنی ٹیم کے بغیر سماعت میں شامل ہو، 4 گھنٹے سے ہم جیل کے باہر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ فیئر ٹرائل کیسے ہوگا جب وکلاء کو اندر نہیں جانے دیں گے، جج صاحب نے کہا فیملی اور وکلاء کو اندر آنے دیں، 26 ویں ترمیم کے اثرات اب آپ دیکھ سکتے ہیں، ججز کے احکامات کو نظر انداز کیا جارہا ہے، بانی پی ٹی آئی کی وجہ سے جج بھی بے بس ہیں، انصاف کا نظام اور ججز بے بس ہوچکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے عمران خان نے کہا ہے کہ تحریک شروع کریں، ان کو یہ ڈر ہے کہیں تحریک نہ چلے، بانی نے کہا یے عوام اپنے حق کے لیے کھڑے ہوں، پی ٹی آئی کے کارکنوں کو چن چن کر سزائیں دی جارہی ہیں، کوئی تو ہے جو ڈرا ہوا ہے، میرے وکلاء نے مجھے کہا ضمانت لینی ہے آپ کو گرفتار کیا جائے گا۔
علیمہ خان نے کہا کہ ہمیں خوفزدہ لوگوں سے کوئی ڈر نہیں، ان کو خوف ہے عمران خان کا ایک لفظ بھی باہر نہ آئے، بانی بار بار 9 مئی کے واقعات کی سی سی ٹی وی فوٹیجز کا مطالبہ کررہے، عوام کو آزادی کے لیے اب خود نکلنا پڑے گا، ہمیں انتظار نہیں کرنا چاہیے بانی باہر آئے گا تو تحریک چلے گی۔
انہوں نے کہاپارٹی نے لائحہ عمل دینا ہے، لوگوں نے خود نکلنا ہے، 5 اگست جب آئے گا تو دیکھا جائے گا، شکوک شبہات کی کوئی بات نہیں، میں نے ہمیشہ کہا سب نکلیں گے، پلان بنا ہوا ہے۔

Post Views: 6.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: خان نے کہا ا ئے گا تو علیمہ خان کہا کہ

پڑھیں:

گرفتاری کیلئے پولیس کی خصوصی ٹیم تشکیل، جیل جانے کیلئے تیار ہوں، علیمہ خان

انسداد دہشت گردی عدالت نے چھٹی مرتبہ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے وارنٹ گرفتاری کردیے، علیمہ خان کی گرفتاری یا وارنٹ کی تکمیل کرانے کے لیے پولیس کی خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی۔

نجی ٹی وی کے مطابق انسداد دہشت گردی عدالت راولپنڈی نے 26 نومبر 2024 کے احتجاج کے مقدمے میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان کے چھٹی مرتبہ وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

دوسری جانب علیمہ خان کی گرفتاری یا وارنٹ کی تعمیل کرانے کے لیے پولیس کی خصوصی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے، ایس ڈی پی او سٹی اظہر شاہ ٹیم کی قیادت کریں گے، ٹیم کچھ دیر میں اڈیالہ جیل روانہ ہو گی۔

علیمہ خان نے اسلام آباد ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ابھی تک تو کورٹس کے اندر کھڑے ہیں، کل ہم آکر کہیں پر بھی بیٹھ جائیں گے، ہم اپنی جانیں دے دیں گے لیکن عمران خان کے لیے لڑیں گے، یہ نہیں ہو سکتا کہ آپ سوچیں کہ ہم ڈر جائیں گے، جیلوں میں ڈالنا ہے ڈال دو۔

علیمہ خان نے کہا کہ اگر آپ کو فکر ہے کہ ہم کہیں باہر رہ کر کیسز لڑیں گے یا بانی کا پیغام دیں گے، اگر آپ ڈرتے ہیں اور ہمیں جیلوں میں ڈالیں گے تو ہم تیار ہیں۔

علیمہ خان نے کہا کہ صبح کہا گیا کہ آپ عدالت جائیں گی تو آپ کو گرفتار کر لیا جائے گا، پہلے یہ بتائیں کہ یہی کیس ہے نا کہ پی ٹی آئی کا پیغام دیا ہے، آپ عمران خان سے اتنے خوفزدہ ہیں کہ ہر حرکت سے اپنا خوف ظاہر کر رہے ہیں۔

علیمہ خان نے کہا کہ صرف پاکستان کے آگے نہیں باقی دنیا میں بھی آپ اپنا مذاق اڑا رہے ہیں، لوگوں کوبھی نظر آرہا ہے، آپ گرفتار کریں اور پھر بتائیں کہ کس چیز کے لیے عمران خان کے ایک اور فیملی ممبر کوگرفتار کیا، یہ خود پھنسے ہوئے ہیں ہمیں جیل میں ڈالیں، میری بہنیں بھی تیار ہیں وہ پیغام آپ کو دے دیں گی، اگر وہ نہیں ہوں گی تو ہمارے بچے کھڑے ہو جائیں گے، سب کو جیل میں ڈال دیں، انہوں نے کہا کہ ہم بانی پی ٹی آئی کی رہائی کے لیے یہ جنگ جاری رکھیں گے۔

واضح رہے کہ 30 اکتوبر کو گزشتہ سماعت میں اے ٹی سی راولپنڈی میں علیمہ خان کا شناختی اور پاسپورٹ بلاک ہونے سے متعلق رپورٹس پیش کردی گئی تھی۔

پس منظر
یاد رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان کی رہائی کے لیے 24 نومبر 2024کو بانی کی اہلیہ بشریٰ بی بی اور وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی سربراہی میں پی ٹی آئی کے حامیوں نے پشاور سے اسلام آباد کی جانب مارچ شروع کیا تھا اور 25 نومبر کی شب وہ اسلام آباد کے قریب پہنچ گئے تھے۔

تاہم اگلے روز اسلام آباد میں داخلے کے بعد پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ پی ٹی آئی کے حامیوں کی جھڑپ کے نتیجے میں متعدد افراد، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکار زخمی ہوئے تھے۔

26 نومبر کی شب بشریٰ بی بی، علی امین گنڈاپور اور عمر ایوب مارچ کے شرکا کو چھوڑ کر ہری پور کے راستے مانسہرہ چلے گئے تھے، مارچ کے شرکا بھی واپس اپنے گھروں کو چلے گئے تھے۔

احتجاج کے بعد وفاقی دارالحکومت اور راولپنڈی کے مختلف تھانوں میں پارٹی کے بانی اور سابق وزیر اعظم عمران خان، سابق خاتون اول بشریٰ بی بی، وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور و دیگر پارٹی رہنماؤں اور سیکڑوں کارکنان کے خلاف دہشت گردی سمیت دیگر دفعات کے تحت متعدد مقدمات درج کیے گئے تھے۔

پی ٹی آئی کے 24 نومبر کے احتجاج اور پرتشدد مظاہروں پر مختلف تھانوں میں مقدمات انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کیے گئے تھے۔

مظاہرین پر سرکاری و نجی املاک کو نقصان پہنچانے، مجمع جمع کرکے شاہراہوں کو بند کرنے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کی رہائی کیلئے جنگ جاری رکھیں گے، علیمہ خان
  • بدل دو نظام، تحریک
  • بانی پی ٹی آئی کا متبادل کوئی نہیں، بات ختم، عمران اسماعیل
  • بانی کا متبادل کوئی نہیں، پارٹی کے رہنما خود چمن کو جلانے میں لگے ہیں، عمران اسماعیل
  • عمران خان سے ملاقات کے بعد ہی 27ویں ترمیم پر ریسپانس دینگے، بیرسٹر گوہر
  • فارم 47 نہ ہی اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات چیت ہوگی، عمران خان
  • جنگ جاری رہے گی، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم ڈر جائیں، علیمہ خان
  • عمران خان سے ملاقات کے بعد ہی 27ویں ترمیم پر ریسپانس دیں گے، بیرسٹر گوہر
  • گرفتاری کیلئے پولیس کی خصوصی ٹیم تشکیل، جیل جانے کیلئے تیار ہوں، علیمہ خان
  • ہم اپنی جانیں دے دیں گے لیکن عمران خان کے لیے لڑیں گے،علیمہ خان