اسرائیل کا غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ انتہائی خطرناک اور اشتعال انگیز ہے، پاکستان
اشاعت کی تاریخ: 11th, August 2025 GMT
اسرائیل کا غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ انتہائی خطرناک اور اشتعال انگیز ہے، پاکستان WhatsAppFacebookTwitter 0 11 August, 2025 سب نیوز
اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا ہے کہ اسرائیل کا غزہ پر مکمل قبضے کا منصوبہ انتہائی خطرناک اور اشتعال انگیز ہے، جو ممالک اسرائیل کو سیاسی تحفظ، فوجی امداد یا سفارتی ڈھال فراہم کر کے جواب دہی سے بچا رہے ہیں وہ شریکِ جرم ہیں اور انہیں اس کی ذمہ داری اٹھانی چاہیے۔
سلامتی کونسل اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے پاکستان کے مستقل مندوب عاصم افتخار نے کہا کہ غزہ پر قبضے کا منصوبہ دو ریاستی حل پر حملے کے مترادف ہے، فلسطینیوں کے مستقبل کا فیصلہ فلسطینیوں نے ہی کرنا ہے، کوئی فلسطینیوں کے مستقبل اور گورننس سے متعلق فیصلے نہیں کرسکتا۔
رپورٹ کے مطابق اتوار کو پاکستان نے اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے منصوبے کی مذمت کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض فلسطینیوں کو بچانے کے لیے قابل عمل اقدامات کرے، جن میں ایک بین الاقوامی حفاظتی فورس کی تعیناتی بھی شامل ہو، تاکہ اس محصور اور تباہ حال علاقے میں اسرائیلی جارحیت کا خاتمہ کیا جا سکے۔
اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار احمد نے پندرہ رکنی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ کو باقی مقبوضہ فلسطینی علاقے سے الگ کرنے کی کسی بھی کوشش کا مطلب دو ریاستی تصور کی بنیاد پر براہِ راست حملہ ہے۔
یہ اجلاس اسرائیلی حکومت کی اس منظوری کے تناظر میں بلایا گیا تھا جس کے تحت جنگ کو بڑھا کر غزہ سٹی پر قبضہ کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ’غزہ ریاستِ فلسطین کا لازمی اور ناقابلِ تقسیم حصہ ہے‘۔ سفیر نے مزید کہا کہ ’ہم اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ انصاف کو روکا نہیں جا سکتا، فلسطینی عوام کی مزاحمت اور ان کے حقوق کے لیے عالمی حمایت بالآخر ظلم پر غالب آئے گی‘۔
ان کا کہنا تھا کہ حکمرانی اور مستقبل کے فیصلے صرف فلسطینیوں کا حق ہیں، کوئی اور ان کے لیے فیصلہ نہیں کر سکتا۔
وزیر اعظم شہباز شریف کے حالیہ بیان کا حوالہ دیتے ہوئے، جس میں کہا گیا تھا کہ ’اس جاری سانحے کی جڑ اسرائیل کا طویل اور غیر قانونی قبضہ ہے‘، پاکستانی مندوب نے کہا کہ ’اس کونسل کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے باب ہفتم کے تحت فوری طور پر اسرائیل سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ غزہ سٹی پر قبضے کے اپنے منصوبے سے باز رہے‘۔
انہوں نے خبردار کیا کہ یہ اقدام فلسطینی وجود کو مٹانے، امن کے امکانات کو ختم کرنے اور تنازع کے پرامن حل کے لیے تمام علاقائی و عالمی کوششوں کو ناکام بنانے کے مترادف ہے، جو کہ ایک منظم نسلی صفائی کی مہم کی انتہا ہے۔
ان کے مطابق اسرائیلی منصوبہ مشرق وسطیٰ سے متعلق تمام سلامتی کونسل قراردادوں کی خلاف ورزی ہے، جو 10 لاکھ سے زائد فلسطینیوں کی بڑے پیمانے پر جبری بے دخلی کا باعث بن سکتا ہے، اور چوتھے جنیوا کنونشن کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ ایک واضح تسلسل کی پیروی کرتا ہے، مسلسل بمباری، ہزاروں افراد کو قتل و زخمی کرنا، بنیادی ڈھانچے کی تباہی، انسانی امدادی نظام کا خاتمہ، جبری بھوک اور بے دخلی اور آخر میں سیکیورٹی کے بہانے قبضہ۔
سفیر عاصم افتخار نے کہا کہ جو ممالک اسرائیل کو سیاسی تحفظ، فوجی امداد یا سفارتی ڈھال فراہم کر کے جواب دہی سے بچا رہے ہیں وہ شریکِ جرم ہیں اور انہیں اس کی ذمہ داری اٹھانی چاہیے، انہوں نے اسرائیل کے حامیوں پر زور دیا کہ وہ اپنی پالیسیوں پر نظرثانی کریں کیونکہ تاریخ انہیں سختی سے پرکھے گی۔
انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری، غیر مشروط اور مستقل جنگ بندی، یرغمالیوں کی رہائی اور فلسطینی قیدیوں کا تبادلہ، بے دخلی اور جارحیت کا مکمل خاتمہ، بڑے پیمانے پر اور بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی اور مقبوضہ مغربی کنارے کے مقدس مقامات کی قانونی و تاریخی حیثیت کا تحفظ یقینی بنائے۔
ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل کو تیار رہنا چاہیے کہ اگر اسرائیل کونسل کے مطالبات اور عالمی برادری کی مرضی کو مسترد کرتا ہے تو اس پر قیمت عائد کرے۔
انہوں نے کہا کہ غزہ خون میں نہا رہا ہے، جہاں بین الاقوامی قوانین، انسانی قوانین، کونسل کی قراردادوں اور عالمی عدالت انصاف کے حکم ناموں کی منظم اور دانستہ خلاف ورزیاں کی جا رہی ہیں۔
پاکستانی مندوب نے فلسطینی عوام کے جائز حقوق، بشمول حقِ خودارادیت اور 1967 سے پہلے کی سرحدوں پر قائم آزاد، قابلِ عمل اور متصل ریاستِ فلسطین، جس کا دارالحکومت القدس الشریف ہو، کے لیے مکمل حمایت کا اعادہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ کونسل محض بیانات سے آگے بڑھے، جارحیت ختم کرے، شہریوں کا تحفظ کرے، انصاف بحال کرے اور جواب دہی کو یقینی بنائے‘۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرلاہور ہائیکورٹ کا سرنڈر کیے بغیر زرتاج گل کی درخواست پر سماعت سے انکار، پیشی کا حکم لاہور ہائیکورٹ کا سرنڈر کیے بغیر زرتاج گل کی درخواست پر سماعت سے انکار، پیشی کا حکم ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان کو یو اے ای میں سفیر لگانے کی منظوری پی ٹی آئی کے کارکنوں پر 14 اگست کو دھرنے کی منصوبہ بندی کا مقدمہ درج نو مئی سیاسی نہیں جرائم کے مقدمات ہیں، یہ واقعات کہیں اور ہوتے تو نتائج سنگین ہوتے، عرفان صدیقی اسلام آباد پٹوار خانوں میں بھرتیوں کا کیس، ڈپٹی کمشنر نے وقت مانگ لیا عمران خان کے طبی معائنہ کیلئے علی امین گنڈاپور کا اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوعCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہمارے بارے ہماری ٹیم.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: قبضے کا منصوبہ اسرائیل کا
پڑھیں:
اسرائیلی کابینہ کا منصوبہ فلسطینیوں کیخلاف جنگ میں خطرناک اضافے کے مترادف ہے، شہباز شریف
وزیراعظم پاکستان نے کہا ہے کہ غزہ میں فوجی کارروائیوں کی یہ توسیع پہلے سے موجود انسانی بحران کو مزید بگاڑ دے گی، اسرائیلی کابینہ کا فیصلہ خطے میں امن کے کسی بھی امکان کو ختم کر دے گا۔ عالمی برادری اسرائیل کی بلاجواز جارحیت کو روکنے، غزہ کے لوگوں تک انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے اور بیگناہ شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے فوری مداخلت کرے۔ اسلام ٹائمز۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے غزہ پر ناجائز کنٹرول کے اسرائیلی منصوبے کے فیصلے کی سخت الفاظ میں مذمت کی ہے۔ ایک مذمتی بیان میں وزیراعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف نے کہا کہ اسرائیلی کابینہ کا منصوبہ فلسطینیوں کیخلاف جنگ میں خطرناک اضافے کے مترادف ہے۔ وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ غزہ میں فوجی کارروائیوں کی یہ توسیع پہلے سے موجود انسانی بحران کو مزید بگاڑ دے گی، اسرائیلی کابینہ کا فیصلہ خطے میں امن کے کسی بھی امکان کو ختم کر دے گا۔ عالمی برادری اسرائیل کی بلاجواز جارحیت کو روکنے، غزہ کے لوگوں تک انسانی امداد کی فراہمی کو یقینی بنانے اور بیگناہ شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنانے کیلئے فوری مداخلت کرے۔