دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار بلوچستان پولیس کو نفری کی کمی اور مالی مشکلات کا سامنا
اشاعت کی تاریخ: 25th, August 2025 GMT
بلوچستان پولیس نے صوبے میں پیش آنے والے کئی واقعات میں اپنی جانوں کی قربانیاں دی ہیں۔ جہاں دیگر سیکیورٹی فورسز کے ساتھ پولیس بھی کشیدہ حالات میں شورش زدہ علاقوں میں آگے بڑھ رہی ہے، وہیں پولیس کے جوانوں کو متعدد مشکلات کا سامنا ہے۔ صوبے میں دہشتگردی کے واقعات معمول بن چکے ہیں اور خضدار بھی ان خطرات سے مستثنیٰ نہیں۔
ان دہشتگردانہ سرگرمیوں سے نبرد آزما ہونے والی پولیس فورس کو مالی مشکلات اور نفری کی کمی جیسے مسائل درپیش ہیں، تاہم اس کے باوجود پولیس نے اعلیٰ کردار کا مظاہرہ جاری رکھا ہوا ہے۔ برطانوی دور کا پولیس قانون آج بھی اپنی اصلی شکل میں نافذ ہے، جس میں ترمیم نہ ہونے کی وجہ سے پولیس کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں۔
خضدار جو کہ ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہے، اور قریباً 10 لاکھ کی آبادی کا حامل ہے، اس شہر میں صرف 7 تھانے موجود ہیں جبکہ 3 تھانے قریباً 300 کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں۔ علاوہ ازیں درجنوں پولیس اہلکار صرف دفتری سیکیورٹی کے فرائض پر تعینات ہیں، جس سے دیگر اہم علاقوں کی نگرانی متاثر ہوتی ہے۔
بلوچستان پولیس کے کئی دفاتر اور تھانے کرایہ پر چلائے جا رہے ہیں، اور دور دراز کے علاقوں میں کئی تھانے ناقص حالت میں ہیں۔ مزید برآں، مسلح عناصر کی جانب سے ان تھانوں پر حملوں اور دھمکیوں کا سلسلہ جاری ہے۔
پولیس کے جوانوں کا مطالبہ ہے کہ تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے، محکمہ کی جانب سے ان کی جانوں کی حفاظت کے لیے اقدامات کیے جائیں، اور تھانوں اور نفری میں اضافے کی اشد ضرورت ہے، تاکہ امن و امان قائم رکھنا اور دہشتگردی کے خلاف مؤثر کارروائی کرنا آسان ہو سکے۔ مزید جانیے عامر باجوئی کی اس رپورٹ میں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews بلوچستان پولیس دہشتگردی کے خلاف برسرپیکار سیکیورٹی فورسز مالی مشکلات نفری کی کمی وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بلوچستان پولیس سیکیورٹی فورسز مالی مشکلات نفری کی کمی وی نیوز بلوچستان پولیس دہشتگردی کے
پڑھیں:
بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیے گئے، 3 دہشت گرد ہلاک، 4 زخمی
فوٹو بشکریہ رپورٹرخیبرپختونخوا کے اضلاع بنوں اور کرک میں دہشت گردوں کے حملے ناکام بنادیے گئے۔
بنوں میں دہشت گردوں نے پہلے میریان تھانے اور پھر مزنگ چوکی کو نشانہ بنایا تاہم پولیس نے دلیری اور حکمت عملی سے دونوں حملے پسپا کر دیے۔
ریجنل پولیس افسر کے مطابق دہشت گردوں نے میریان تھانے پر حملہ کیا جسے 20 منٹ میں ناکام بنادیا گیا۔ میریان میں مزنگ چوکی پر بھی درجنوں دہشت گردوں نے بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جہاں فائرنگ کا سلسلہ ایک گھنٹے تک جاری رہا۔
اسلام آباد پاکستان کا طالبان حکومت سے تحریک...
آر پی او بنوں سجاد خان کے مطابق پولیس نے 3 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 4 کو زخمی کردیا۔
دہشت گردوں کے ساتھی ہلاک اور زخمیوں کو لے کر فرار ہو گئے جبکہ حملے میں 3 پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے ہیں۔
دوسری جانب کرک کے گرگری تھانے پر بھی دہشت گردوں نے حملہ کیا تاہم اس دوران پولیس اور دہشت گردوں میں فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔
ڈی پی او کے مطابق دہشت گردوں کو تھانے کے قریب نہیں آنے دیا گیا۔