امریکا کا غیر ملکی طلبا اور صحافیوں کے ویزا پر نئی پابندیوں کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 28th, August 2025 GMT
واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے کئی ویزا کیٹیگریز میں قیام کی مدت محدود کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اقدام ویزا کے غلط استعمال اور غیر ملکیوں کی جانچ پڑتال کے نام پر کیا جارہا ہے۔
1978 سے ایف ویزا پر آنے والے غیر ملکی طلبہ کو لامحدود مدت تک قیام کی اجازت تھی، تاہم نئے قانون کے بعد غیر ملکی طلبہ کا قیام صرف اسٹڈی پروگرام کی مدت یا زیادہ سے زیادہ 4 سال تک محدود ہوگا۔
اسی طرح غیر ملکی صحافیوں کو امریکا میں ابتدائی طور پر صرف 240 دن رہنے کی اجازت ہوگی، جسے بعد میں اسائنمنٹ کی مدت کے مطابق بڑھایا جا سکے گا۔ اس کے ساتھ طلبہ اور صحافیوں کو ریگولر جانچ پڑتال سے بھی گزرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ یہ ویزا قانون سب سے پہلے صدر ٹرمپ نے 2020 میں تجویز کیا تھا تاہم بائیڈن انتظامیہ نے بعد میں اسے مسترد کردیا تھا۔ اب دوبارہ اس قانون کو لاگو کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: غیر ملکی
پڑھیں:
امریکا نے بھارت کو چابہار بندرگاہ پر 6 ماہ کی پابندیوں سے چھوٹ دیدی
امریکا نے بھارت کو ایران کی چابہار بندرگاہ پر 6 ماہ کی پابندیوں سے چھوٹ دیدی ہے۔
بھارتی وزارتِ خارجہ نے جمعرات کو بتایا ہے کہ امریکا نے بھارت کو چابہار بندرگاہ کے ذریعے ایران میں آپریشنز کے لیے 6 ماہ کی پابندیوں سے استثنا دے دیا ہے۔
یہ بندرگاہ خلیجِ عمان کے کنارے ایرانی علاقے چابہار میں واقع ہے اور بھارت کے لیے افغانستان اور وسطی ایشیا تک رسائی کا ایک اسٹریٹیجک تجارتی راستہ سمجھی جاتی ہے۔
امریکی پابندیاں ایران کے جوہری پروگرام اور دیگر اقتصادی سرگرمیوں سے متعلق ہیں، جن کے باعث چابہار جیسے منصوبے خطرے میں پڑ سکتے تھے۔
تاہم امریکا نے بھارت کو 6 ماہ کی عارضی چھوٹ دے کر اس بات کی اجازت دی ہے کہ وہ چابہار کے راستے تجارت اور ترقیاتی سرگرمیاں جاری رکھ سکے۔
وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ’ہم امریکی حکومت کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں۔ چابہار بندرگاہ نہ صرف بھارت بلکہ پورے خطے کے لیے تجارتی اور رابطے کے لحاظ سے اہم منصوبہ ہے۔‘
علاقائی اہمیتچابہار بندرگاہ بھارت کو پاکستان کے راستے گزرے بغیر افغانستان اور وسطی ایشیائی ممالک تک براہِ راست رسائی فراہم کرتی ہے۔ یہ بندرگاہ چین کے گوادر پورٹ منصوبے کا متبادل بھی سمجھی جاتی ہے اور بھارت کی علاقائی حکمتِ عملی کا کلیدی حصہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکا ایران بھارت چابہار بندرگاہ