یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن آج سے بند، ملازمین کے لیے 28 ارب کا پیکج منظور
اشاعت کی تاریخ: 31st, August 2025 GMT
اسلام آباد میں وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے حوالے سے اہم اعلان کیا۔ پریس کانفرنس میں کارپوریشن کے اعلیٰ عہدیداران بھی شریک تھے۔
طارق فضل چوہدری نے کہا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن نے ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کیا، یہ ادارہ 1971 میں قائم کیا گیا تھا۔ انہوں نے بتایا کہ ادارے کا خسارہ کم کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی تاہم تمام تر اقدامات کے باوجود نقصان قابو میں نہ آ سکا۔
مزید پڑھیں: وفاقی کابینہ نے یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو تحلیل کرنے کی منظوری دے دی
ان کا کہنا تھا کہ یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کو ہر ماہ 60 کروڑ روپے کا نقصان ہو رہا تھا۔ وزیراعظم کی ہدایت پر آج 31 اگست سے یوٹیلیٹی اسٹورز کو باضابطہ طور پر بند کیا جا رہا ہے۔
وزیر نے کہا کہ کنٹریکٹ ملازمین کو فارغ کرنے کے ساتھ ساتھ انہیں مالی تحفظ دینے کے لیے خصوصی پیکج تیار کیا گیا ہے۔ یوٹیلیٹی اسٹورز کے ملازمین کے لیے مجموعی طور پر 28 ارب روپے کا پیکج منظور کیا گیا ہے۔ اس پیکج کو وزیر خزانہ کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے تیار کیا۔
مزید پڑھیں: حکومت کا نقصان میں چلنے والے 1700 یوٹیلیٹی اسٹورز بند کرنے، ملازمین کو فارغ کرنے کا فیصلہ
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے وزیر خزانہ کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی،کمیٹی نے 4 سے زائد میٹنگز کے بعد تفصیلی پیکج تیار کیا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسلام آباد طارق فضل چوہدری وزیر پارلیمانی امور یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اسلام آباد طارق فضل چوہدری وزیر پارلیمانی امور یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن یوٹیلیٹی اسٹورز کارپوریشن کے لیے
پڑھیں:
اسکولوں میں بچوں کے موبائل استعمال کرنے پر پابندی کی قرارداد منظور
پنجاب اسمبلی میں تمام پرائیویٹ اور پبلک اسکولز میں موبائل فون کے استعمال پر پابندی لگانے کی قرارداد منظور کر لی گئی ہے۔
پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں قرارداد حکومتی رکن راحیلہ خادم حسین نے ایوان میں پیش کی، جس کے متن میں لکھا گیا ہے کہ بچے کسی بھی قوم کا مستقبل ہوتے ہیں اور ان کی ذہنی و سماجی تربیت کی اولین ذمہ داری حکومت کی ہوتی ہے۔
قرارداد میں لکھا گیا ہے کہ موجودہ دور میں موبائل اورسوشل میڈیا کی بدولت بچوں کے ذہن اور اخلاقی اقدار بری طرح متاثر ہو رہے ہیں، حکومت کو اس سماجی مسئلہ کو سنجیدگی کے ساتھ حل کرنے کا لائحہ عمل تیار کرنا چاہیے۔
قرارداد میں لکھا گیا کہ پہلے قدم کے طور پر یہ ایوان یہ تجویز کرتا ہے کہ تمام پرائیویٹ اور پبلک سکولز میں طلباء کےموبائل فون کے استعمال پر مکمل پابندی لگائی جائے اور پھر سوشل میڈیا اکائونٹس سے متعلق بھی قانون سازی کی جائے۔