آسٹریلیا میں امیگریشن مخالف ریلیاں، حکومت نے ’نفرت پھیلانے کی کوشش‘ قرار دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 1st, September 2025 GMT
سڈنی: آسٹریلیا کے مختلف شہروں میں ہزاروں افراد نے امیگریشن کے خلاف ریلیوں میں شرکت کی، جنہیں حکومت نے سختی سے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ یہ ریلیاں ملک میں نفرت اور تقسیم پھیلانے کی کوشش ہیں اور ان کا تعلق انتہا پسند گروپوں اور نیو نازی عناصر سے ہے۔
’مارچ فار آسٹریلیا‘ کے نام سے نکالی جانے والی یہ ریلیاں سڈنی، میلبورن سمیت دیگر بڑے شہروں میں منعقد ہوئیں، جہاں مظاہرین نے حکومت پر بڑے پیمانے پر امیگریشن روکنے کا دباؤ ڈالا۔ ریلی کے منتظمین نے کہا کہ "زیادہ امیگریشن نے ہماری کمیونٹیز کے ڈھانچے کو نقصان پہنچایا ہے۔"
سرکاری وزراء نے ان ریلیوں کو "انتہائی خطرناک" قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ نہ صرف آسٹریلوی معاشرے کو تقسیم کرتی ہیں بلکہ ان کے پیچھے دائیں بازو کے انتہا پسند گروہ کارفرما ہیں۔
وزیر موری واٹ نے کہا: "یہ ریلیاں ہم آہنگی بڑھانے کے لیے نہیں بلکہ نفرت پھیلانے کے لیے کی جا رہی ہیں، اور ان کے پیچھے نیو نازی گروپس ہیں۔"
سڈنی میں ریلی میں 5 سے 8 ہزار افراد شریک ہوئے، جب کہ قریب ہی پناہ گزینوں کے حق میں ایک کاؤنٹر ریلی بھی نکالی گئی جس کے شرکاء نے امیگریشن مخالف احتجاج پر ’غصے اور نفرت‘ کا اظہار کیا۔
میلبورن میں بھی بڑے پیمانے پر ریلی نکالی گئی جس میں پولیس کو حالات قابو میں رکھنے کے لیے پیپر اسپرے استعمال کرنا پڑا۔
واضح رہے کہ آسٹریلیا میں اس سال ایسے قوانین نافذ کیے گئے ہیں جن کے تحت دہشت گردی سے منسلک علامات یا نشانات دکھانے پر پابندی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
پڑھیں:
مودی سرکار نے مذموم سیاسی ایجنڈے کیلیے اپنی فوج کو پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا دیا
مودی سرکار کی سفاکی نے اپنے مذموم سیاسی ایجنڈے کے لیے فوج کو سیاسی پروپیگنڈے کا ہتھیار بنا دیا جبکہ ملکی سالمیت کے نام پر نفرت، تشدد اور ریاستی جبر کو جواز فراہم کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔
کشمیر کے بعد اب دیگر ریاستیں بھی آبادیاتی تبدیلی کی زد میں آگئیں جس سے مودی سرکار کا فاشسٹ ایجنڈا بے نقاب ہوگیا۔ مذموم سیاسی مقاصد کے لیے نفرت، تشدد، انتہا پسندی اور زہر آلود بیانیہ مودی کی نفرت انگیز تقریر کا ایجنڈا ہے۔
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے اپنے خطاب کے دوران کہا کہ آج ہماری فوج آپریشن سندور کرتی ہے اور پاکستان کے کونے کونے میں دہشت گردوں کے لیڈروں کو تباہ کرتی ہے۔
نریندر مودی نے کہا کہ کانگریس ہندوستانی فوج کے بجائے پاکستانی فوج کے ساتھ کھڑی ہو جاتی ہے، پاکستان کا جھوٹ کانگریس کا ایجنڈا بن جاتا ہے، اسی لیے آپ کو ہمیشہ کانگریس سے ہوشیار رہنا ہوگا۔
مودی آپریشن سندور کی ناکامی پر کانگریس کے کڑے سوالات اور حقائق کو تسلیم کرنے کے بجائے جھوٹ پھیلا رہا ہے۔
نریندر مودی نے اپنے جھوٹے بیانیہ میں مزید کہا کہ سرحدی علاقوں میں ڈیمو گرافی تبدیل کرنے کی سازشیں چل رہی ہیں اور یہ قومی سلامتی کے لیے بہت بڑا خطرہ ہے، اسی لیے اب ملک میں ڈیمو گرافی کا مشن شروع کیا جا رہا ہے۔
جھوٹے دعوے، اقلیتوں کے خلاف نفرت و انتہا پسندی مودی کی دوغلی سیاست کا وتیرہ بن چکا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے بعد دیگر ریاستوں میں بھی آبادیاتی تسلط مودی کا نیا مذموم منصوبہ ہے۔
ڈیموگرافی مشن کے ذریعے بھارت میں اقلیتوں کی شناخت مٹانے کی گھناؤنی کوشش ہے۔